بھارتی بورڈ کا آئی پی ایل میں اہم پابندی ہٹانے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) 22 مارچ سے شروع ہونے والے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سیزن کے دوران گیند پر تھوک لگانے پر عائد پابندی کو ہٹانے پر غور کر رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس تجویز پر بی سی سی آئی کے اندر بڑے پیمانے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور جمعرات کو ممبئی میں ہونے والے اجلاس کے دوران آئی پی ایل میں شریک تمام ٹیموں کے کپتانوں کو یہ تجویز پیش کی جائے گی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ابتدائی طور پر کووڈ 19 کےدوران احتیاطی اقدام کے طور پر میچ میں گیند کو چمکانے کے لیے تھوک لگانے کی پرانی مشق پر پابندی عائد کردی تھی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکنے کی اطلار پر واہگہ بارڈر میں علامتی استقبال ہوگا
لاہور:بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیے جانے کے اطلاعات کے باوجود پاکستان میں واہگہ بارڈر پر سکھ یاتریوں کا علامتی استقبال کیا جائے گا۔
متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے ارکان بھارتی یاتریوں کا انتظار کریں گے اور استقبال کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ریڈ کارپٹ بچھایا جائے گا۔
ایڈیشنل سیکریٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر نے کہا کہ سکھ یاتریوں کی عدم موجودگی کے باوجود استقبال علامتی طور پر ہوگا تاکہ دنیا کو پاکستان کا اقلیت نواز، دوست اور بین المذاہب ہم آہنگی پر مبنی چہرہ دکھایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ گورو ارجن دیو جی کی قربانی امن، برداشت اور مذہبی آزادی کی علامت ہے، اور ان کی تعلیمات آج بھی بین المذاہب رواداری کا پیغام دیتی ہیں۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے مطابق ہر سال معاہدے کے تحت بھارتی یاتری 9 جون کو گورو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کی رسومات کے لیے پاکستان آتے ہیں، تاہم اس بار بھارتی حکومت نے یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی۔
بھارتی حکومت کے سکھ یاتریوں کے خلاف اقدامات کے باوجود پاکستان کی طرف سے تمام انتظامات مکمل ہیں اور متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں اور واہگہ بارڈر پر استقبال کیا جائے گا۔
چیئرمین بورڈ ڈاکٹر ساجد محمود کی ہدایت پر تمام شعبہ جات کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
سیف اللہ کھوکھر کے مطابق اگر یاتری پاکستان آتے تو انہیں ہمیشہ کی طرح بین الاقوامی معیار کی سہولیات فراہم کی جاتیں۔