لاہور(نیوزڈیسک)خام اسٹیل کی مارکیٹ میں مبینہ گٹھ جوڑ کا انکشاف ہوا ہے۔ مسابقتی کمیشن نے انکوائری مکمل کرکے کارٹل بنانے والے سپلائرز کو شوکاز نوٹسز جاری کردیئے۔

مسابقتی کمیشن رپورٹ کے مطابق اسٹیل ملز پر چھاپے کے دوران کارٹل بنانے کے واضح ثبوت حاصل ہوئے، گٹھ جوڑ کرکے قیمیتں فکس کرنا صارفین کےحقوق کی خلاف ورزی ہے، مارکیٹ میں ہرگٹھ جوڑ ناکام اورآزادانہ مقابلے کو یقینی بنایا جائے گا۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق خام اسٹیل کے دونوں بڑے سپلائرز نے مبینہ طورپر گٹھ جوڑ سے قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیا۔ خام اسٹیل کے دونوں بڑے سپلائرز مل کر قیمتیں طے کرتے تھے۔ گٹھ جوڑ کے نتیجے میں خام اسٹیل کی قیمتوں میں 111 گنا اضافہ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق 3 سال میں خام اسٹیل کی قیمت میں 1،46،000 روپے فی ٹن کا اضافہ کیا گیا، دونوں اسٹیل سپلائرز کے درمیان سکینڈری میٹریل کی فروخت پربھی گٹھ جوڑ تھا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خام اسٹیل کی گٹھ جوڑ

پڑھیں:

امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ

نئی تحقیق کے مطابق امریکا میں نوجوان بالغوں میں ڈائیورٹیکولائٹس (Diverticulitis) جیسی آنتوں کی سنگین بیماری تیزی سے بڑھ رہی ہے، جو عموماً بڑھاپے میں لاحق ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قبض کے علاج کے لیے کیوی اور رائی کی روٹی مفید قرار

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس (UCLA) اور وینڈر بلٹ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2005 سے 2020 کے درمیان 50 سال سے کم عمر مریضوں میں اس بیماری کے شدید کیسز میں 52 فیصد اضافہ ہوا۔

تحقیق کے مطابق اسپتال میں داخل ہونے والے ایسے مریضوں کا تناسب 2005 میں 19 فیصد سے بڑھ کر 2020 میں 28 فیصد سے زیادہ ہو گیا۔

تحقیق کی سربراہ میڈیکل طالبہ ’شائنئی کم‘ کے مطابق یہ بیماری پہلے بڑی عمر کے لوگوں میں عام سمجھی جاتی تھی، مگر اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ نوجوان مریض نہ صرف زیادہ متاثر ہو رہے ہیں بلکہ ان میں بیماری کی شدت بھی زیادہ ہے۔

ڈائیورٹیکولائٹس کیا ہے؟

یہ بیماری بڑی آنت (colon) کی دیواروں میں بننے والی چھوٹی تھیلیوں (pouches) کے سوزش یا پھٹنے سے پیدا ہوتی ہے۔ شدید صورت میں یہ انفیکشن، خون بہنے یا آنت پھٹنے جیسی خطرناک پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔

علاج اور اعداد و شمار

تحقیق میں 52 لاکھ سے زائد اسپتالوں کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا، جن میں 16 فیصد مریض 50 سال سے کم عمر کے تھے۔ اگرچہ نوجوان مریضوں میں بیماری زیادہ جارحانہ دیکھی گئی، مگر ان کی اموات اور اسپتال میں قیام کا دورانیہ نسبتاً کم رہا۔

یہ بھی پڑھیں:بڑی آنت کا کینسر: پہلی علامت جسے اکثر لوگ نظر انداز کردیتے ہیں

اسی دوران سرجری کی شرح میں نمایاں کمی آئی, جہاں 2005 میں 35 فیصد مریضوں کو آنت کا کچھ حصہ نکالنا پڑا، وہیں 2020 تک یہ شرح 20 فیصد تک گر گئی، جو زیادہ مؤثر اور محتاط علاج کی علامت ہے۔

وجوہات اور خدشات

ماہرین کے مطابق یہ واضح نہیں کہ کم عمر افراد میں بیماری کیوں بڑھ رہی ہے، تاہم اس رجحان کو کولن کینسر کے بڑھتے خطرے، غذائی عادات میں تبدیلی، موٹاپے اور بیٹھے رہنے کے طرزِ زندگی سے جوڑا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر کم کے مطابق ہمیں فوری طور پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ نوجوانوں میں یہ بیماری تیزی سے کیوں پھیل رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق، آنتوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے غذائی فائبر (fiber) کا زیادہ استعمال بیماری کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔

بشکریہ: جریدہ Diseases of the Colon & Rectum

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Colon & Rectum امریکا آنتوں کی بیماری بڑی آنت ڈائیورٹیکولائٹس یونیورسٹی آف کیلیفورنیا

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ  
  • کراچی؛ مختلف علاقوں میں مبینہ پولیس مقابلوں کے دوران 4 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب
  • مثبت خبروں نے اسٹاک مارکیٹ سنبھال لی، انڈیکس میں 5,200 پوائنٹس کا اضافہ
  • سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60فیصد اضافہ
  • کنٹونمنٹ بورڈ پشاور کو متروکہ املاک پر پراپرٹی ٹیکس نوٹسز دینے سے روک دیا گیا