سونے کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ، تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق عالمی گولڈ مارکیٹ میں سرمایہ کار متحرک ہو گئے ہیں اور سونے میں زبردست سرمایہ کاری کی جا رہی ہے، سرمایہ کاری کے بعد مقامی اور بین الاقوامی گولڈ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت نئی تاریخی سطح پر پہنچ گئی ہے۔
فی تولہ سونے کی قیمت 2250 روپے اضافے سے 3 لاکھ 17 ہزار 350 روہے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، 10 گرام سونے کی قیمت 2186 روپے اضافے سے 2 لاکھ 72 ہزار 76 روہے کی ریکارڈ سطح تک آ گئی۔عالمی گولڈ مارکیٹ میں سونے کی قیمت 25 ڈالرز اضافے سے 3 ہزار ڈالرز کی سطح عبور کرتے ہوئے 3022 فی اونس ہو گئی ہے، جب کہ چاندی کی فی تولہ قیمت 25 روپے اضافے سے 3555 روپے ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔ اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔
پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کر دی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سطح پر پہنچ گئی سونے کی قیمت اضافے سے گئی ہے
پڑھیں:
ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
پرانے اور ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے کو 46.73 ارب روپے میں فروخت کر دیا گیا۔ پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق 61 یونٹس کے ملبےکی فروخت کیلیے ریزرو پرائس45.817 ارب روپے رکھی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق ریزرو پرائس اسٹیٹ بینک کے ماہرین نے مقرر کی تھی۔ پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق سرکاری تھرمل پلانٹس میں جامشورو بلاک ون ٹو، گدو ٹو، سکھر کے پلانٹس شامل ہیں۔
سرکاری تھرمل پاور پلانٹس میں کوئٹہ، مظفر گڑھ بلاک ون اور بلاک ٹو فیصل آباد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے حکومت کو تین غیر فعال پاور پلانٹس کیلئے مایوس کن ردعمل کا سامنا حکومت نے 450 میگا واٹ کا روش پاور پلانٹ حاصل کرلیااعلامیہ کے مطابق سرکاری تھرمل پاور پلانٹس کے ملازمین کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں تعینات کیا ہے، ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے پر سالانہ اربوں روپے کا خرچہ ہو رہا تھا۔
اعلامیہ کے مطابق ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے کی فروخت کا فائدہ بجلی صارفین کے بلوں میں بھی ہو رہا ہے، ان تمام سرکاری پلانٹس کے کپیسٹی چارجز بجلی کے بلوں میں شامل تھے۔