امام علی (ع) کی خلافت ایک مثالی اسلامی حکومت کی علامت ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
ڈیرہ مراد جمالی میں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ امام علی علیہ السلام کی ذات اسلامی تعلیمات کا عملی نمونہ ہے، اور آپؑ کے اقوال و فرامین رہتی دنیا تک ہدایت اور روشنی کا مینار رہینگے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع نصیر آباد کے زیر اہتمام جامع مسجد میں شہادت مولا علی علیہ السلام کی مناسبت سے مجلس عزاء منعقد ہوئی۔ مجلس عزاء سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی اور صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام کی زندگی عالم انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ آپؑ کی سیرت طیبہ عدل پسندی، علم، تقویٰ زہد، شجاعت اور حلم کو اپنا کر ہر شخص دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو سکتا ہے۔ آپؑ کی ذات اسلامی تعلیمات کا عملی نمونہ ہے، اور آپؑ کے اقوال و فرامین رہتی دنیا تک ہدایت اور روشنی کا مینار رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت علیؑ کی خلافت ایک مثالی اسلامی حکومت کی علامت ہے۔ آپؑ نے ہمیشہ انصاف، مساوات اور حق گوئی کو ترجیح دی۔ آپؑ نے فرمایا کہ دنیا کی سب سے بڑی خیانت حکومت میں خیانت ہے اور سب سے بڑا دھوکہ رعایا کے ساتھ دھوکہ ہے۔ آپؑ کی حکومت میں کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں تھا اور آپؑ نے ہمیشہ کمزوروں اور مظلوموں کا ساتھ دیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا کہ حضرت علیؑ کی زندگی انتہائی سادہ تھی۔ آپؑ نے ہمیشہ سادگی اور قناعت کو ترجیح دی۔ آپؑ کی خوراک جو کی روٹی اور نمک پر مشتمل ہوتی تھی، حالانکہ بیت المال پر آپؑ کا مکمل اختیار تھا۔ آپؑ نے فرمایا کہ دنیا کی مثال سانپ کی مانند ہے، جو دیکھنے میں نرم لگتی ہے مگر اس کا زہر جان لیوا ہوتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود نے کہا کہ
پڑھیں:
جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 گاڑیاں خریدنے کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی گئی ہے.(جاری ہے)
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کے لیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے. درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کے لیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے. درخواست گزار محمد فاروق نے استدعا کی ہے کہ3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے. قبل ازیں رپورٹ سامنے آئی تھی کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈیپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی. گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں عدالت نے سندھ حکومت کو افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد رواں ہفتے ہی محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے.