راولپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج سے متعلق مقدمات میں پی ٹی آئی کے 2 رہنماؤں کی ضمانتیں منظور کرلیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کے خلاف 26 نومبر کو احتجاج کرنے پر درج مقدمات کی سماعت ہوئی، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے ضمانتیں منظور کیں۔

عدالت نے کرنل ر اجمل صابر اور سابق ایم پی اے چودہری نذیر کی ضمانتیں منظور  کیں، دونوں رہنما 110 روز سے گرفتار تھے۔

عدالت نے ایک ایک لاکھ روپے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا، دونوں کے مچلکے جمع کرائے جانے کے بعد آج شام اڈیالہ جیل سے رہائی متوقع ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل

بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگا،محکمہ داخلہ پنجاب
سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کی اڈیالہ جیل، پولیس اور پراسیکیوشن حکام کو ہدایات

بانی پی ٹی آئی کے خلاف 11مقدمات اے ٹی سی راولپنڈی منتقل کردیٔے گئے،ان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت میں چلیں گے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیاہے جس کے مطابق عمران خان کا ٹرائل اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگا۔ٹرائل کے دوران بانی پی ٹی آئی کی سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کی ہدایت کی گئی ہے,فیصلہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کی شق 15(2) اور 21(2)(b) کے تحت کیا گیا ہے۔عمران خان کے خلاف مقدمات راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں درج ہیں،حکومت پنجاب نے ٹرائل کے لیے انسدادِ دہشت گردی
عدالت راولپنڈی نامزد کر دی۔ہوم ڈیپارٹمنٹ نے اڈیالہ جیل، پولیس اور پراسیکیوشن حکام کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  • سابق رہنماؤں کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سیاسی جماعتوں و دیگر سے رابطوں کا فیصلہ
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل
  • لاہور ہائیکورٹ، ڈکی بھائی کی جوئے کی ایپ پروموشن کیش میں ضمانت کی درخواست
  • پنجاب میں زمین کے مقدمات کا 90 دن میں فیصلہ، آرڈیننس منظور
  • 9 مئی کے مقدمات: عمران خان کے ٹرائل کا نیا شیڈول جاری
  • عمران خان کیخلاف 9 مئی کے 11 مقدمات کے ٹرائل کا نیا نوٹیفکیشن جاری
  • شیخ رشید کی بیرون ملک جانے کی درخواست منظور
  • قبضہ مافیا کا خاتمہ؛ پنجاب میں پراپرٹی آرڈیننس منظور، مقدمات کے فیصلے 90 دن میں ہوں گے