چند روز قبل گورنر ہاؤس پنجاب میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی  کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے وفد کی قیادت اسحاق ڈار نے کی، مسلم لیگ کی جانب سے رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق، اعظم نذیر تارڑ، مریم اورنگزیب اور ملک محمد احمد خان بھی شریک ہوئے جبکہ راجہ پرویز اشرف، سردار سلیم حیدر خان، ندیم افضل چن، علی حیدر گیلانی اور سید حسن مرتضیٰ نے پیپلز پارٹی کی نمائندگی کی۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے اس اجلاس میں ن لیگ پر شدید تنقید کی، اجلاس میں پیلزپارٹی کے ندیم افضل چن، حیدر گیلانی اور حسن مرتضیٰ نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے منصوبوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

ان رہنماؤں کی جانب سے کہا گیا کہ مریم نواز نے جو شارٹ ٹرم منصوبے شروع کیے ہیں اس کا کوئی نتجہ نہیں نکلتا، اپنی چھت اپنا گھر پروگرام شروع کیا گیا کیا سب کو گھر مل گیا، ٹریکٹر اسیکم لانچ کی گئی، کیا زمینداروں کو ٹریکٹر مل گئے، مزدور کارڈ، ہمت کارڈ شروع کیے۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی پنجاب حکومت پر برس پڑی

ہر روز ایک نیا پروجیکٹ لانچ کردیا جاتا ہے جس سے پچھلے منصوبے سے توجہ ہٹ جاتی ہے اور حکومت خود اگلے منصوبے کی طرف متوجہ ہوجاتی ہے، جس سے منصوبوں کا بھی اور صوبے کا بھی نقصان ہو رہا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے شروع کیے جانیوالے تمام منصوبوں میں پیپلزپارٹی کو بھی آن بورڈ لینے کا مطالبہ کیا، ان کے مطابق اب حکومت بس اسٹاپ  کے ساتھ خواتین شاپ کا پروجیکٹ لانچ کر رہی ہے، ایک خاتون بس سٹاپ پر دکان بنائے گی، جہاں ہر وقت مردوں کا رش رہتا ہے، حکومت ایسے پروجیکٹس سے پیسے ضائع کررہی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں پیپلزپارٹی کے ارکان نے یہ شکوہ بھی کیا کہ پیپلزپارٹی کو مشاورت میں شامل کیے بغیر پنجاب اسمبلی سے زمینوں پر ٹیکس لگانے کا بل منظور کرایا گیا، پنجاب کے کاشتکاروں پر بے جا ٹیکس لگا دیا گیا، پییپلزپارٹی اس قانون سازی میں مسلم لیگ ن کی حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ اس کی مخالف ہے۔

ن لیگ پر میڈیا کو غلط بریفنگ کا الزام

اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ ن لیگ میڈیا کو اس نوعیت کے اجلاس کے بارے میں غلط بریف کرتی ہے، ذرائع کے مطابق کورآڈنیشن کمیٹی میٹنگ میں پیپلزپارٹی نے ن لیگی قیادت سے یہ سوال کیا کہ آپ لوگ باہر جا کر کہتے ہیں کہ یہ پاور شیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ تھی جبکہ یہ صوبے کی کورآڈینشن کمیٹی کی میٹنگ ہوتی ہے۔

پیپلز پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ آپ اس اجلاس کو غلط رنگ دیتے ہیں کہ ہم اپنا ڈی سی یا ڈی پی او لگوانا چاہتے ہیں، نشاہدہی کریں کہ کن علاقوں میں ہم نے آپ سے ڈی سی یا ڈی پی او لگوایا ، پبلک کو بتایا جاتا ہے کہ ہم ڈی سی اور ڈی پی او لگوانے کے لیے کوآرڈینشن کمیٹی میں مطالبات رکھتے ہیں۔

پیپلزپارٹی کے رہنماوں نے یہ تجویز بھی دی کہ آئندہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے نمائندے مشترکہ طور پرمیڈیا کو بریفنگ دیں کہ کن کن معاملات پر گفتگو کی گئی ہے اور کون سے امور طے پا گئے ہیں۔

ن لیگ کا سندھ میں سرکاری نوکریوں اور فنڈز کا مطالبہ

ذرائع نے بتایا کہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پنجاب میں آپکے رنر اپ کو بھی فنڈز دیے جائیں گے اس کے بدلے میں سندھ میں مسلم لیگ ن کے نمائندوں کو بھی مختلف محکموں میں ایڈجسٹ کیا جائے اور پارٹی امیدواروں کو بھی فنڈز دیےجائیں۔

اس تجویز پر پیپلزپارٹی کے اراکین نے حامی بھرلی اور کہا جہاں جہاں آپ کو سندھ میں فنڈز چاہییں پیپلپزپارٹی دینے کے لیے تیار ہے۔

اجلاس میں طے پایا کہ سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے حلقے میں یونیورسٹی کے لیے زمین دی جائے گی، دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ پیپلز پارٹی کے اراکین کی جن اضلاع میں اکثریت ہے وہاں ڈیولپمنٹ کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین لگائے جائیں گے اور جہاں اکثریت نہیں وہاں اراکین کے طور پر نامزد کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:پیپلزپارٹی کی پنجاب حکومت سے راہیں جدا ہوسکتی ہیں، علی حیدر گیلانی

اسی طرح آئینی عہدے مثلاً اسسٹنٹ اور ایڈووکیٹ جنرل لگانے کے نوٹیفکیشنز جلد جاری ہوں گے، دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کے اراکین سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان،  پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی اور حسن مرتضیٰ ہیں۔

ذیلی کمیٹی پیش رفت کے حوالے سے ہر ہفتے فالو اپ کرے گی اور 12 اپریل کو گورنر ہاؤس میں دوبارہ اجلاس طلب کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار پاور شیئرنگ کمیٹی پنجاب پیپلز پارٹی ڈیولپمنٹ کمیٹیوں راجا پرویز اشرف سندھ فنڈز کوآرڈینیشن کمیٹی گورنر ہاؤس مسلم لیگ ن یونیورسٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار پاور شیئرنگ کمیٹی پیپلز پارٹی راجا پرویز اشرف کوا رڈینیشن کمیٹی گورنر ہاؤس مسلم لیگ ن یونیورسٹی پیپلزپارٹی کے میں مسلم لیگ ن حیدر گیلانی پیپلز پارٹی اجلاس میں پارٹی کی پارٹی کے کے اجلاس کے لیے کو بھی

پڑھیں:

بلاول بھٹوزر داری کی چیئر مین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی انٹیلی جنس سے ملاقات ، بھارت کی اشتعال انگیزبیانات کی مذمت

واشنگٹن ڈی سی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2025ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکی سینیٹر ٹام کاٹن (ریپبلکن-آرکنساس)، چیئرمین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس سے کیپیٹل ہِل پر ملاقات کی۔ یہ ملاقات پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کے امریکی دورے کے سلسلے کی ایک اہم کڑی تھی، ملاقات کے دوران، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی اشتعال انگیز بیانات اور حالیہ جھڑپوں کے دوران عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے ان اقدامات کو علاقائی امن اور سلامتی کے لیے خطرناک قرار دیا۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھی روشنی ڈالی اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا، اسے بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی اور ایک خطرناک نظیر قرار دیا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس کردار کو سراہا جس کے تحت بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی ممکن ہوئی، جس سے کشیدگی میں کمی آئی اور سفارتی راستے کھلے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دیا کہ دیرپا امن صرف مکالمے، سفارتکاری اور باہمی احترام سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے، نہ کہ دھمکی آمیز بیانیے یا طاقت کے استعمال سے۔ ان کے بقول، تعمیری رابطہ ہی خطے میں پائیدار استحکام اور پرانے تنازعات کے حل کی بنیاد بن سکتا ہے۔ سینیٹر ٹام کاٹن نے اس کھلے اور مثبت تبادلہ خیال پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کے وفد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امریکا اور پاکستان کے درمیان سلامتی کے شعبے میں تعاون اور علاقائی امن قائم رکھنے کے حوالے سے تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی آئی ایم ایف کی حالیہ قسط کے اجرا میں کس نے رکاوٹ ڈالی؟وزیرخزانہ نے  قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے بتا دیا
  • اسما عباس نے بیٹی کے ہمراہ ڈانس ویڈیو کی جذباتی کہانی سنادی
  • عظمی بخاری کے بیان پر سندھ حکومت کا رد عمل بھی سامنے آگیا
  • بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی
  • وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ بحران میں عمان کے مؤقف پر شکریہ ادا کیا
  • بلوچستان میں عید قربان کے دسترخوان: ذائقوں سے بھرپور علاقائی پکوانوں کی کہانی
  • گلگت بلتستان، اساتذہ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی
  • ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پنجاب اور بلوچستان میں نئے سیٹ اپ کا اعلان کردیا 
  • سکردو، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
  • بلاول بھٹوزر داری کی چیئر مین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی انٹیلی جنس سے ملاقات ، بھارت کی اشتعال انگیزبیانات کی مذمت