کچے میں 90 فیصد علاقہ ڈاکوؤں سے خالی کروالیا گیا ہے، مجتبیٰ شجاع الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
لاہور:
پنجاب میں صوبائی پارلیمانی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ کچے میں 90 فیصد علاقہ ڈاکوؤں سے خالی کروالیا گیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران وزیرپارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ کچے میں 90 فیصد علاقہ خالی کروا لیا گیا ہے، 45 ڈاکو ہلاک اور67 کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 51 مقدمات بھی درج کرلیے گئے ہیں اور 61 ہزار 500 سو ایکڑ علاقہ واگزار کروایا گیا ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ دہشت گردی کا کریڈٹ بھی پی ٹی آئی کو جاتا ہے کیونکہ نوازشریف نے جنرل راحیل اور جنرل باجوہ سے مل کر آپریشن کیا تھا، خیبرپختونخوا (کے پی) میں روزانہ دہشت گردی ہوتی تھی سیکیورٹی فورسز چھوٹے بچے شہید ہوتے رہے ان کا لیڈر بھاگ گیا تھا، 14-2013 میں دہشت گردوں سے نمٹنے کے اے پی سی لیڈر بھاگ گیا تھا،۔
مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ دہشت گردی کا جن بوتل میں بند کیا اب وہ دوبارہ ابھر کر سامنے آ گیا ہے، پی ٹی آئی نے کے پی میں کیا کارکردگی دکھائی ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پاک فوج دن رات دہشت گردی کی جنگ لڑ رہی ہے، 428 دہشت گرد گرفتار ہوئے، 34 دہشت گرد ہلاک اور 349 دہشت گردی پر مبنی مقدمات اور 9 حملہ پسپا کیے۔
انہوں نے کہا کہ جدید اقدامات عوامی تحفظ پر حکومت نے سیف سٹی منصوبے سے ہر چیز کو مانیٹر کیا، ایک سال میں قصور، راولپنڈی اور ننکانہ صاحب میں سیف سٹی کے کیمرے لگا دیے ہیں اور 20 اضلاع میں اس سال کے آخر میں کیمرہ لگا دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار نے تو سیف سٹی کیمرہ ٹھیک ہی نہیں کروائے تھے لیکن ہم اگلے سال تمام شہروں تک سیف سٹی پروجیکٹ لے کر جائیں گے، ڈولفن فورس تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز اور اضلاع میں لے کر جائیں گے۔
مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ ورچوئل پولیس اسٹیشن سے خواتین کو بہت مدد ملی، اپریل 2014 سے اب تک دو لاکھ 62 مقدمات پر کارروائی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس بجٹ میں اضافہ کر رہے ہیں، جدید اسلحہ بلٹ پروف گاڑیاں جیکٹس دے رہے ہیں، اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں اور پولیس میں فرق پڑا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی گزشتہ صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے وسیم اکرم پلس فرح گوگی پنکی پیرنی جب پیسے لے کر ڈی پی او، ایس پی اور ڈی ایس پی لگائیں گے اور بھتہ وصول کریں گے تو جو لوگ کرپٹ نہیں تھے وہ بھی کرپٹ ہو گئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شجاع الرحمان نے نے کہا کہ انہوں نے سیف سٹی گیا ہے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کا کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تیز کرنے اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم دیا ہے۔
کچے کے علاقوں میں آپریشن اور کراچی سمیت صوبے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے۔ ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے۔ کچےمیں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں۔ جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے ہیں، جن میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور اور 89 شکارپور کے شامل ہیں۔ 823 ڈکیتوں کو گرفتار کیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے۔ آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے۔ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا۔ سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔
مراد علی شاہ نے کراچی میں غیرقانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔ اس موقع پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ 243 غیرقانونی ہائیڈرنٹس مسمار کیے گئے ہیں۔ 212 ایف آئی آر درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں۔ مختلف اقدامات سے 60 ملین روپے واٹر بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔
اجلاس میں وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کرچی حسن نقوی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خالد حیدر شاہ، سیکریٹری بلدیات وسیم شمشاد، ایڈیشنل آئی جی آزاد خان، سی او او واٹر بورڈ اسداللہ خان اور دیگر شریک تھے۔