علی سیٹھی کی والدہ کو بیٹے کا عالمی شہرت یافتہ گانا ‘پسوڑی’ ایک آنکھ نہ بھایا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)گلوکار علی سیٹھی کا عالمی شہرت یافتہ گانا ‘پسوڑی’ ان کی والدہ کو ایک آنکھ نہ بھایا۔
علی سیٹھی اور شے گل کی جانب سے گایا جانے والا پنجابی گانا 2022 کا چارٹ بسٹر گانا تھا جس سے دنیا بھر میں پسند کیا گیا۔
تاہم یہ گانا علی سیٹھی کی والدہ جگنو محسن کو ایک آنکھ نہ بھایا اور انہوں نے گانے کو ناپسندیدہ قرار دے دیا۔
گلوکار کی والدہ نے ایک ویڈیو میں کہا کہ ’مجھے پسوڑی گانا پسند نہیں ہے جب کہ یہ گانا اب بلین ویوز حاصل کرچکا ہے، علی نے بھی مجھے کہا تھا کہ امی مجھے پتا ہے آپ کو یہ گانا پسند نہیں آیا جس پر میں نے جواب دیا کہ ہاں مجھے یہ نہیں پسند، مجھے پنجابی راگ اور غزلیں پسند ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’علی کے پیدا ہونے سے قبل میں پنجابی راگ اور کلاسیقی میوزک بہت سنتی تھی اور گھر میں بچوں کے ساتھ 7 سال کی عمر تک میں نے پنجابی میں بات کی ہے، مجھے پنجابی کے ڈھولے، ماہیے جیسے گانے پسند ہیں‘
مزید پڑھیں:دنیا کی وہ مالدار خاتون جو سونے کی دیواروں والے گھر میں رہتی ہے، جو مکیش امبانی کے انٹیلیا اور بَکنگھم پیلس سے بھی بڑا ہے
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسے میں انجمن اوقاف نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ حکام نے ایک بار پھر تاریخی عیدگاہ سرینگر اور جامع مسجد سرینگر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کی اجازت نہیں دی۔ مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ ادھر میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے"۔
اس دوران جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر مسلسل پابندیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمر عبداللہ نے بتایا "مجھے امید ہے کہ یہ عید ہندوستان اور دنیا کے مسلمانوں کے لئے بہتر دن لائے گی، مجھے امید ہے کہ یہ امن لائے گا اور بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرے گا"۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب ہم عید منا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر افسوس ہے کہ ایک بار پھر سرینگر کی مشہور جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان فیصلوں کے پیچھے وجوہات نہیں جانتا، لیکن ہمیں اپنے لوگوں پر بھروسہ کرنا سیکھنا چاہیئے۔