علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
کراچی میں نشست کے دوران اپنے خطاب میں مقررین نے کہا کہ منبر سے تعلیمات محمدؐ و آل محمدؑ کو عام کرنا، مومنین کو عالمی سامراجی سازشوں سے آگاہ کرنا اور امت کے درمیان وحدت اور محبت کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ علماء نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اختلافی مسائل کو منبر پر نہ چھیڑا جائے تاکہ اتحاد و یگانگت کو فروغ دیا جا سکے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
کراچی میں علامہ سید حسن ظفر نقوی کی میزبانی میں علماء و ذاکرین کی منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست
اسلام ٹائمز۔ معروف عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی کی رہائش گاہ منبر حسینیؑ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے ایک اہم نشست منعقد کی گئی۔ اس نشست میں مجلس ذاکرین امامیہ پاکستان کے علماء اور ذاکرین سمیت دیگر معزز شخصیات نے شرکت کی۔ نشست کا آغاز مغربین کی نماز باجماعت سے ہوا، جس کی امامت علامہ حیات عباس نجفی نے کی۔ بعد ازاں افطار کا اہتمام کیا گیا، جس کے بعد نشست کا باضابطہ آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا۔ نشست کی صدارت علامہ رضی جعفر نقوی نے کی جبکہ علامہ حسن ظفر نقوی نے میزبان کی حیثیت سے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علماء کرام اور ذاکرین نے ملکی و عالمی حالات پر روشنی ڈالی اور اس امر پر زور دیا کہ آج کے دور میں منبر حسینیؑ کی ذمہ داری پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ مقررین نے کہا کہ منبر سے تعلیمات محمدؐ و آل محمدؑ کو عام کرنا، مومنین کو عالمی سامراجی سازشوں سے آگاہ کرنا اور امت کے درمیان وحدت اور محبت کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ علماء نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اختلافی مسائل کو منبر پر نہ چھیڑا جائے تاکہ اتحاد و یگانگت کو فروغ دیا جا سکے۔ اس کے علاوہ یہ بھی طے پایا کہ نئے ذاکرین کے لیے تربیتی نشستوں کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ وہ بہتر انداز میں اپنی ذمہ داریاں ادا کر سکیں۔ اس نشست میں علامہ رضی جعفر نقوی، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ باقر حسین زیدی، علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ نثار احمد قلندری، علامہ حیات عباس نجفی، علامہ حسن رضا رضوی، علامہ ڈاکٹر جواد زیدی، علامہ مبشر حسن، علامہ اظہار حیدر، علامہ سبط حیدر، علامہ علی غنی، علامہ قنبر علی شاہ سمیت دیگر علماء و ذاکرین نے خطاب کیا۔ اس روحانی اور علمی نشست میں شاعر اہل بیتؑ کوثر نقوی، شاعر حسین شاعر، اسد ظفر نقوی اور سلطان رضوی نے اپنے کلام سے محفل کو مزید معنویت بخشی۔ آخر میں علامہ حسن ظفر نقوی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نشست کے کامیاب انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے نشست علامہ حسن ظفر نقوی کو فروغ
پڑھیں:
سپریم کورٹ سے مستعفی ججز آگے آکر ہماری تحریک کو لیڈ کریں، اسد قیصر
صوابی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جن ججز نے قربانی دےکر استعفیٰ دیا ہے وہ پاکستانی قوم کے ہیروز ہیں، انہوں نے مراعات چھوڑ کر انصاف کا ساتھ دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے مستعفی ہونے والے ججز آگے آکر ہماری تحریک کو لیڈ کریں، پوری قوم ان کے ساتھ ہوگی۔ صوابی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جن ججز نے قربانی دےکر استعفیٰ دیا ہے وہ پاکستانی قوم کے ہیروز ہیں، ہم اُمید رکھتے ہیں کہ وہ آگے آکر تحریک کو لیڈ کریں پوری قوم ان کے ساتھ ہوگی، ہم ججز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے مراعات چھوڑ کر انصاف کا ساتھ دیا ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور ایران کو سوچنا ہوگا کہ یہ خطہ پھر سے جنگ کی آماجگاہ بنے یا امن ہو، پاکستان اور افغانستان اپنے تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں اور دونوں ممالک کو اپنے لوگوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ جنگیں کسی مسئلے کا حل نہیں ہے مذاکرات اور ڈپلومیسی کو موقع دینا چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنماء نے اڈیالہ جیل کے سامنے پی ٹی آئی کے بہنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے حکومت کا جو فاشسٹ شکل اور رویہ ہے وہ پوری دُنیا پر عیاں ہوگئی ہے، 21نومبر کو ظلم،لاقانونیت اور غیرآئینی قانونی سازی کے خلاف ہم یوم سیاہ منائیں گے، بہت جلد اس حکومت کے خلاف ہم قومی کانفرنس بھی بلارہے ہیں جس میں تمام سیاسی پارٹیوں کے علاوہ وکلاء تنظیموں اور میڈیا کو بھی بلائیں گے،ہم سمجھتے ہیں کہ وہ تمام سیاسی قوتیں جو جمہوریت پر رکھتے ہیں ان سب کو اس حکومت کے خلاف نکلنا ہوگا۔ اسد قیصر نے کہا کہ 27ویں اور 26ویں ترامیم عوام کے مفاد میں نہیں ہے یہ آئین سے متصادم ہے،حکمران صرف اپنی ذاتی مفاد کےلیے اس قسم کے ترامیم لارہے ہیں۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ جس پیپلزپارٹی نے ملک کو 1973 آئین کا تحفہ دیا تھا آج اسی نے اس کا خاتمہ کیا اور جس نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا تھا آج اس نے ووٹ کو سب سے زیادہ بے توقیر کردیا، 1973 کی آئین کو اپنی اصلی شکل میں بحال کرے۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے استعفیٰ دیا تھا۔