پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ 25 روز بند رہنے کے بعد کھولنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستانی جرگہ سربراہ جواد حسین کاظمی کا کہنا ہے کہ طورخم سرحد پر متنازع تعمیر کے خاتمے پر افغان حکام رضامند ہو گئے ہیں۔جواد حسین کاظمی نے بتایا کہ بدھ کی صبح 9 بجے طورخم سرحد پرفلیگ میٹنگ کا انعقاد کیاجائےگا، فلیگ میٹنگ کے بعد تجارتی گزرگاہ کھول دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جے سی سی اجلاس تک فائربندی رہے گی۔پاکستانی سکیورٹی حکام نے بھی افغان حکام کے فیصلے پر اظہار اطمینان کیا ہے۔
واضح رہے کہ تین ہفتوں سے زائد عرصے قبل طورخم سرحد کے متصل افغان فورسز کی طرف سے تعمیرات پر کشیدگی پیدا ہوگئی تھی اور کشیدگی کے باعث طورخم سرحدی گزرگاہ ہرقسم آمدورفت کےلیے بند کردی گئی تھی۔
کسٹم حکام کے مطابق پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 30 لاکھ ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے۔طورخم بارڈر کی بندش کے باعث پاکستان اور افغانستان کے درمیان سالانہ تجارتی حجم اڑھائی ارب ڈالر سے کم ہو کر ڈیڑھ ارب ڈالر تک آگیا۔
سندھ حکومت کا 22 مارچ کو صوبے کے تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
رینجرز نے سرحد پار کرنے والا بی ایس ایف اہلکار حراست میں لے لیا
رینجرز نے سرحد پار کرنے والا بی ایس ایف اہلکار حراست میں لے لیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سیکیورٹی فورسز نے بی ایس ایف اہلکار کو رہا کرنے کی درخواستیں دے دی۔پاکستان رینجرز اور بی ایس ایف کی فلیگ میٹنگ جاری ہے۔
دوسری طرف سول و عسکری قیادت نے بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا پوری طاقت سے جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔پہلگام میں پیش آنیوالے واقعے کے بعد بھارت کے یکطرفہ اقدامات کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بھارتی سفارتی اور آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے سفارشات منظور کر لی گئیں۔اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے علاوہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اور دیگر نے شرکت کی۔سول و عسکری قیادت نے اجلاس میں بھارتی غیر ذمے دارانہ اقدامات اورپہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کے بعد پیدا ہونے والی ملکی داخلی و خارجی صورتحال کا جائزہ لیا۔قومی سلامتی کمیٹی نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اقدام ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضاء استعمال کرنے پر مکمل طور پابندی ہو گی. کمیٹی نے واہگہ بارڈر فوری بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کر دی۔