سٹیٹ بینک نے عیدالفطر پر نئے کرنسی نوٹ کمرشل بینکوں کو جاری کرنا شروع کر دیئے۔

اسٹیٹ بینک پاکستان نے عیدالفطر پر نئے کرنسی نوٹوں کے حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ کمرشل بینکوں کو عوام کے لیے نئے کرنسی نوٹوں کی فراہمی جاری ہے۔

اسٹیٹ بینک اس وقت بینکوں کے وسیع، ملک گیر برانچ نیٹ ورک کے ذریعے عوام کو نئے بینک نوٹوں تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے کوشاں ہے۔بیان میں اسٹیٹ بینک نے کہا کہ رواں سال ماہ رمضان کے دوران اب تک کمرشل بینکوں کی 17 ہزار برانچوں کو تمام مالیتوں میں 27 ارب روپے کے نئے بینک نوٹ فراہم کیے گئے ہیں۔

بینکوں کا اے ٹی ایم نیٹ ورک مذہبی تہوار کے موقع پر عوام کو بلا تعطل معیاری اور صاف ستھرے بینک نوٹ جاری کرے گا۔ تاکہ عوام کو نئے بینک نوٹوں کی باآسانی اور مؤثر فراہمی ہو۔ اس کے لیے کیش مانیٹرنگ ٹیمیں بھی تعینات کی ہیں۔اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ کمرشل بینکوں کی شاخیں عوام کو عید کے لیے نئے کرنسی نوٹ فراہم کریں گی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نئے کرنسی نوٹ کمرشل بینکوں اسٹیٹ بینک بینک نوٹ عوام کو کے لیے

پڑھیں:

کمرشل گاڑیوں پرعائدٹیکس کی عدم وصولی میں سنگین بےضابطگیوں کاانکشاف

سٹی42: محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی سنگین غفلت اور ناقص کارکردگی ایک بار پھر سامنے آ گئی۔ مالی سال 2022-23 کی آڈٹ رپورٹ نے محکمہ کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھا دیے ہیں، جس میں کمرشل گاڑیوں پر عائد ٹیکس کی عدم وصولی میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ ایکسائز نے کمرشل گاڑیوں سے 76 کروڑ 22 لاکھ روپے کا ٹیکس وصول نہیں کیا۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ لاہور سمیت مختلف اضلاع کے 15 ایکسائز دفاتر کی غفلت کے باعث 10 لاکھ روپے کی انکم ٹیکس وصولی ممکن نہ ہو سکی جس سے حکومتی خزانے کو شدید مالی نقصان پہنچا۔

پنجاب حکومت کاصحت کےمنصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹرکوشراکت داربنانےکافیصلہ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاہور سمیت 72 ہزار 194 کمرشل گاڑیاں ٹیکس کی ادائیگی میں ناکام رہیں، حالانکہ یہ گاڑیاں 800 سی سی سے زائد کیٹیگری میں آتی ہیں اور ان پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 اور فنانس ایکٹ 2008 کے تحت ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔محکمہ نے متعلقہ قوانین کے باوجود ٹیکس وصولی کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمزور انتظامی گرفت اور عملے کی لاپروائی کے باعث ریکوری ممکن نہ ہو سکی۔

 ساف انڈر 17 چیمپئن شپ 2025 کا شیڈول جاری

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 2021 میں محکمانہ سطح پر ان بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی، مگر اب تک کوئی خاطر خواہ کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی دسمبر 2021 اور جنوری 2022 میں 75 کروڑ 97 لاکھ روپے کی وصولی کی تصدیق کر چکی ہے، لیکن اب بھی 25 لاکھ روپے سے زائد کی رقم بقایا ہے۔

آڈٹ حکام نے مکمل ریکوری کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام واجبات کی فوری اور مکمل وصولی یقینی بنائی جائے۔خزانے کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے اور غفلت برتنے والے افسران و اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے۔

ایاز صادق کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں مہنگائی کی شرح  7 ماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی، اسٹیٹ بینک
  • جعلی عدالتی دستاویز استعمال کرکے بینک لاکر سے قیمتی اشیأ نکلوانے کا انکشاف
  • مون سون کا چھٹا سپیل کب شروع ہو گا؟، پی ڈی ایم اے پنجاب نے الرٹ جاری کر دیا
  • ٹرمپ کی نئی تجارتی پالیسی یورپ کی صنعتوں کے لیے کڑا امتحان، اثرات یورپ بھر کی صنعتوں نے محسوس کرنا شروع کر دیئے
  • حوالہ ہنڈی کے خلاف بلوچستان میں بڑی کارروائی؛ کروڑوں کی غیر قانونی کرنسی برآمد
  • کمرشل گاڑیوں پرعائدٹیکس کی عدم وصولی میں سنگین بےضابطگیوں کاانکشاف
  • جج صاحب 25 کروڑ عوام پر جو دہشت گردی کر کے قبضہ کیا گیا، انہیں کیا سزا دیں گے؟
  • زرمبادلہ کے ذخائر 19 ارب 60 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی سطح پر آگئے
  • صدر مملکت کا ڈیجیٹل ہراسانی کیس میں سٹیٹ لائف کے اسسٹنٹ منیجر کو 10لاکھ روپے ہرجانہ اورجبری ریٹائرمنٹ کا حکم
  • چیف کمرشل آفیسر پیسکو طاہر معین کو عہدے سے ہٹا دیا گیا،نوٹیفکیشن سب نیوز پر