پی ٹی آئی دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کی مخالف
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
سٹی42: پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے گول مول الفاظ میں جو کچھ کہا اس کا سادہ الفاظ میں مطلب یہ ہے کہ تحریک انصاف نے دہشت گردی کے خلاف نئے آپریشن کی مخالفت کردی اور قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ یہ بات پاکستان کی ایک مؤقر نیوز آؤٹ لیٹ نے منگل کی رات اپنی ایک رپورٹ میں شائع کی۔
اس رپورٹ مین بتایا گیا کہ بائیکاٹ سے پہلے گزشتہ روز پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا اور سپیکر کو اس اجلاس مین آنے والے 14 رہنماؤں کے نام بھی بھجوائے۔ پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی مین فرنٹ پارٹی "سنی اتحاد کونسل" کے 14 ارکان کو دعوت نامے جاری کیے گئے تھے۔
بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر ماں کو قتل کردیا
پھر پی ٹی آئی نے اچانک شرط لگادی کہ پہلے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائی جائے۔ صبح ہوتے ہوتے نئی شرط بھی لگادی کہ بانی پی ٹی آئی کو اجلاس کیلئے پیرول پر رہا کیا جائے۔
جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجا کا کہناتھاکہ بانی پی ٹی آئی کی اس اجلاس میں شرکت ضروری ہے اور اجلاس میں شرکت کیلئے بانی پی ٹی آئی کو پیرول پر رہا کیا جائے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا، " پی ٹی آئی کسی آپریشن کے حق میں نہیں، مسائل کا حل مذاکرات سے نکالا جائے۔ "
غزہ جنگ بندی کیوں ٹوٹی، کون لوگ بمباری کا نشانہ بنے، الجزیرہ نیوز کی رپورٹ
اڈیالہ جیل مین اپنے بانی ے ملاقات کے بعد بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بائیکاٹ کے فیصلے کی تائید کی۔
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈرعمر ایوب سمیت پاکستان تحریک انصاف کا کوئی رکن شریک نہیں ہوا۔
بانی کی بہن علیمہ خان نے اڈیالہ جیل مین بانی سے ملاقات کے بعد کہا کہ بانی نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ دشمنی مول نہیں لیں۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی پی ٹی ا ئی اجلاس میں کہ بانی
پڑھیں:
بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہیں ہوتا، سینیٹ الیکشن پر الیکشن کمیشن جواب نہیں دیتا، بتایا جائے کہ اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟
سینیٹ اجلاس کے دوران شبلی فراز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں مگر اس پر کوئی عمل نہیں کرتا۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے الیکشن کمیشن کو سینیٹ الیکشن کروانے کا کہا تو اس کا جواب بھی نہیں آیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ دلیل دی گئی کہ تاج حیدر کا انتقال ہوا ہے، اس لیے ان کی نشست پر الیکشن ہوگا جبکہ ثانیہ نشتر نے استعفیٰ دیا ہے، اس لیے وہاں الیکشن نہیں ہوسکتا۔
پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا ۔
قائد حزب اختلاف سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ یہاں یہ تماشا بھی ہوا کہ تحریک پر گنتی کا نتیجہ اس لیے جاری نہیں ہوا کہ حکومت ہار گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام سراپا احتجاج اور سخت نالاں ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کا موقف کینالز کے معاملے پر منافقانہ ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ پی پی چیئرمین نے نہروں پر اعتراض اور صدر نے جولائی میں حمایت کی تھی، ہمیں سندھ کے عوام کی پرواہ ہے، یہ مسئلہ صرف سندھ کا نہیں۔
اس دوران کورم پورا نہ ہونے پر سینیٹ اجلاس میں 5 منٹ کا وقفہ بھی کیا گیا۔