31 مارچ کے بعد 8 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کا منصوبہ تیار
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے پلان تشکیل دے دیا گیا، جس پر یکم اپریل سے عمل درآمد ہوگا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان سیٹزنز کارڈ (اے سی سی) رکھنے والوں کی تفصیل اکھٹی کی جائے گی، کرائے دار، مزدور اور کاروباری افغان باشندوں کی اسکریننگ کی جائے گی۔
31 مارچ ڈیڈلائن کے بعد اے سی سی کارڈ ہولڈر افغانیوں کو نکالا جائے گا، افغان سیٹزن کارڈ ہولڈرز کی تعداد 8 لاکھ 80 ہزار ہے۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کو واپس ان کے ملک بھیجنے کے لیے 31 مارچ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، جس کے بعد 6 فروری 2025 کو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) اور عالمی ادارہ برائے نقل مکانی (آئی او ایم) نے تشویش کا اظہار کیا تھا اور حکومت سے اس منتقلی کے طریقہ کار اور ٹائم فریم کے بارے میں وضاحت طلب کی تھی۔
ایک مشترکہ بیان میں ’یو این ایچ سی آر‘ اور ’آئی او ایم‘ نے کہا تھا کہ باوقار اقدام کے لیے منصوبہ بندی کا غیر یقینی وقت تناؤ کی صورتحال کو بڑھا رہا ہے، اس طرح کے اقدام کے ذریعے معاش اور بچوں کی تعلیم پر فوری اثرات کا ذکر نہیں کیا جاسکتا۔
یو این ایچ سی آر کے نمائندے فلپ کینڈلر نے کہا تھا کہ پاکستان میں پناہ گزینوں کی میزبانی اور لاکھوں زندگیاں بچانے کی قابل فخر روایت رہی ہے، اس سخاوت کو بہت سراہا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جبری واپسی سے کچھ لوگوں کے لیے خطرہ بڑھ سکتا ہے، ہم پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ دستاویزی حیثیت سے قطع نظر خطرے سے دوچار افغانوں کو تحفظ کی فراہمی جاری رکھے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسلام آباد: چینی مقررہ نرخ سے زائد فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو گا
ضلعی انتظامیہ اسلام آباد نے شہر میں چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر کر دی ، جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے نوٹیفکیشن کے مطابق ریفائنڈ چینی کا ایکس مل ریٹ 169 روپے فی کلو اور ریٹیل پرائس 177 روپے فی کلو مقرر کیا گیا۔قیمتوں کا اطلاق 15 ستمبر 2025 سے ہو گا، زائد قیمت وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ، اس کے علاوہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کیخلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکم کی خلاف ورزی پر ایکٹ 1977 اور ایکٹ 1958 کے تحت سزا ملے گی، فیصلہ وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے مشترکہ اجلاس کے بعد کیا۔