ہمیں پاور پلے میں بہتر ہونے کی ضرورت ہے: کپتان سلمان آغا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے کپتان سلمان آغا نے نیوزی لینڈ ٹیم کے ہاتھوں دوسری بار شکست کے بعد کہا ہے کہ ہمیں پاور پلے میں بہتر ہونے کی ضرورت ہے۔
سلمان آغا نے کہا ہے کہ گزشتہ میچ کے مقابلے یہ ایک اچھا کھیل تھا، ایک بیٹنگ یونٹ کے طور پر ہمیں بہتر پاور پلے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس پچ پر اچھی بولنگ کی، فیلڈنگ بھی شاندار تھی، حارث رؤف نے اچھی بولنگ کی۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ ٹیم کے کپتان مائیکل بریسویل نے جیت کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمارے بولرز نے بہت اچھی بولنگ پرفارمنس دکھائی۔
ان کا کہنا ہے کہ تیز ہوا میں بولنگ کرانا مشکل تھا، ڈیتھ بولرز نے واقعی اچھی بولنگ کا مظاہرہ کیا۔
یاد رہے کہ دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھی نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔
گرین شرٹس اور نیوزی لینڈ کے درمیان جاری 5 میچز پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کا دوسرا ٹی ٹوئنٹی میچ ڈونیڈن میں کھیلا گیا جہاں بارش کی وجہ سے ٹاس اور میچ اپنے مقررہ وقت کے بجائے تاخیر سے شروع ہوا۔
نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تاہم بارش کے باعث 5، 5 اوورز کم کر کے میچ کی فی اننگز 15 اوورز کی کر دی گئی۔
پاکستان نے نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 136 رنز کا ہدف دیا جسے کیوی ٹیم نے باآسانی چیز کر لیا۔
واضح رہے کہ میزبان نیوزی لینڈ کو پاکستان کے خلاف 5 میچز کی سیریز میں دو صفر کی برتری حاصل ہے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ جمعے کو آکلینڈ میں کھیلا جائے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ اچھی بولنگ ٹی ٹوئنٹی
پڑھیں:
پاکستانی معیشت کیلئے ایک اور خوشخبری، عالمی ریٹنگ ایجنسی نے ایک درجہ بہتر کردیا
اسلام آباد:بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کو ایک درجہ بہتر کرتے ہوئے ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر بی مائنس کر دی جو معیشت کی بہتری کا اعتراف ہے۔
اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے ملکی معیشت کی بہتری کو مدنظر رکھتے ہوئے آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے اور یہ پیش رفت تین سال بعد دیکھنے میں آئی ہے۔
کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری مالیاتی شعبے میں بہتری اور پالیسیوں کے تسلسل کی عکاسی کرتی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کو آخری مرتبہ جولائی 2022 میں بی مائنس کی درجہ بندی دی گئی تھ، تاہم اُس وقت آؤٹ لک منفی تھا۔
اس سے قبل فروری 2019 میں پاکستان کو بی مائنس کے ساتھ مستحکم آؤٹ لک حاصل ہوا تھا اور اب آوٹ لک دوبارہ بحال ہوگیا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی درجہ بندی میں یہ بہتری بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔