رمضان المبارک کا تقدس، یوم پاکستان پریڈ محدود پیمانے پرکرانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)بروز اتوار23 مارچ کو یوم پاکستان پریڈ محدود پیمانے پر روایتی جوش و جذبے سے منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کےمطابق یوم پاکستان پریڈ کو محدود پیمانے پر منعقد کرنے کا فیصلہ رمضان المبارک کی وجہ سے کیا گیا ہے، پریڈ میں بدستور تینوں مسلح افواج کے دستے شریک ہوں گے۔
یوم پاکستان پریڈ ایوان صدر کے احاطے میں منعقد کی جائے گی، صدر مملکت آصف علی زرداری تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے، پریڈ میں مسلح افواج کے دستے مہمان خصوصی کو سلامی پیش کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے بھی ایوان صدر کے سامنے فلائی پاسٹ کریں گے،پریڈ میں پاکستان آرمی کا پائپ اینڈ پرکشن بینڈ اپنے فن کا بھی مظاہرہ کرے گا۔یوم پاکستان کی تقریب میں غیرملکی سفیروں اور دیگر اہم شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: یوم پاکستان پریڈ
پڑھیں:
نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم ! نئے ٹیکسز کن شعبوں پر لگیں گے؟
اسلام آباد:نئے بجٹ میں حکومت کن شعبوں پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے جا رہی ہے اور کن شعبوں پر نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے،ا س حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔
وفاقی حکومت نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں متعدد نئے ٹیکس اقدامات اور پالیسی تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے تاکہ محصولات میں اضافہ کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں بعض شعبوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور نئی اشیا و آمدن کے ذرائع کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی سفارشات زیر غور ہیں۔
آئی ایم ایف کے دباؤ پر زرعی آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اسی طرح ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، فری لانسرز اور بیرون ملک سے حاصل ہونے والی فری لانس آمدن پر بھی ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں شیئرز اور پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں اضافہ اور سابق فاٹا ریجن کو حاصل ٹیکس استثنا ختم کرکے 12 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں کھاد، کیڑے مار ادویات اور بیکری مصنوعات پر بھی ٹیکس عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب مشروبات اور سگریٹس پر ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے جزوی ریلیف بھی متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کو 30 فیصد خصوصی الاؤنس دینے اور ایڈہاک ریلیف الاؤنس کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے اور پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد اضافے کی تجویز بھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔
آئندہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور غیر دستاویزی معیشت کو قابو میں لانے کے لیے حکومت اہم اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم ان مجوزہ ٹیکس اقدامات پر حتمی فیصلہ بجٹ پیش کیے جانے کے بعد ہوگا۔
Post Views: 2