پاکستانی وفد کا خفیہ دورہ اسرائیل، اسرائیلی اخبار ہیوم نے بڑا دعوی کردیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
پاکستانی وفد کا خفیہ دورہ اسرائیل، اسرائیلی اخبار ہیوم نے بڑا دعوی کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 March, 2025 سب نیوز
تل ابیب (سب نیوز)اسرائیلی اخبار ہیوم نے دعوی کیا ہے کہ ایک پاکستانی وفد نے خفیہ طور پر اسرائیل کا دورہ کیا ہے۔اس پاکستانی وفد 10 ارکان پر مشتمل تھا، جس میں 8 مرد اور 2 خواتین شامل تھیں۔ یہ وفد گزشتہ ہفتے پیر کے روز تل ابیب پہنچا تھا۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق، پاکستانی وفد میں صحافی، دانشور اور انفلوئنسرز شامل تھے، جو اسرائیل کے مختلف مقامات کا دورہ کرنے کے بعد معلومات اکٹھا کرنے کے لیے آئے تھے۔اس دورے کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں، اور اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد نے اپنے دورے کے دوران اسرائیل کی موجودہ سیاسی اور سماجی صورتحال کا جائزہ لیا۔
یہ دورہ اسرائیل اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں ممکنہ بہتری کی طرف ایک نیا قدم ہو سکتا ہے، حالانکہ دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ تعلقات نہیں ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسرائیلی اخبار پاکستانی وفد
پڑھیں:
پہلگام حملے کے پیچھے خود بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے، علی رضا سید
اپنے بیان میں چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے پہلگام واقعے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سویلینز، بالخصوص نہتے سیاحوں پر حملہ انسانی و اخلاقی اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں نہتے سیاحوں پر ہونے والے حالیہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ علی رضا سید نے اپنے بیان میں پہلگام واقعے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سویلینز، بالخصوص نہتے سیاحوں پر حملہ انسانی و اخلاقی اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین نے کہا ہے کہ تشدد، قتل و غارت اور سویلینز کو نشانہ بنانا کسی بھی مُہذب معاشرے میں قابلِ قبول نہیں، ہم اس واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کی غیر جانبدارانہ اور بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کی جائیں۔ علی رضا سید نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس حملے کے پیچھے خود بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے تاکہ عالمی برادری کو گمراہ کیا جا سکے اور یہ تاثر دیا جا سکے کہ اس میں کشمیری یا پاکستانی ملوث ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ایک ایسے نازک وقت پر کیا گیا ہے جب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس بھارت کے دورے پر تھے، یہ واقعہ 2000ء کے اُس سانحے کی یاد دلاتا ہے جب امریکی صدر بل کلنٹن کے بھارت آمد کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں سکھوں کا قتلِ عام کیا گیا تھا تاکہ بین الاقوامی رائے عامہ کو متاثر کیا جا سکے اور پاکستان پر الزام لگا کر پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو خراب کیا جا سکے۔ ایک ریٹائرڈ بھارتی جنرل کے۔ایس گل نے بھی انٹرویو میں اس بات کی تائید کی ہے کہ بل کلنٹن کے دورے کے دوران بھارت جموں و کشمیر میں سکھوں کے قتلِ عام میں ملوث تھا اور اس کا مقصد پاکستان اور امریکا کے تعلقات خراب کرنا تھا۔ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری اس واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور بھارت کو اس طرح کی سازشوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے باز رکھنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔ علی رضا سید نے واضح کیا ہے کہ جموں و کشمیر ایک متنازع علاقے ہے، مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق اور پُرامن طریقے سے ممکن ہے، عالمی برادری اس مسئلے کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔