پاکستان سمیت کئی ممالک پر امریکی دروازے بند ہونے کی اطلاع پر امریکا کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان سمیت کئی ممالک پر سفری پابندیوں کی خبروں کی تردید کردی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی ویزا آسانی سے کس طرح حاصل کیا جاسکتا ہے؟
حالیہ نیوز بریفنگ میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ترجمان ٹیمی بروس نے جن رپورٹس کو مسترد کیا ان میں بتایا گیا تھا کہ امریکی حکومت نے متعدد ممالک پر نئی ویزا پابندیاں عائد کرنے کے لیے ایک فہرست تیار کرلی ہے اور مختلف ممالک کو 3 مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔
محکمہ خارجہ نے افغانستان میں امریکی مشن کی مدد کرنے والے افغانوں کو آباد کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے نے واضح کیا کہ ایسی کوئی فہرست موجود نہیں ہے۔
ٹیمی بروس نے ایک اعتراف کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ 20 جنوری کو جاری ہونے والے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے بعد ویزا پالیسیوں کا وسیع پیمانے پر سیکیورٹی جائزہ لے رہی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ جائزہ ویزا پالیسیوں کا جائزہ لینے اور امریکی سلامتی کو بہتر بنانے کے لیے جاری عمل کا حصہ ہے۔
مزید پڑھیے: امریکی کمپنیاں اب بیرون ملک رشوت دے کر ٹھیکے حاصل کرسکیں گی، صدر ٹرمپ نے قانونی پابندی ہٹادی
تاہم انہوں نے ان دعووں کی تردید کی کہ افغانستان ان ممالک کی فہرست میں شامل ہے جنہیں ویزا کے اجرا کی مکمل معطلی کا سامنا ہے۔
ترجمان کا یہ ردعمل ایک فہرست کے سامنے آنے کے بعد آیا ہے جس میں مبینہ طور پر پاکستان، افغانستان اور ایران جیسے 41 ممالک کو 3 گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور ان میں سے ہر ایک پر مکمل یا کسی نہ کسی حد تک سفری پابندیاں عائد کیے جانے کا بتایا جا رہا تھا۔
اس فہرست میں افغانستان، ایران، شام، کیوبا اور شمالی کوریا سمیت ممالک پر امریکا میں داخلہ مکمل طور پر بند کیے جانے کی اطلاع تھی۔
مذکورہ فہرست میں دوسرے گروپ میں 5 ممالک کو جزوی معطلی کا سامنے کا تذکرہ تھا جس سے سیاحتی اور طالب علموں کے ویزوں کے ساتھ ساتھ دیگر امیگرنٹ ویزے بھی متاثر ہونے کی جانب اشارہ کیا گیا تھا۔ ان ممالک میں پاکستان بھی شامل تھا۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کا عمران خان کو صاف انکار، پی ٹی آئی کے لیے خطرے کی گھنٹی
امریکا کی جانب سے اب جس فہرست کی تردید کی گئی ہے اس کے مطابق تیسرے گروپ میں شامل ممالک کو اس صورت میں امریکی ویزا کے اجرا کو جزوی طور پر معطل کرنے پر غور کیا جا رہا تھا جن کی حکومتیں 60 دن کے اندر دستاویزی خامیوں کو دور کرنے کی کوشش نہیں کرتیں۔ تاہم فہرست میں یہ واضح نہیں تھا کہ وہ خامیاں ہیں کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکا کی ویزا پابندیاں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ترجمان ٹیمی بروس امریکی ویزوں پر قدغن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکا کی ویزا پابندیاں امریکی ویزوں پر قدغن فہرست میں ممالک پر ممالک کو کے لیے
پڑھیں:
ٹرمپ کا گوگل، مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کا انتباہ
ٹرمپ کا گوگل، مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کا انتباہ WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(آئی پی ایس) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گوگل اور مائیکرو سافٹ جیسی بڑی ٹیک کمپنیوں کو سخت پیغام دیا ہے کہ وہ بیرون ملک، خاص طور پر بھارت جیسے ممالک میں ملازمتیں دینے سے باز رہیں۔
بھارتی میڈیارپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں بدھ کو ہونے والے ایک اے آئی سمٹ میں ٹرمپ نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کو چاہیے کہ وہ چین میں فیکٹریاں بنانے یا بھارتی ٹیک ورکرز کو نوکریاں دینے کے بجائے اب ملک کے اندر ہی روزگار پیدا کرنے پر زیادہ توجہ دیں۔
انہوں نے ٹیک انڈسٹری کی ’گلوبل ذہنیت‘ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس رویے نے بہت سے امریکیوں کو ’نظر انداز کیا ہوا‘ محسوس کرایا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بڑی ٹیک کمپنیوں نے امریکی آزادی کے ذریعے منافع کمائے، لیکن اپنی سرمایہ کاری زیادہ تر ملک سے باہر کی ہے، انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے دور میں وہ دن ختم ہوگئے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہماری بڑی ٹیک کمپنیاں امریکی آزادی کے فوائد اٹھا کر چین میں فیکٹریاں بناتی رہی ہیں، بھارت میں ورکرز کو ملازمت دیتی رہی ہیں اور آئرلینڈ میں منافع چھپاتی رہی ہیں، وہیں امریکی شہریوں کو نظر انداز کرنے اور سنسر کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا، اب وہ دن ختم ہوگئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اے آئی کی دوڑ جیتنے کے لیے سلیکون ویلی اور اس سے باہر نئی حب الوطنی اور قومی وفاداری کی ضرورت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں پورے دل سے امریکا کے لیے کام کریں، ہم چاہتے ہیں کہ آپ امریکا کو پہلے رکھیں، بس ہم اتنا چاہتے ہیں۔
امریکی صدر نے اسی سمٹ میں مصنوعی ذہانت سے متعلق 3 نئے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے، ان میں سے ایک قومی حکمت عملی کا خاکہ پیش کرتا ہے جس کا مقصد امریکا میں اے آئی کی ترقی کو بڑھانا اور ایسی رکاوٹوں کو کم کرنا ہے جو ملک کی ترقی کو سست کر سکتی ہیں۔
اس منصوبے کا نام ’دور جیتنا‘ ہے، جس کا مقصد امریکا کو اے آئی میں عالمی رہنما بنانا ہے، ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر کو تیز کرنا اور کمپنیوں کو اے آئی کے لیے ضروری انفرااسٹرکچر بنانے میں آسانی فراہم کرنا ہے۔
دوسرا بڑا آرڈر ان کمپنیوں کے لیے ہے، جو وفاقی فنڈ حاصل کرتی ہیں تاکہ وہ سیاسی طور پر غیر جانبدار اے آئی ٹولز تیار کریں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ ان کی حکومت ووکڈ اے آئی ماڈلز کی حمایت نہیں کرتی، انہوں نے پچھلی حکومت پر تنقید کی کہ اس نے تنوع اور شمولیت کی پالیسیاں اپنائی تھیں، جن کی وجہ سے اے آئی کی ترقی سست ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ووکڈ کو ختم کر رہے ہیں، اے آئی ماڈلز کو درست ہونا چاہیے اور کسی بھی نظریاتی اثر سے آزاد ہونا چاہیے، نئے قواعد حکومت کی جانب سے استعمال ہونے والے اے آئی سسٹمز پر بھی لاگو ہوں گے، یعنی وہ جانبدار یا سیاسی طور پر متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔
امریکی صدر نے ’مصنوعی ذہانت‘ کے لفظ سے ناپسندیدگی ظاہر کی اور کہا کہ وہ ایسی اصطلاح پسند کرتے ہیں جو اس ٹیکنالوجی کی ذہانت اور طاقت کو بہتر ظاہر کرے، ’یہ مصنوعی نہیں، یہ ذہانت ہے‘۔
تیسرا آرڈر امریکی اے آئی ٹولز کی عالمی مقابلے میں مدد کرنے پر مرکوز ہے، جس میں ان کی برآمدات کو بڑھانا اور امریکا میں اے آئی کی مکمل ترقی کی حمایت شامل ہے۔
اگرچہ یہ تبدیلیاں فوری اثر انداز نہیں ہوں گی، مگر یہ اشارہ دیتی ہیں کہ اگر ٹرمپ دوبارہ اقتدار میں آتے ہیں تو بھارتی آئی ٹی پیشہ ور افراد اور آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کے لیے مزید مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا: دفتر خارجہ روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ، تمام مسافر ہلاک امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے قانونی جنگ ختم کرنے اور وفاقی فنڈنگ پر ٹرمپ انتظامیہ سے ڈیل کر لی ٹرمپ انتظامیہ کاامریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ مٹھی بھر دہشتگرد بلوچستان اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا راستہ نہیں روک سکتے، ترجمان پاک فوج اسرائیل کیساتھ جنگ کیلئے تیار، پر امن مقاصد کیلئے جوہری پروگرام جاری رہے گا، ایرانی صدرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم