پی ٹی آئی نے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے قومی سلامتی میٹنگ کا بائیکاٹ کیا: کامران ٹیسوری
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہاکہ تحریک انصاف نے اپنے آقاؤں سے ڈالر پکڑے ہوئے ہیں، قومی سلامتی کے معاملے پر میٹنگ بلائی گئی تو پی ٹی آئی نے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے بائیکاٹ کیا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ قومی اسمبلی سےہر طرح کی مراعات اور تنخواہیں لیتے ہیں، پی ٹی آئی رہنما بانی کو جیل سے باہر نہیں آنے دینا چاہتے، انہوں نے اپنی پارٹی میں ڈھکن چور جمع کرلئے ہیں۔
کامران ٹیسوری نے مزیدکہا کہ پی ٹی آئی کو 4 سال حکومت ملی، کام کرتے تو کراچی کا نقشہ بدل جاتا،جو ریاست مدینہ کی بات کرتے تھے وہ آج گورنر ہاؤس آکر دیکھیں، آج گورنر ہاؤس عام آدمی کیلئے کھلا ہے،شہریوں کے مسائل حل ہوتے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
پاکستان میں معیشت کی بہتری کے آثار، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصدرہ گئی ہے، مشیر خزانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مشیر خرم شہزاد نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی سطح پر سست روی کے باوجود پاکستان میں معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں اور ملک کی جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے، دنیا بھر میں پچھلے تین برسوں کے دوران معیشتوں کو دھچکے لگے، لیکن پاکستان نے نسبتاً بہتر کارکردگی دکھائی ہے۔
گفتگو کرتے ہوئے خرم شہزاد نے کہا کہ پاکستان میں افراط زر میں نمایاں کمی آئی ہے جو کہ اس بات کی غمازی ہے کہ معیشت میں کچھ نہ کچھ بہتری ضرور آئی ہے، کئی ممالک ایسے ہیں جہاں مہنگائی آج بھی جوں کی توں ہے، لیکن پاکستان میں افراط زر کم ہوکر 4.6 فیصد پر آ گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شرح سود میں واضح کمی ہوئی ہے، جو کہ کاروباری طبقے اور سرمایہ کاری کے لیے خوش آئند ہے۔
خرم شہزاد نے زراعت کے شعبے کی کارکردگی پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبے میں گراوٹ کی کئی وجوہات ہیں جن میں موسمیاتی تبدیلیاں، پانی کی قلت اور بارشوں کی کمی شامل ہیں۔ ان کے مطابق، اگر ان مسائل کا بروقت حل نکالا جائے تو زراعت میں بھی بہتری ممکن ہے۔
یاد رہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حال ہی میں قومی اقتصادی سروے برائے مالی سال 2024-25 پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آگیا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد ملک میں میکرو اکنامک استحکام حاصل کرنا تھا اور اس میں خاصی حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے، عالمی سطح پر مہنگائی کی شرح 6.8 فیصد سے کم ہو کر 0.3 فیصد پر آ گئی ہے، جب کہ پاکستان میں یہ شرح اس وقت 4.6 فیصد ہے، جو بہتری کی طرف اشارہ کرتی ہے۔