کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے شہری مسائل کی رپورٹنگ کے لیے پورٹل بنانے کی ہدایت کر دی جبکہ روڈ کٹنگ کی منظوری صرف میئر اور کمشنر کراچی دے سکیں گے،وزیر اعلیٰ سندھ نے عید کے بعد تجاوزات کے خلاف کارروائی کی واضح ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ عوامی مقامات کو ہر ممکن حد تک قابلِ رسائی بنانے کیلئے سافٹ انکروچمنٹ کو ہٹایا جائے ۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقد اجلاس میں وزیر بلدیات سعید غنی، میئر کراچی مرتضی وہاب، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وقار مہدی، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کراچی حسن نقوی، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ اور سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران نکاسی آب، غیر قانونی تجاوزات، سڑکوں کی کٹائی، صفائی، سیکیورٹی اور ٹریفک مینجمنٹ جیسے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شہر کے بنیادی ڈھانچے اور خدمات کی بہتری کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نشاندہی کی کہ شہر کے تین اضلاع میں سڑکوں کی کٹائی سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ان میں سے کئی سڑکیں حال ہی میں تعمیر کی گئی تھیں۔ انہیں آگاہ کیا گیا کہ مقامی ٹاؤنز نے اپنے علاقوں میں روڈ کٹنگ کی اجازت دی تھی۔ جس پر وزیر اعلیٰ نے فیصلہ کیا کہ آئندہ روڈ کٹنگ کی اجازت صرف میئر اور کمشنر کراچی دیں گے۔ انہوں نے محکمہ بلدیات کو ہدایت دی کہ ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا جائے تاکہ کوئی بھی کے ایم سی یا ٹاؤن افسر خودمختارانہ طور پر روڈ کٹنگ کی منظوری نہ دے سکے۔ وزیر اعلیٰ نے چیف سیکریٹری کو بھی ہدایت دی کہ روڈ کٹنگ کے عمل کو منظم کیا جائے تاکہ عوام کو کم سے کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔ اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے مختلف چھوٹے مسائل کی نشاندہی کی جن میں گٹروں کا بہاؤ، صفائی کے مسائل، مرکزی سڑکوں پر ملبہ اور دیگر عوامل شامل ہیں جو ٹریفک کی روانی میں خلل ڈالنے کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کمشنر کراچی کو شہری مسائل کی نگرانی مزید مؤثر بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ اسسٹنٹ کمشنرز شہر بھر میں معائنہ کریں تاکہ نکاسی آب کے مسائل، صفائی کی خرابی اور غیر قانونی پارکنگ جیسے معاملات حل کیے جا سکیں۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی اعلان کیا کہ سی ایم ہاؤس میں ایک خصوصی کراچی ایشوز پورٹل بنایا جائے گا جہاں اسسٹنٹ اور ڈپٹی کمشنرز کو نکاسی آب، تجاوزات اور صفائی سے متعلق رپورٹس اپ لوڈ کرنا ہوں گی۔ عید کی آمد کے پیش نظر وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ شہری خریداری کے لیے مارکیٹوں کا رخ کریں گے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ کو ہدایت دی کہ سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے پولیس گشت میں اضافہ کیا جائے اور عید کی خریداری کے دوران شہریوں کی سہولت کے لیے خصوصی انتظامات کیے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کو بھی ہدایت دی کہ اہم تجارتی علاقوں میں اسٹریٹ لائٹنگ، ٹریفک مینجمنٹ اور سیکیورٹی کے انتظامات کو مزید بہتر بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے میئر کراچی کو ہدایت دی کہ وہ سال کے اختتام تک چار بڑی مارکیٹوں اور ان کے اطراف کو خوبصورت بنانے کے اقدامات کریں اور شہر میں نشست گاہیں تعمیر کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال ہم مزید مارکیٹوں اور عوامی مقامات کو بہتر کرکے شہریوں اور سیاحوں کیلیے زیادہ پرکشش بنا سکتے ہیں۔ مزید برآں، اجلاس میں لیاری میں جاری واٹر پائپ لائن کی تنصیب کا جائزہ لیا گیا جو تاحال مکمل نہیں ہو سکی۔ وزیر اعلیٰ نے وزیر بلدیات کو ہدایت دی کہ وہ اس منصوبے کی تکمیل میں تیزی لائیں اور انہیں باقاعدہ اپڈیٹ فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسائل درپیش ہوں تو انہیں پی اینڈ ڈی ڈپارٹمنٹ کے ذریعے حل کریں۔
کراچی مسائل پورٹل

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مراد علی شاہ نے کو ہدایت دی کہ کمشنر کراچی وزیر اعلی انہوں نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ "فری انرجی مارکیٹ پالیسی" آئندہ 2 ماہ میں اپنے حتمی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو جائے گی، جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا۔

یہ بات وزیر توانائی نے عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان، عثمان ڈیون (Ousmane Dione) کر رہے تھے۔

وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ "سی ٹی بی سی ایم" (CTBCM) کے تحت مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہو سکے گی۔

اس ماڈل کے تحت "وِیلنگ چارجز" اور دیگر میکانزم متعارف کرائے جا رہے ہیں اور حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک تک محدود کر دیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ منتقلی بتدریج اور ایک جامع حکمت عملی کے تحت کی جائے گی تاکہ نظام میں استحکام قائم رہے۔

ملاقات کے دوران سردار اویس لغاری نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کی توانائی اصلاحات، نیٹ میٹرنگ پالیسی، نجکاری، ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق تفصیلی بتایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا جھکاؤ واضح طور پر نجی شعبے کے فروغ اور شفافیت کی جانب ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں شراکت دار بنیں۔

جناب عثمان ڈیون نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ توانائی ترقی کی بنیاد ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی لیے عالمی بینک اس شعبے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی بینک حکومتِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے تاکہ پائیدار، قابل اعتماد اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں توانائی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے وفد کو شعبے میں جاری ریفارمز پر مبنی ایک جامع کتابچہ بھی پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ شراکت داری مستقبل میں مزید مضبوط ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی تمام شاہراہوں پر پارکنگ فیس لینے پر پابندی عائد، نوٹیفکیشن جاری
  • جماعت اسلامی بلوچستان کا لانگ مارچ اسلام آباد کی جانب چل پڑا
  • خیبر پختونخوا میں امن و امان کے بارے صوبائی اور وفاقی حکومت کے جرگے
  • اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • اے پی این ایس کے وفد کی سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن سے ملاقات
  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
  • بارشوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سندھ حکومت مکمل طور پر متحرک ہے، شرجیل میمن
  • خیبر پختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب
  • خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری معیشت کی بہتری کیلئے ناگزیر ہے، وزیر اعظم