پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پرندہ ٹکرانے سے طیارے کے انجن کے بلیڈ متاثر ہوئے، کراچی سے ضروری پرزہ جات متبادل ایئر لائن کی پرواز سے لاہور پہنچائے جا رہے ہیں، بلیڈز کی تبدیلی کے بعد طیارہ جدہ کے لئے 3 گھنٹے تاخیر سے روانہ کر دیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ قومی ایئرلائن پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی جدہ سے لاہور آنے والی پرواز پی کے 860 کے طیارے سے لاہور ایئرپورٹ پر پرندہ ٹکرا گیا، پرندہ بوئنگ 777 طیارے کے انجن نمبر 2 سے ٹکرایا ہے۔ جدہ سے لاہور آنے والی پرواز پی کے 860 میں 300 سے زائد مسافر سوار تھے، پرندہ ٹکرانے سے پی آئی اے کے بوئنگ 777 طیارے کے پرزوں کو نقصان پہنچا، انسپکشن کے بعد طیارے کو گراؤنڈ کر دیا گیا۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پرندہ ٹکرانے سے طیارے کے انجن کے بلیڈ متاثر ہوئے، کراچی سے ضروری پرزہ جات متبادل ایئر لائن کی پرواز سے لاہور پہنچائے جا رہے ہیں، بلیڈز کی تبدیلی کے بعد طیارہ جدہ کے لئے 3 گھنٹے تاخیر سے روانہ کر دیا جائے گا۔ پی آئی اے ترجمان نے کہا کہ جہاز متاثر ہونے کے باعث مسافروں کو ہونے والی زحمت کیلئے معذرت خواہ ہیں، ان کی ایئرپورٹ پر مسلسل دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ایئر پورٹ بالخصوص رن وے کے اطراف آبادی کا بے ہنگم پھیلاؤ اور شادی ہالوں کی وجہ سے طیاروں سے پرندہ ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیاروں سے پرندے ٹکرانے سے شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے سدباب کیلئے سنجیدہ اقدامات لئے جانے چاہئیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پرندہ ٹکرانے پی ا ئی اے ٹکرانے سے پی آئی اے کے مطابق طیارے کے سے لاہور ئی اے کے
پڑھیں:
چین کا نئے J-35 اسٹیلتھ فائٹر طیارے نے امریکی بحریہ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی
بیجنگ: امریکا طویل عرصے سے اپنی بحری افواج کے ذریعے دنیا میں جدید ترین اسٹیلتھ لڑاکا طیارے رکھنے والا واحد ملک تھا، لیکن اب چین نے بھی پہلا اسٹیلتھ فائٹر جیٹ J-35 اپنی بحریہ میں شامل کر لیا ہے جو امریکی بحری طاقت کو براہِ راست چیلنج کرتا ہے۔
چینی پیپلز لبریشن آرمی نیوی (PLAN) نے J-35 فائٹر جیٹس کے دو یونٹ حاصل کر لیے ہیں، جو طیارہ بردار جہازوں کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ چینی سوشل میڈیا ویب سائٹ ویبو پر شیئر کی گئی تصاویر میں دونوں طیارے پرواز کرتے دکھائی دیے، جن کے نمبر 0011 اور 0012 ہیں۔
یہ طیارے چینی نیوی کے موجودہ طیارے J-15B کے ساتھ پرواز کر رہے تھے، اور ان پر بھی ’شارک مارکنگز‘ موجود تھیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ اب چینی نیوی کا حصہ بن چکے ہیں۔
چین نے شمالی ضلع شینبی میں ایک 2 لاکھ 70 ہزار مربع میٹر کا بڑا پلانٹ بنایا ہے، جہاں ہر سال 100 J-35 طیارے تیار کرنے کی صلاحیت ہوگی۔ ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ چین کے اس ارادے کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ امریکی نیوی کو جلد ٹکر دینے کے لیے تیار ہو رہا ہے۔
فی الحال امریکا کے پاس 11 نیوکلیئر پاورڈ ایئرکرافٹ کیریئرز ہیں، جب کہ چین کے پاس دو – لیاؤننگ اور شینڈونگ – فعال ہیں، جبکہ تیسرا طیارہ بردار بحری جہاز "فوجیان" سمندری تجربات سے گزر رہا ہے۔ چوتھا کیریئر "ٹائپ 004" جوہری توانائی سے چلنے والا ہوگا۔
جون 2025 میں، چین کے دو کیریئرز لیاؤننگ اور شینڈونگ نے پہلی بار بحرالکاہل میں مشترکہ جنگی مشقیں کیں، جسے ماہرین امریکہ کے لیے ایک "سخت پیغام" قرار دے رہے ہیں۔
And even closer both PLAN Naval Aviation J-35. pic.twitter.com/l0JtBDyT0h
— @Rupprecht_A (@RupprechtDeino) July 20, 2025دوسری جانب امریکا کا F-35C لڑاکا طیارہ پہلے ہی کئی طیارہ بردار بحری جہازوں پر تعینات ہے، جن میں یو ایس ایس ابراہم لنکن بھی شامل ہے۔ اس نے نومبر 2024 میں یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف اپنی پہلی جنگی کارروائی انجام دی تھی۔