Express News:
2025-11-02@17:35:59 GMT

پہلی بات تو یہ کہ یہ بہت اہم اجلاس تھا، شذرہ منصب علی

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

رہنما مسلم لیگ (ن) ڈاکٹر شذرہ منصب علی کا کہنا ہے کہ پہلی تو بات یہ ہے کہ یہ بہت ہی اہم اجلاس تھا، اس کے بارے میں کہا گیا کہ بند کمروں میں تھا اور یہ تھا وہ تھا، کچھ ایسی باتیں ہوتی ہیں کچھ ایسی چیزیں ہوتی ہیں، پاکستان اپنے ملک کے بارے میں جو آپ اوپنلی نہیں کر سکتے اس لیے ان کیمرہ اجلاس کیا گیا۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عسکری قیادت ، سیاسی تمام قیادت موجود تھی، ہم جو ڈسکس کر رہے تھے وہ ایکسیسٹینشل تھریٹ جو پاکستان کو اس وقت ہے، پچھلے ایک سال سے آپ دیکھیں کہ کس تیزی سے ساری چیزیں بڑھ رہی ہیں، اب یہ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے وقت میں یہ نہیں تھا اس لیے نہیں تھا کہ اس سے پہلے آپریشنز ہو چکے تھے۔

رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ اس طرح ہوا تھا کہ پولیٹیکل کمیٹی کی میٹنگ ہوئی تھی صبح اس میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ، اکثریت نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ ہم جائیں گے ان میں سے چار یا پانچ ایسے تھے جنہوں نے کہا تھا کہ ہمیں نہیں جانا چاہیے، اس بنیاد پر یہ طے ہو گیا تھا کہ ہم جائیں گے، لسٹ بن گئی تھی لیکن لسٹ کو ابھی تک ہم نے ڈسکلوز نہیں کیا تھا، باہمی اعتماد کی بنیاد پر صرف اسپیکر صاحب کے ساتھ شیئر کیا تھا کہ یہ ہماری لسٹ ہے۔ 

دفاعی تجزیہ کار (ر) میجر جنرل زاہد محمود نے کہا کہ پاکستان جنگ میں ہے، پاکستان کے خلاف وار کی ایپلی کیشن ہے، ہم وار کنڈیشن میں ہیں، ہائبرڈ کی ایپلی کیشن ہوئی ہے، گرے میں ہیں اور اینیمی از لارج، یہ مت سمجھیے گا کہ ایک ناراض آدمی ویپن لیکر پہاڑوں پر چڑھ گیا ہے ، پوری اسٹیٹ کی سوچ ، پورے اس سٹیٹ کا میڈیا، انھوں نے ایک اسکیم بنائی ہوئی ہے جو پاکستان پر ایپلی کیشن ہے، اسپیشسلی بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں، اس سٹیٹ کے بیچ میں ہماری پالیٹکس اور ہر چیز چل رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تھا کہ نے کہا

پڑھیں:

دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔

پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔

یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟

عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • استنبول میراتھون میں پاکستانی ایتھلیٹس کی شاندار کارکردگی، پہلی 3 پوزیشنز پر قبضہ
  •  بینائی سے محروم افراد کے لئے پہلی بار سندھ میں اسکینرز اسٹک تیار
  • سعودی عرب: کرپشن اور منصب کے غلط استعمال پر 100 ملزمان گرفتار
  • سندھ میں پہلی بار نابینا افراد کیلئے اسکینرز اسٹک تیار
  • آئی سی سی اجلاس میں میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے، محسن نقوی
  • ایم ڈی کیٹ 2025: کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام
  • اسحاق ڈار کا کینیڈین ہم منصب سے رابطہ، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • یورا گوائے کے وزیر خارجہ کی سعودی ہم منصب سے ملاقات
  • دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
  • قدرتی آفات کا سب سے زیادہ ااثر خواتین پر پڑتاہے، ڈاکٹر شاہزرا منصب