سندھ میں جوڈیشل افسران کا تقرر و تبادلے
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )سندھ میں جوڈیشل افسران کی تقرریاں اور تبادلے کئے گئے ہیں۔
روز نامہ جنگ نے اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے حوالے سے بتایا کہ ایڈیشنل سیشن جج خالدحسین لغاری کا ٹنڈو محمد خان سے حیدر آباد تبادلہ کیا گیا ہے جبکہ ایڈیشنل سیشن جج محمدعلی کا کراچی غربی سے شکار پور تبادلہ کیا گیا۔
محمد اسلم چانڈیو کا شکارپور سے کراچی غربی تبادلہ کر دیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سول جج کرم علی شاہ کو قمبر میں تعینات کر دیا گیا جبکہ سول جج محمد علی جروار کا کراچی وسطی سے میر واہ تبادلہ کر دیا گیا۔
سول جج شکیل مولانی کا میر واہ سے کندھ کوٹ کشمور جبکہ سول جج عادل عزیز سولنگی کا کراچی شرقی سے ملیر تبادلہ کر دیا گیا۔
سول جج محمد مزان بلیدی کا کشمور سے کراچی وسطی اور سول جج شاہنواز کا کراچی ضلع جنوبی سے ضلع چمبڑ تبادلہ کر دیا گیا۔
سول جج نواب خاصخیلی کا ضلع چمبڑ سے کراچی جنوبی کی عدالت میں تبادلہ کیا گیا۔ سول جج عطا حسین کا گمبٹ سے میر واہ تبادلہ کر دیاگیا۔
عوام نے گھروں پر سولر لگوایا تو حکومت کو ناگوار گزر رہا ہے: مفتاح اسماعیل
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: تبادلہ کر دیا گیا کا کراچی سول جج
پڑھیں:
حسد کا علاج نہیں ، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب پر جوابی نشتر چلاتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، نہ ان کے پاس بتانے کوکچھ ہے، نہ دکھانے کو، عید والے دن بھی اپنی نالائقی چھپانے کے لیے فضول تنقید سے باز نہیں آئے، آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، جو میڈیا کو نظرآرہا ہے، میڈیا وہ ہی دکھارہا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عید کے دن بھی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول تنقید سے باز نہیں آئے، وزیراعلیٰ پنجاب کا گراؤنڈ پر جانا ضروری نہیں کیونکہ ایک لاکھ 40 ہزار لوگ، انتظامیہ اور وزرا گراؤنڈ پر موجود ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی کو برقرار رکھنا ہے، اس وقت پنجاب میں 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز فیلڈ میں کام کررہے ہیں، 2 دن سے وزیراعلیٰ سندھ اور ان کے وزرا کی فوج منظر سے غائب ہے، آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، 16 سال سے سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے۔
وزیراطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں، جو میڈیا کو دِکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا ہے، سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا،ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نا کر۔