UrduPoint:
2025-09-18@12:58:16 GMT

افغانستان: طالبان نے امریکی شہری کو رہا کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

افغانستان: طالبان نے امریکی شہری کو رہا کر دیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 مارچ 2025ء) امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں ڈھائی سال تک طالبان کی قید رہنے والے امریکی شہری جارج گلیزمن وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔

بیس مارچ 2025 کو امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا، "آج، افغانستان میں ڈھائی سال تک قید میں رہنے کے بعد، ڈیلٹا ایئرلائنز کے مکینک جارج گلیزمن اپنی اہلیہ سے ملاقات کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔

"

’ایک افغان جنگجو کے بدلے دو امریکی شہری رہا‘

اٹلانٹا کے رہائشی، ایئر لائن مکینک جارج گلیزمین کو طالبان کی انٹیلی جنس سروسز نے دسمبر 2022 میں سیاح کے طور پر افغانستان کا سفر کرتے ہوئے اغوا کر لیا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا، "جارج کی رہائی ایک مثبت اور تعمیری قدم ہے۔

(جاری ہے)

" اور"صدر (ڈونلڈ) ٹرمپ دنیا بھر میں غیر منصفانہ طور پر نظر بند تمام امریکیوں کو رہا کرانے کے لیے اپنی انتھک محنت جاری رکھیں گے۔

"

قبل ازیں جارج کی رہائی کے لیے بات چیت سے واقف قریبی ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ گلزمین جمعرات کی شام قطری طیارے پر افغانستان سے دوحہ کے لیے روانہ ہوئے، وہاں سے ان کے امریکہ جانے کی توقع ہے۔

امریکہ اور افغان طالبان میں قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت، رپورٹ

روبیو نے قطر کے "مستقل عزم اور سفارتی کوششوں" کا شکریہ ادا کیا، جس کا ان کے بقول جارج کی رہائی کو یقینی بنانے میں اہم کردار رہا۔

روبیو نے کہا، "قطر نے ہمیشہ ایک قابل اعتماد شراکت دار اور معتبر ثالث کے طور پر اپنا کردار ادا کیا ہے اور پیچیدہ مذاکرات کو کامیابی سے ہمکنار کیا ہے۔"

گلیزمین مذاکرات کہاں ہوئے؟

افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے جمعرات کو کابل میں امریکی حکام کے ساتھ ایک غیرمعمولی ملاقات میں قیدیوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔

طالبان کی عبوری حکومت کی وزارت خارجہ نے ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ امیر خان متقی اور امریکی اہلکار ایڈم بولر کے درمیان ملاقات میں "دوطرفہ تعلقات، قیدیوں کی رہائی اور امریکہ میں افغانوں کے لیے قونصلر سروس" پر بات چیت ہوئی۔

یرغمالیوں کے امور کے سفیرایڈم بولر کے ہمراہ امریکہ کے سابق سفیر زلمے خلیل زاد بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔

افغان وزارت خارجہ کے ترجمان حافظ ضیا احمد نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد افغانستان کا دورہ کرنے والا یہ پہلا امریکی وفد ہے۔

امیر خان متقی نے کہا کہ افغانستان اور امریکہ کو 20 سالہ جنگ کے اثرات سے باہر نکلنا ہو گا اور سیاسی و اقتصادی تعلقات قائم کرنے ہوں گے۔ انہوں نے مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

کسی بھی ملک نے ابھی تک افغانستان کی نئی امارت اسلامیہ کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے، لیکن 2013 میں طالبان کی جانب سے دوحہ میں سیاسی دفتر کھولنے کے بعد سے قطر نے ثالثی کے مرکز کے طور پر کام کیا ہے۔

گلیزمین جنوری کے بعد طالبان کی طرف سے رہا ہونے والے تیسرے امریکی قیدی ہیں۔

امریکی حکام کا خیال ہے کہ طالبان اب بھی افغان نژاد امریکی تاجر محمود حبیبی کو حراست میں رکھے ہوئے ہیں تاہم طالبان نے اس کی تردید کی ہے۔

تدوین: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے طالبان کی کی رہائی کیا ہے کے بعد نے کہا کے لیے

پڑھیں:

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا اسرائیل کو ’غیر متزلزل حمایت‘ کا یقین، غزہ میں حماس کے خاتمے پر زور

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل کے دورے کے دوران اعلان کیا کہ واشنگٹن غزہ جنگ میں اسرائیل کو ’غیر متزلزل حمایت‘ فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام بہتر مستقبل کے حق دار ہیں، لیکن یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک حماس کا خاتمہ نہ ہو۔

یہ بیان انہوں نے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں دیا۔ وزیراعظم نیتن یاہو نے روبیو کے دورے کو امریکا کی واضح حمایت کا پیغام قرار دیا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اسرائیل کا ’سب سے بڑا دوست‘ کہا۔

روبیو نے مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات ’حماس کو مزید شہہ دیتے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: قطر پر اسرائیلی حملہ، امریکی سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو اسرائیل پہنچ گئے

روبیو کے مطابق، ان کی نیتن یاہو سے ملاقات میں غزہ سٹی پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے اور مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو ضم کرنے کے حکومتی عزائم پر بھی بات چیت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ غزہ جنگ جلد از جلد مکمل ہو، جس کے لیے حماس کو لاحق خطرہ ختم کرنا اور یرغمالیوں کی رہائی لازمی ہے۔

یہ دورہ اس وقت ہوا جب حال ہی میں اسرائیل نے قطر میں حماس رہنماؤں پر حملہ کیا تھا، جو امریکی جنگ بندی منصوبے پر غور کر رہے تھے۔

روبیو نے اعتراف کیا کہ اس حملے نے مذاکرات کو مشکل بنایا، تاہم انہوں نے کہا کہ امریکہ اب بھی قطر کے ’تعمیری کردار‘ کی حمایت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم قطر کو اس معاملے میں مثبت کردار ادا کرنے کی ترغیب دیتے رہیں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا پیغام، معاشی تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار

روبیو اور نیتن یاہو کی پریس کانفرنس کے چند گھنٹوں بعد غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 17 افراد جاں بحق ہو گئے، جن میں زیادہ تر افراد غزہ سٹی سے تعلق رکھتے تھے۔

حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 64 ہزار 800 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکی وزیر خارجہ حماس غزہ غیر متزلزل حمایت مارکو روبیو

متعلقہ مضامین

  • غربت اور پابندیوں کے باوجود افغانستان میں کاسمیٹک سرجری کلینکس کی مقبولیت میں اضافہ
  • طالبان اور عالمی برادری میں تعاون افغان عوام کی خواہش، روزا اوتنبائیوا
  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • افغان حکومت کی سخت گیر پالیسیاں، ملک کے مختلف علاقوں میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ بند
  • پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
  • ٹی ٹی پی اور را کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان کو سخت پیغام
  • ٹی ٹی پی اور ’’را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان حکومت کو سخت پیغام
  • فلسطینی جنگلی جانور ہیں، امریکی وزیر خارجہ کی بوکھلاہٹ
  • امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی دورے سے واپسی پر عجلت میں دوحہ پہنچ گئے؛ اہم پیغام پہنچایا
  • امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا اسرائیل کو ’غیر متزلزل حمایت‘ کا یقین، غزہ میں حماس کے خاتمے پر زور