دہشت گردی ملک کے وجود کے لیے خطرہ ہے، رؤف حسن
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنماپاکستان تحریک انصاف رؤف حسن کا کہنا ہے کہ جہاں تک دہشتگردی کا سوال ہے اس پر کوئی دو رائے ہو نہیں سکتیں یہ ملک کے وجود کے لیے خطرہ ہے، یہ ملک کے وجود پر ایک وار ہے اس کو ختم کرنا ہماری اولین ترجیح ہونا چاہیے، جو بھی معتبر مدد پاکستان تحریک انصاف دے سکے گی جس کا ہم نے بارہا اظہار بھی کیا ہے اور وہ ہم کرتے بھی رہے ہیں اور وہ ہم کرتے رہیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے کبھی خان صاحب کی رہائی کو کسی چیز کے ساتھ نہیں جوڑا اور نہ ہی خان صاحب ہمیں ایسا کرنے دیں گے۔
کورٹ رپورٹر ایکسپریس جہانزیب عباسی نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جو اندرونی اختلافات ہیں وہ ہم بخوبی جانتے ہیں، ہائیکورٹ کے اندر کافی زیادہ تقسیم پائی جاتی ہے، اگر ہم اس پورے معاملے کو دیکھیں تو یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے پہلے بھی بیک گراؤنڈ میں اس طرح کی کچھ اختلافی چیزیں ہوتی رہی ہیں۔
جن تین ججز کی جانب سے یہ ٹریبونل تھا پہلے جس نے فیصلہ محفوظ کیا تھا یہ فیصلہ 13مارچ کو محفوظ کیا گیا تھا، 18مارچ کو ٹریبونل چینج ہوتا ہے، 21 مارچ کو وہ محفوظ شدہ فیصلہ جاری کیا جاتا ہے، 13مارچ کو جب فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا تو یہ جو ٹریبونل کی تبدیلی والا معاملہ تھا،ایک سوال پران کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ تو چیلنج ہو گا اس حوالے سے آنے والے وقت میں سپریم کورٹ میں پٹیشن بھی آ جائے گی، میرے خیال میں یہ فیصلہ زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہ سکتا۔
چیئرمین کے ٹریڈ سیکیورٹیزعلی فرید خواجہ نے کہا کہ کرپٹو ریگولیٹری فریم ورک بنانے سے بالکل فائدہ ہو گا ، فائدے سے زیادہ ضروری ہے کہ ہم ریگولیشن بنائیں کیونکہ پاکستان میں بہت زیادہ لوگ اس کو استعمال کر رہے ہیں،کچھ اندازوں کے مطابق پاکستان میں2کروڑ سے زیادہ لوگ کرپٹو ایکسچینجز میں انوسٹ کر رہے ہیں، اس کے برعکس اسٹاک مارکیٹ میں صرف تین لاکھ پچاس ہزار لوگ انوسٹ کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
ترجمان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ قابض بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں 3 بچوں کے باپ کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائلفز کے اہلکاروں نے بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میر محلہ سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ شخص فردوس احمد میر کو چند روز قبل گرفتار کر کے اپنے کیمپ میں منتقل کر یا تھا جہاں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔ فردوس احمد کی لاش گزشتہ روز دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے قتل کے خلاف حاجن میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں دوران حراست شہری کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔دریں اثنا، حریت تنظیموں نے سیب سے لدے ٹرکوں کو سری نگر جموں شاہراہ پر دانستہ طور پر روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہزاروں کشمیری خاندانوں کی روزی روٹی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک کزشتہ تقریبا ڈھائی ہفتے سے شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں، ان میں موجود سارا پھل خراب ہو چکا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں اور تاجروں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہواہے۔ حریت تنظیموں نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔