NEW DELH:

بھارت کی ریاست آسام کے شہر سلچار میں واقع مشہور یونیورسٹی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کو مبینہ طور پر ایک طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کاچار کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) نومال مہتہ نے بتایا کہ ڈاکٹر کوٹیسوارا راجو دھینوکونڈا کو متاثرہ طالبہ اور ان کے اہل خانہ کی ایک اور شکایت پر انسٹیٹیوٹ کے کیمپس سے گرفتار کرلیا ہے جبکہ مذکورہ اسسٹنٹ پروفیسر کو معطل کردیا گیا ہے۔

پولیس افسر نے کہا کہ ابتدائی طور پر انہوں نے چھپنے کی کوشش کی اور اپنے کمرے کو باہر سے لاک کر دیا لیکن ہم نے ان کے موبائل فون سے ان کا مقام ٹریس کیا اور انہیں حراست میں لیا۔

انہوں نے کہا کہ بعد ازاں انہیں بھارتاتیا نیایا سانہیتا کی مختلف دفعات کے تحت گرفتاری ظاہر کردی۔

رپورٹ کے مطابق یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب الیکٹریکل انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر کو ٹیکنالوجی کی ایک طالبہ کی شکایت پر فوری طور پر انسٹیٹیوٹ سے معطل کردیا گیا تھا۔

اس حوالے سے طلبہ نے احتجاج بھی کیا تھا اور پروفیسر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

متاثرہ طالبہ نے بتایا کہ مبینہ طور پر جنسی ہراسانی کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب پروفیسر نے انہیں اپنے چیمبر میں بلایا تھا۔

انسٹیٹیوٹ کی انتظامیہ کو لکھے خط میں طالبہ نے لکھا کہ پروفیسر نے اپنے کمرے میں بلانے کے بعد انہیں نامناسب طریقے سے چھوا اور ان کے کم نمبر پر بات کی۔

طالبہ نے بتایا کہ مجھے اپنے ساتھ بیٹھنے کو کہا اور پوچھا نمبر کم کیوں آئے ہیں اور اس دوران میرا ہاتھ پکڑا اور انگلیاں چھونے لگے اور اس کے بعد کمپیوٹر پر بے ہودہ گانے چلانے شروع کردیے اور میرے پیٹ کو چھوتے رہے لیکن میرے چیخنے کے باوجود وہ رکے نہیں اور انہیں پکڑے رکھا اور یہ وائرل ہوگیا

انہوں نے کہا کہ میرے دوست جو باہر انتظار کر رہے تھے ان کی وجہ سے میں بچ گئیں کیونکہ انہوں نے مجھے بلایا۔

یونیورسٹی کے رجسٹرار آشم رائے نے بتایا کہ جس کمرے میں یہ واقعہ پیش آیا تھا اس سے سیل کردیا گیا ہے اور متاثرہ طالبہ کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جارہا ہے تاکہ وہ سکون محسوس کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ معاملہ انٹرنل کمپلینٹس کمیٹی (آئی سی سی) کو انکوائری کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے بتایا کہ نے کہا کہ انہوں نے اور ان

پڑھیں:

منڈی بہاؤالدین: 8 سالہ اغوا بچی جنسی زیادتی کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد

پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں 8 بچی کو اغوا کرنے کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر بے دردی سے قتل کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق دل دہلا دینے والا واقعہ عید الاضحی کے پہلے روز پیش آیا جہاں 8 سالہ معصوم بچی کرن شہزادی کو اغواء کے بعد مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔

مقتولہ کی لاش عید الاضحی کے اگلے دوسرے روز کماد کے کھیت سے برآمد ہوئی۔

مقتولہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار قوم مسلم شیخ عید الاضحی کے پہلے دن 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان گئی اور واپس نہ آئی۔

والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر ہر ممکن کوشش سے بچی کو تلاش کیا، مگر کوئی سراغ نہ ملا، بچی کے والدہ نے پولیس تھانہ ملکوال کو اطلاع دی جس پر پولیس نے لاپتا ہونے کی رپورٹ درج کر لی۔

عید الاضحی کے دوسرے روز کماد کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوئی، اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو قبضے میں لے کر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا۔

نابالغ لڑکی کی نعش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاوالدین منتقل کر دیا، پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردیں۔

پولیس تھانہ ملکوال نے بچی کے والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے۔ ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغواء کے بعد مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔

پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: گوشت دینے کے بہانے گھر میں داخل ہوکر خاتون سے جنسی زیادتی
  • میٹرک کی طالبہ سے شادی کا جھانسا دے کر متعدد بار زیادتی، ویڈیو بھی بنالی
  • بھارت میں آزادیٔ اظہار جرم، اختلافِ رائے گناہ ؛ مودی سرکار میں سنسر شپ بڑھ گئی
  • طالب علم جس نے شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی تیار کرلی
  • مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لامے کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
  • منڈی بہاؤالدین: 8 سالہ اغوا بچی جنسی زیادتی کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
  • مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لیم کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
  • بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟
  • سول اسپتال کراچی میں پولیس کا چھاپہ، زخمی حالت میں 2 ملزمان گرفتار