اقوام متحدہ :جنیوا میں اقوام متحدہ اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل مندوب چھن شو نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے 58ویں اجلاس میں انسانی حقوق کے فروغ کے لیے مذاکرات اور تعاون کےذریعے انسانی حقوق کے فروغ کے لیے دوستوں کے گروپ کی نمائندگی کرتے ہوئے مشترکہ بیان دیا، جس میں یکطرفہ پسندی کے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور حقیقی کثیرالجہتی کو اپنانے، انسانی حقوق کونسل میں عالمگیر، منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور غیر انتخابی اصولوں پر عمل کرنے، سلامتی کے ذریعے انسانی حقوق کی حفاظت، ترقی کے ذریعے انسانی حقوق کو فروغ دینے اور تعاون کے ذریعے انسانی حقوق کو آگے بڑھانے پر زور دیا گیا۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ مشترکہ بیان میں عالمی انسانی حقوق کے شعبے کی صحت مند ترقی کے لیے تین تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ پہلا، انصاف اور عدل پر قائم رہنا چاہیے، تمام ممالک کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنا چاہیے، انسانی حقوق کے نام پر دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دوسرے ممالک کی ترقی کو روکنے کی مخالفت کرنی چاہیے، اوربالادستی، طاقت کی سیاست اور دوہرے معیارات کی مخالفت کرنی چاہیے۔ دوسرا، کھلے پن اور رواداری پر قائم رہنا چاہیے، تہذیبوں کی تنوع کا احترام کرنا چاہیے، تمام ممالک کے خود مختارانہ انتخاب کردہ انسانی حقوق کے ترقیاتی راستے کا احترام کرنا چاہیے، اور “دوسروں پر مسلط کرنے” اور “اپنے ہم خیالوں کو ترجیح دینے” سے انکار کرنا چاہیے۔ تیسرا، تعاون اور باہمی مفادات پر قائم رہنا چاہیے، تمام قسم کے انسانی حقوق بشمول ترقی کے حقوق کو یکساں اہمیت دینی چاہیے، اور مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر تعمیری مکالمہ اور تعاون کرنا چاہیے۔مشترکہ بیان کو وسیع پزیرائی حاصل ہوئی، روس، کیوبا، اریٹیریا، سنگاپور سمیت 20 سے زائد ممالک نے مشترکہ بیان میں شمولیت اختیار کی، ترقی پذیر ممالک نے بھی فعال طور پر خطاب کرتے ہوئے اس کی تائید کی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کا احترام کرنا چاہیے انسانی حقوق کو انسانی حقوق کے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف زرداری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان نے 1947 میں جہاد کرکے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا تھا اور اس خطے کی بہادری تاریخ کے صفحات میں ہمیشہ محفوظ رہے گی۔

گلگت بلتستان کے ڈوگرہ راج سے آزادی کے جشن کی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 1947 کی جنگ میں یہاں کے 1700 جوانوں نے قربانی دے کر اس خطے کے مستقبل کا فیصلہ کیا۔

صدر زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان قدرتی وسائل، معدنیات اور سیاحت کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے، یہاں صحت اور تعلیم کی سہولیات وقت کی ضرورت ہیں اور ہر وادی میں اسکول قائم ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہاڑ اور علاقے ہمارا مشترکہ سرمایہ ہیں اور گلگت بلتستان کو اپنی ایئر لائن بھی ملنی چاہیئے۔

صدر مملکت نے بھارت میں مسلمانوں پر جاری ظلم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور اب مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے مظالم بہت طویل عرصے سے جاری ہیں اور عالمی برادری کو اس صورتحال کا نوٹس لینا ہوگا۔

اپنے خطاب میں آصف علی زرداری نے سی پیک کو پاکستان کی ترقی کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا قابلِ اعتماد دوست ہے اور سی پیک فیز ٹو کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جب گلگت بلتستان ترقی کرے گا تو پاکستان خود بخود ترقی کی راہ پر تیزی سے گامزن ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی ترک وزیرخارجہ سے ملاقات، علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق
  • اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا
  • افغانستان سفارتی روابط اور علاقائی مفاہمت کے لیے پرعزم ہے، امیر خان متقی
  • پائیدار ترقی کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہیں، حکومتی معاشی ٹیم کی مشترکہ پریس کانفرنس
  • امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف زرداری
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • گورنر خیبرپختونخوا سے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ملاقات،‘متحد ہو کر صوبے کو پرامن بنائیں گے’
  • خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں