امریکا نے سفری پابندیوں سے ابھی تک آگاہ نہیں کیا، دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
امریکی ناظم الامور کے ساتھ میٹنگ ایک روٹین ڈپلومیٹک معاملہ تھا، امریکا کی جانب سے پابندیوں کی اطلاعات میں کوئی سچائی نہیں ، کسی سفارت کار کی طلبی ایک معمول کا حصہ ہوتی ہے
عالمی برادری کو افغان سرزمین سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خاتمے کا کہتے ہیں، افغان سائیڈ کی جانب سے کسی قسم کی پوسٹ تعمیر نہیں کی جائے گی، یہی ہمارا بنیادی مطالبہ تھا، ہفتہ وار بریفنگ
پاکستان نے کہا ہے کہ ملک پر امریکا کی سفری پابندیوں سے متعلق سرکاری سطح پر آگاہ نہیں کیا گیا، یہ باتیں ابھی تک صرف میڈیا کی قیاس آرائیاں ہیں جب کہ پاکستان کی اسرائیل کے بارے میں پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے مختلف شعبوں میں مضبوط تعلقات ہیں، دفتر خارجہ میں امریکی ناظم الامور کے ساتھ میٹنگ ایک روٹین ڈپلومیٹک تھا،انہوں نے کہا کہ ابھی تک سفری پابندیوں سے متعلق باضابطہ طور پر سرکار سطح پر آگاہ نہیں کیا گیا، یہ باتیں ابھی تک صرف میڈیا کی قیاس آرائیاں ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکا کی جانب سے پابندیوں کی اطلاعات میں کوئی سچائی نہیں ہے ، امریکا میں داخلہ پابندیوں کی رپورٹوں کی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے تردید کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل ویزا معاملات کے حوالے سے ہونے والا اجلاس معمول کے اجلاسوں کا حصہ تھا، کسی سفارت کار کی طلبی ایک معمول کا حصہ ہوتی ہے ، اس میں کچھ بھی غیرمعمولی نہیں ہوتا۔شفقت علی خان نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات مضبوط اور کثیر الجہتی ہیں، یہ تعلقات دہائیوں پر مبنی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورہ پر ہیں، وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے ، وزیر اعظم نے سعودی عرب کا پاکستان کی مسلسل سپورٹ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان غزہ پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کرتا ہے ، اسرائیل کے حملے جنگ بندی کی مخالفت ہیں، پاکستان دو ریاستی حل کے لیے اپنی سپورٹ جاری رکھے گا، پاکستان کی اسرائیل کے بارے میں پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ، سوشل میڈیا سے معلوم ہوا کچھ لوگ اسرائیل گئے ، فارن آفس کے نالج میں نہیں۔شفقت علی خان کا کہنا تھاکہ پاکستان کی میزائل اور دفاعی قوت پاکستان کے دفاع کے لئے ہے ، پاکستان کا دفاعی نظام مضبوط اور محفوظ ہاتھوں میں ہے ، ہماری میزائلوں کی صلاحیت پاکستان کے دفاع کے لیے ہے ، یہ ڈیٹرینس کے ذریعے ہمارے دفاع کی حکمت عملی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ یمن میں صنعا پر بمباری اور حوثیوں کی جانب سے جوابی کارروائیوں سے تناؤ میں اضافہ ہو رہا ہے ، پاکستان یمن کے ہاتھوں یمنیوں کے لیے امن عمل کا حامی ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری کو افغان سرزمین سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خاتمے کا کہتے ہیں، طورخم کی سرحد گزشتہ روز کھول دی گئی ہے ، کل تک پیدل آمد و رفت بھی شروع ہو جائے گی، افغان سائیڈ کی جانب سے کسی قسم کی پوسٹ تعمیر نہیں کی جائے گی، یہی ہمارا بنیادی مطالبہ تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر بھارتی قیادت لاکھوں کشمیریوں کے قتل عام کو پرامن کہتی ہے تو اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے ، سچائی یہ ہے کہ وہ لاکھوں کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر مختلف حوالے سے افواہوں پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گئی پے ، کمیٹی مختلف سوشل میڈیا افواہوں و الزامات کی تحقیقات کرے گی۔انہوں نے کہا کہ برکس ڈیویلپمنٹ بینک کی رکنیت کا طریقہ کار برکس کے طریقہ کار سے مختلف ہے ، اسپین میں ہمارے شہریوں کی گرفتاری کی اسپین میں ہمارے قونصل خانے سے اطلاع موصول ہوئی تھی، پاکستان شام اور لبنان میں تمام فریقین کو تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیتا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
اسحاق ڈار کے اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطے، عید کی مبارکباد دی
اسحاق ڈار—فائل فوٹووزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے آذربائیجان کے ہم منصب جیہون بایراموف سے ٹیلیفونک گفتگو کی ہے، دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کی بہتری پر اطمینان کا اظہار کیا۔
دفترِ خارجہ کے مطابق اس موقع پر علاقائی اور عالمی امور پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔
اسحاق ڈار اور جیہون بایراموف نے عیدالاضحیٰ کی مبارک باد دی اور امت مسلمہ کی خوش حالی کے لیے دعا کی۔
دفترِ خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے مصری ہم منصب بدر عبدالعاطی سے بھی ٹیلیفونک گفتگو کی۔
دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان عیدالاضحیٰ کی مبارکباد کا تبادلہ ہوا۔
اسحاق ڈار اور بدر عبدالعاطی نے عالمِ اسلام خصوصاً غزہ کے مسلمانوں کی خوش حالی اور امن کے لیے دعا کی۔
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے ترک ہم منصب حکان فدان سے بھی ٹیلیفونک گفتگو کی، اسحاق ڈار اور حکان فدان نے ایک دوسرے کو عیدالاضحیٰ کی مبارک باد دی۔
دفترِ خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے فلسطینی عوام، امتِ مسلمہ کی سلامتی اور خوش حالی کے لیے دعا کی۔
دفترِ خارجہ کے مطابق ترک و پاکستانی قیادت کے درمیان برادرانہ تعلقات کے تسلسل کا اظہار بھی کیا گیا۔
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے ملائیشین ہم منصب حاجی محمد بن حاجی حسن سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی۔
دونوں وزرائے خارجہ نے عیدالاضحیٰ کی مبارک باد کا تبادلہ کیا۔
اسحاق ڈار اور حاجی محمد نے فلسطین میں دیرپا امن اور امتِ مسلمہ کی ترقی و اتحاد کے لیے دعا کی۔
دفترِ خارجہ کے مطابق اس موقع پر پاکستان اور ملائیشیا کے برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔