Express News:
2025-04-25@04:47:23 GMT

پہلی بات تو یہ کہ یہ بہت اہم اجلاس تھا، شذرہ منصب علی

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

رہنما مسلم لیگ (ن) ڈاکٹر شذرہ منصب علی کا کہنا ہے کہ پہلی تو بات یہ ہے کہ یہ بہت ہی اہم اجلاس تھا، اس کے بارے میں کہا گیا کہ بند کمروں میں تھا اور یہ تھا وہ تھا، کچھ ایسی باتیں ہوتی ہیں کچھ ایسی چیزیں ہوتی ہیں، پاکستان اپنے ملک کے بارے میں جو آپ اوپنلی نہیں کر سکتے اس لیے ان کیمرہ اجلاس کیا گیا۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عسکری قیادت ، سیاسی تمام قیادت موجود تھی، ہم جو ڈسکس کر رہے تھے وہ ایکسیسٹینشل تھریٹ جو پاکستان کو اس وقت ہے، پچھلے ایک سال سے آپ دیکھیں کہ کس تیزی سے ساری چیزیں بڑھ رہی ہیں، اب یہ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے وقت میں یہ نہیں تھا اس لیے نہیں تھا کہ اس سے پہلے آپریشنز ہو چکے تھے۔

رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ اس طرح ہوا تھا کہ پولیٹیکل کمیٹی کی میٹنگ ہوئی تھی صبح اس میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ، اکثریت نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ ہم جائیں گے ان میں سے چار یا پانچ ایسے تھے جنہوں نے کہا تھا کہ ہمیں نہیں جانا چاہیے، اس بنیاد پر یہ طے ہو گیا تھا کہ ہم جائیں گے، لسٹ بن گئی تھی لیکن لسٹ کو ابھی تک ہم نے ڈسکلوز نہیں کیا تھا، باہمی اعتماد کی بنیاد پر صرف اسپیکر صاحب کے ساتھ شیئر کیا تھا کہ یہ ہماری لسٹ ہے۔ 

دفاعی تجزیہ کار (ر) میجر جنرل زاہد محمود نے کہا کہ پاکستان جنگ میں ہے، پاکستان کے خلاف وار کی ایپلی کیشن ہے، ہم وار کنڈیشن میں ہیں، ہائبرڈ کی ایپلی کیشن ہوئی ہے، گرے میں ہیں اور اینیمی از لارج، یہ مت سمجھیے گا کہ ایک ناراض آدمی ویپن لیکر پہاڑوں پر چڑھ گیا ہے ، پوری اسٹیٹ کی سوچ ، پورے اس سٹیٹ کا میڈیا، انھوں نے ایک اسکیم بنائی ہوئی ہے جو پاکستان پر ایپلی کیشن ہے، اسپیشسلی بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں، اس سٹیٹ کے بیچ میں ہماری پالیٹکس اور ہر چیز چل رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تھا کہ نے کہا

پڑھیں:

پنجاب میں پہلی بار وائلڈ لائف سروے کا آغاز، کیا فوائد حاصل ہوں گے؟

لاہور:

پنجاب وائلڈ لائف نے انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یوسی این) کے اشتراک سے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ’’وائلڈ لائف سروے‘‘ کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد صوبے میں پائی جانے والی جنگلی حیات کی مختلف انواع کی تعداد کا تخمینہ اور حیاتیاتی تنوع کا جائزہ لینا ہے۔

سروے ڈیڑھ سال میں مکمل ہوگا اور یہ ڈیٹا جنگلی حیات کی ریڈبک میں شامل کیا جائے گا۔ پنجاب وائلڈ لائف نے آئی یو سی این کے ساتھ حال ہی میں وائلڈ لائف سروے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

چیف وائلڈ لائف رینجرز مدثر ریاض ملک کہتے ہیں کہ جنگلی حیات صرف قدرتی خوبصورتی کا حصہ نہیں بلکہ ماحولیاتی توازن اور پائیدار ترقی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ چکا ہے کہ ہم بطور معاشرہ متحد ہو کر اپنی جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کریں کیونکہ جنگلی جانوروں کا وجود ہماری بقاء سے جُڑا ہوا ہے۔

وائلڈ لائف سروے پنجاب کے ماحولیاتی نقشے کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دے گا۔ اس عمل سے ان نایاب یا خطرے سے دوچار انواع کی شناخت ممکن ہوگی جن کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

آئی یوسی این کے نیشنل پروجیکٹ منیجر عاصم جمال نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ’’پنجاب اس خطے کا شاید واحد صوبہ ہے جہاں منظم طریقے سے وائلڈلائف سروے ہونے جا رہا ہے۔ اس سروے کے نتیجے میں وائلڈ لائف ریڈ ڈیٹا بک تشکیل دی جائے گی جسے پھر آئی یوسی این کی گلوبل ڈیٹا بک کا حصہ بنایا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پروجیکٹ کے تحت پورے صوبے میں مختلف اقسام کے جانوروں اور پرندوں کی تعداد، اقسام، رہائش گاہوں اور ان کے خطرات سے متعلق تفصیلی اعدادوشمار اکٹھے کیے جائیں گے۔ اس طرح ہمیں ان انواع کی کنزرویشن اور پروٹیکشن کے لیے اقدامات اٹھانے اور پالیسی سازی میں مدد مل سکے گی۔

عاصم جمال نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ماہرین حیاتیات، رضاکار، مقامی کمیونٹیز اور جدید ٹیکنالوجی جیسے کیمرہ ٹریپس، جی پی ایس اور ڈرونز کی مدد لی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سروے ٹیم میں مختلف یونیورسٹیز کے پروفیسر، طلبا اور این جی اوز کے نمائندے شامل ہوں گے۔

پنجاب وائلڈ لائف سروے پروجیکٹ کے انچارج مدثر حسن کہتے ہیں کہ سروے کے دوران ہمارا زیادہ فوکس مقامی جانوروں اور پرندوں پر ہوگا جن میں اڑیال، چنکارہ، نیل گائے، پاڑہ ہرن، انڈس ڈولفن، پینگولین اور تلور شامل ہیں تاہم دیگر جنگلی حیات کا بھی سروے کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سروے کی مانیٹرنگ کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ایک اسٹیئرنگ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جس میں جنگلی حیات کے ماہرین اور یونیورسٹیز کے اساتذہ شامل ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وائلڈ لائف سروے نا صرف پالیسی سازی کے لیے بنیادی ڈیٹا فراہم کرے گا بلکہ اس سے انسانی اور جنگلی حیات کے درمیان تصادم کو کم کرنے، غیر قانونی شکار کی روک تھام اور محفوظ علاقوں کے قیام کی راہ بھی ہموار ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی اقدامات سے خطہ غیر مستحکم ہو چکا، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے: رضا ربانی
  • گلشن نساء بلتستان کی تاریخ کی پہلی خاتون ایس پی بن گئیں
  • ایمن اور منال خان کی اشتہارات سے ہوئی پہلی کمائی کتنی تھی؟
  • بنگلہ دیش میں پہلی بار پاکستان لائیو اسٹائل ایگزیبیشن
  • بھارتی اقدامات پر فوری ردعمل دنیا مناسب نہیں ہے
  • لاہور : بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس، پاکستان ریلوے کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ لیا گیا
  • پنجاب میں پہلی بار وائلڈ لائف سروے کا آغاز، کیا فوائد حاصل ہوں گے؟
  • پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا چینی قرض ری شیڈول کرانے کا فیصلہ