اپنے ایک بیان میں مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کا فرزند لندن میں بھی ٹیکس ڈیفالٹر قرار پایا، شریف خاندان اب بین الاقوامی سطح پر بھی ٹیکس چور ثابت ہو رہا ہے، لوگ بیرون ملک جا کر اپنے ملک کیلئے نیک نامی کماتے ہیں، مگر یہ ملک کا نام بدنام کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ ٹیکس چور اور کرپٹ لوگ کبھی قومی یکجہتی قائم نہیں کر سکتے۔ اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کا فرزند حسن نواز لندن میں بھی ٹیکس ڈیفالٹر قرار پایا، شریف خاندان اب بین الاقوامی سطح پر بھی ٹیکس چور ثابت ہو رہا ہے، لوگ بیرون ملک جا کر اپنے ملک کیلئے نیک نامی کماتے ہیں، مگر یہ ملک کا نام بدنام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کیا، جبکہ شریف خاندان بدنامی کا سبب بن رہا ہے، برطانیہ کے سخت قوانین کے باوجود بھی یہ ٹیکس چوری سے باز نہیں آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ آدھا خاندان لندن میں اور آدھا پاکستان میں ٹیکس چوری میں مصروف ہے، ٹیکس چوری کی وجہ سے پاکستان میں ان کا کاروبار بڑھتا جا رہا ہے، جبکہ دیگر سرمایہ کار دیوالیہ ہو رہے ہیں، شریف خاندان ماضی میں بھی منی لانڈرنگ میں ملوث رہا ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس چوری اور قومی خزانے کو لوٹ کر منی لانڈرنگ کے ذریعے پیسہ بیرون ملک منتقل کرانا انکا وتیرہ ہے، خزانے کو لوٹ کر لندن اور دیگر ممالک میں جائیدادیں بنائی جا رہی ہیں، حکمرانی پاکستان میں ہے مگر جائیدادیں بیرون ملک بنائی جا رہی ہیں۔ صوبائی مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس چور اور کرپٹ لوگ کبھی بھی قومی یکجہتی میں کامیاب نہیں ہو سکتے، قوم کرپٹ ٹولے سے نالاں ہیں، ان کے ہوتے ہوئے قومی یکجہتی ناممکن ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قومی یکجہتی شریف خاندان پاکستان میں کہنا تھا کہ بیرون ملک ٹیکس چوری بھی ٹیکس ٹیکس چور رہا ہے

پڑھیں:

’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی سکھ برادری کے رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یاتریوں پر پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات پر حاضری پر عائد کردہ پابندی ختم کرے، جسے انہوں نے عالمی اصولوں اور اخلاقی اقدار کے خلاف قرار دیا۔

پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نائب صدر مہیش سنگھ نے کہا کہ بھارت کی حالیہ پابندی، جو 12 ستمبر کو نافذ کی گئی اور جس میں سکیورٹی وجوہات کو جواز بنایا گیا، لاکھوں سکھ یاتریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔

نئی دہلی نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یہ تنازع ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب دونوں ایٹمی طاقتیں مئی میںمیزائل حملوں اور اس سے پہلے کشمیر میں خونریز حملے کے بعد تعلقات محدود کر چکی ہیں۔

(جاری ہے)

ویزے معطل ہیں اور سفارتی تعلقات کم درجے پر ہیں، تاہم امریکا کی ثالثی سے طے پانے والی دوطرفہ فائر بندی برقرار ہے۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی سمیت تمام مذہبی زائرین کے لیے دروازے کھلے ہیں۔

خاص طور پر کرتارپور صاحب، جو سکھوں کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے، کے لیے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔ یہ مقام پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع ہے، جو حالیہ سیلاب سے متاثر ہوا تھا۔

گزشتہ ماہ بارشوں اور بھارتی ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے کے باعث کرتارپور صاحب اور آس پاس کے علاقے زیر آب آ گئے تھے اور کرتاپور صاحب کے اندر پانی کی سطح 20 فٹ تک پہنچ گئی تھی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صفائی اور بحالی کے فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی اور یہ مقدس مقام ایک ہفتے کے اندر دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔

پاکستانی اہلکار غلام محی الدین کے مطابق بھارت اگر پابندی اٹھا لے، تو اس سال کرتارپور میں بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت رہائش اور کھانے پینے کے خصوصی انتظامات کر رہی ہے۔

اس بارے میں مہیش سنگھ نے کہا، ''پاکستانی حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ بھارتی یاتریوں کے لیے دروازے کھلے ہیں اور ویزے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔‘‘

ایک اور سکھ رہنما گیانی ہرپریت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ اگر بھارت اورپاکستان آپس میں کرکٹ میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتریوں کو بھی پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر جانے کی اجازت ہونا چاہیے۔

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • بارش اور کرپٹ سسٹم
  • مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امیر قطر کی ملاقات ، مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
  • دوحہ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات
  • پی ٹی آئی کے 3 ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت کی درخواستیں خارج
  • جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ