محکمہ داخلہ پنجاب نے یوم علیؑ پر سکیورٹی فول پروف بنانے کی ہدایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
محکمہ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کیساتھ بروقت انفارمیشن شیئرنگ کی جائے۔ تمام ڈپٹی کمشنرز، سی سی پی او لاہور، سی پی اوز، ڈی پی اوز سکیورٹی پلان پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ تمام سکیورٹی اہلکار جلوس مجالس کے مکمل منتشر ہونے تک ڈیوٹی پر موجود رہیں۔ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے تمام ضروری حفاظتی اقدامات اٹھائے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام پر سکیورٹی کے حوالے سے احکامات جاری کر دیئے، مساجد، مدارس اور امام بارگاہوں کی حفاظت کیلئے فول پروف انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ تمام مساجد، امام بارگاہوں، عبادت گاہوں اور مزارات پر اضافی نفری تعینات کی جائے، ماتمی جلوس، محافل عزاء اور مساجد میں عوامی اجتماعات کی سکیورٹی بھی یقینی بنائی جائے۔ یقینی بنایا جائے کہ مقررین کسی بھی فرقے کیخلاف قابل اعتراض اور اشتعال انگیز تقریریں نہ کریں۔
محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ پنجاب بھر میں آتشیں اسلحہ رکھنے اور اسکی نمائش پر پابندی کا نفاذ کیا جائے، پنجاب ساؤنڈ سسٹم ایکٹ2015 کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے، مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کیلئے شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے۔ مرکزی جلوسوں کی کواڈ کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی یقینی بنائی جائے۔ محکمہ داخلہ نے ہدایت کہ جلوسوں کے روٹس پر واپڈا کی اہم ٹرانسمیشن لائنوں اور ایس این جی پی ایل کی گیس پائپ لائنوں کو محفوظ کیا جائے۔ صوبہ بھر کے تمام شہروں کے داخلی خارجی راستوں پر حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں، ممتاز مذہبی و سیاسی رہنماؤں کے تحفظ کیلئے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔
محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق اداروں ریسکیو1122، سول ڈیفنس اور محکمہ صحت کو ہائی الرٹ پر رکھا جائے۔ تمام قانون نافذ کرنیوالے اور انٹیلی جنس ادارے قریبی رابطہ برقرار رکھیں۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کیساتھ بروقت انفارمیشن شیئرنگ کی جائے۔ تمام ڈپٹی کمشنرز، سی سی پی او لاہور، سی پی اوز، ڈی پی اوز سکیورٹی پلان پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ تمام سکیورٹی اہلکار جلوس مجالس کے مکمل منتشر ہونے تک ڈیوٹی پر موجود رہیں۔ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے تمام ضروری حفاظتی اقدامات اٹھائے جائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محکمہ داخلہ نے کیلئے تمام کی جائے پی اوز
پڑھیں:
اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کئی دہائیوں سے بھارتی جیلوں میں کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی طویل اور غیر انسانی نظربندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 77 سال قبل خود تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے گیا تھا اور عالمی برادری کے سامنے یہ وعدہ کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے سرینگر میں اعلان کیا تھا کہ علاقے میں بھارت کی فوجی موجودگی عارضی ہے اور امن بحال ہونے کے بعد یہ ختم ہو جائے گی جس کے بعد کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے اپنی تقدیر کا تعین کرنے کی اجازت ہو گی۔
غلام محمد صفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نہ صرف اپنے بین الاقوامی وعدوں سے منحرف ہو گیا بلکہ ان وعدوں کو یاد دلانے والے کشمیری رہنمائوں کو بھی من گھڑت الزامات کے تحت سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر نظربند رہنما سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں طبی علاج سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے، یہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر اور نیلسن منڈیلا رولز کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، یورپی یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ تمام نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی جبر اور استحصال کے خاتمے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
غلام محمد صفی نے کہا کہ اپنے حق کا مطالبہ کرنا کوئی جرم نہیں ہے، یہ ایک بنیادی حق ہے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی کنونشنز میں دی گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کی مسلسل خاموشی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کو تیز کرنے کے لئے بھارت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جس سے جنوبی ایشیاء سمیت دنیا کے امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر محض علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ حق خودارادیت، انصاف، انسانی وقار اور عالمی امن کا سوال ہے، دنیا کب تک خاموش تماشائی بنے گی؟ حریت رہنما نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نظربند کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کرے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔