امریکی خلاباز سنی ولیمز اور بچ ولمور کی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر طویل قیام کے بعد واپسی کے حوالے سے ٹرمپ اور بائیڈن انتظامیہ کے اقدامات پر مختلف دعوے سامنے آئے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے مشیر ایلون مسک، جن کی کمپنی اسپیس ایکس نے خلابازوں کی واپسی میں مدد کی، کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال خلابازوں کو جلد واپس لانے کی پیشکش کی تھی، لیکن بائیڈن انتظامیہ نے ’’سیاسی وجوہات‘‘ کی بنا پر اسے مسترد کردیا۔ تاہم، ناسا اور خلائی ماہرین، بشمول دونوں خلابازوں کے، اس بات سے اختلاف کرتے ہیں کہ یہ فیصلہ سیاسی تھا۔

4 مارچ کو ایک پریس کانفرنس میں، ناسا کے اہلکاروں نے کہا کہ خلابازوں کی واپسی میں تاخیر کی وجوہات میں حفاظت، ایک الگ مشن کے بجٹ کے خدشات، اور خلائی اسٹیشن پر عملے کو برقرار رکھنے کی خواہش شامل تھی۔ سنی ولیمز اور بچ ولمور کی واپسی کا منصوبہ اسپیس ایکس کے کریو کے ساتھ بنایا گیا تھا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بارہا دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایلون مسک سے ذاتی اپیل کرکے خلابازوں کی واپسی کو تیز کردیا۔ تاہم، خلابازوں کی واپسی کا منصوبہ گزشتہ موسم گرما سے زیر غور تھا، اور ان کی واپسی کا شیڈول اسی منصوبے کے مطابق تھا۔


تاخیر سے واپسی کی وجوہات

سنی ولیمز اور بچ ولمور 5 جون 2024 کو فلوریڈا کے کیپ کیناورل اسپیس فورس اسٹیشن سے بوئنگ کے اسٹارلائنر خلائی جہاز پر زمین سے روانہ ہوئے تھے۔ اس مشن کا مقصد یہ جانچنا تھا کہ کیا اس خلائی جہاز کو باقاعدہ خلابازوں کی تبدیلی کے مشنز کےلیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ تاہم، لانچ کے فوراً بعد، اسٹارلائنر میں ہیلیم کے کئی لیک ہوگئے، جس کی وجہ سے واپسی کا مشن روک دیا گیا۔

اگرچہ ہیلیم کے لیکس خلائی اسٹیشن پر پہنچنے کے بعد مستحکم ہوگئے، لیکن تھرسٹرز کے مسائل کی وجہ سے ناسا نے اسٹارلائنر کو خالی واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ اسی دوران ایلون مسک نے ناسا اور اسپیس ایکس کے اہلکاروں کے ساتھ مل کر خلابازوں کی واپسی کا منصوبہ بنایا۔

اگست 2024 میں، ناسا نے اعلان کیا کہ وہ سنی ولیمز اور بچ ولمور کو فروری 2025 میں اسپیس ایکس کے ڈریگن کیپسول کے ذریعے واپس لائے گا۔ ستمبر میں، کریو-9 مشن لانچ کیا گیا، جس میں ناسا کے نک ہیگ اور روسی خلاباز الیگزینڈر گوربونوف شامل تھے، جو 29 ستمبر کو خلائی اسٹیشن پر پہنچ گئے۔ کیپسول میں دو خالی سیٹیں سنی اور بچ کےلیے رکھی گئی تھیں، جو فروری میں واپس آنے والے تھے۔ ناسا کے اہلکاروں کا کہنا تھا کہ فروری کے آخر تک واپسی کا شیڈول دیگر مشنز کو متاثر کیے بغیر ممکن تھا۔


ٹرمپ اور مسک کے دعوے

ٹرمپ اور مسک نے حالیہ مہینوں میں دعویٰ کیا کہ بائیڈن انتظامیہ نے خلابازوں کو نومبر کے انتخابات تک خلائی اسٹیشن پر رکھنے کا فیصلہ کیا تاکہ منفی تشہیر سے بچا جا سکے۔

18 فروری کو فاکس نیوز کے انٹرویو میں، ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے مسک کو خلابازوں کو واپس لانے کے مشن کو تیز کرنے کی اجازت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بائیڈن نے جان بوجھ کر خلابازوں کو خلاء میں چھوڑ دیا تھا۔ مسک نے بھی اس بات کی تصدیق کی، لیکن ناسا اور خلابازوں نے ان دعوؤں کو مسترد کردیا۔


خلابازوں کی رائے

سنی ولیمز اور بچ ولمور نے سی این این کے انٹرویو میں کہا کہ وہ خود کو ’’ترک شدہ’’ یا ’’پھنسے ہوئے‘‘ محسوس نہیں کرتے۔ ولمور نے کہا، ’’ہم تیار ہیں اور ہمارا عزم ہے۔ ہمیں کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کےلیے تربیت دی گئی ہے۔‘‘


ناسا کی وضاحت

ناسا کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ خلابازوں کی واپسی کا فیصلہ بجٹ، حفاظت، اور خلائی اسٹیشن پر عملے کی ضروریات پر مبنی تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے بیان نے بحث کو توانائی بخشی، لیکن اس نے فیصلوں کو متاثر نہیں کیا۔


نتیجہ

خلابازوں کی واپسی کا منصوبہ پہلے سے طے شدہ تھا، اور اس میں تاخیر کی وجوہات فنی اور مالی تھیں۔ ٹرمپ اور مسک کے دعوے سیاسی ہوسکتے ہیں، لیکن ناسا اور خلابازوں کے مطابق، یہ فیصلہ کسی سیاسی دباؤ کے بغیر کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سنی ولیمز اور بچ ولمور خلابازوں کی واپسی کا کی واپسی کا منصوبہ خلائی اسٹیشن پر خلابازوں کو کے اہلکاروں اسپیس ایکس ٹرمپ اور انہوں نے ناسا اور ناسا کے کا کہنا نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

تکنیکی و آپریشنل خرابیاں،5پروازیں منسوخ  

(اقصیٰ شاہد)تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث کراچی سے روانہ ہونےوالی  5 پروازیں منسوخ ہوگئیں۔
تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث منسوخ ہونےوالی پروازوں میں ایئر بلیو کی کراچی سے دبئی جانے والی پرواز پی اے 110 ،عمان ایئر کی مسقط جانے والی پرواز ڈبلیو وائے 324 اورایئر سیال کی لاہور جانے والی دو پروازیں پی ایف 145 اور 143 منسوخ ہوگئیں۔

 پی آئی اے کی لاہور جانے والی پرواز پی کے 306 بھی منسوخ ہونے والی پروازوں میں شامل ہیں،پروازوں کی منسوخ کے باعث مسافروں کو شدید پریشانی کاسامنا ہے۔

 ملتان: سموگ کے باعث اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی

متعلقہ مضامین

  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش: آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈ لاک برقرار، آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • تکنیکی و آپریشنل خرابیاں،5پروازیں منسوخ  
  • پی ٹی آئی کو ایک قدم پیچھے ہٹنا اور حکومت کو ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا، فواد چوہدری
  • تناؤ میں کمی کیلئے پی ٹی آئی کو ایک قدم پیچھے ہٹنا اور حکومت کو ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا، فواد چوہدری
  • چین، شینزو 21 کا خلاءبازعملہ کامیابی کے ساتھ تھیان گونگ خلائی اسٹیشن میں داخل ہو گیا
  • چین نے اپنا سب سے کم عمر خلا باز چینی خلائی اسٹیشن پر بھیج دیا
  • ہم چاند پر 6 بار جاچکے ہیں، ناسا کا کارڈیشین کو جواب