حکومتی اراکین اپنے بیانات سے قیام امن کے بجائے دہشت گردی کی آگ پر تیل چھڑک رہے ہیں، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور سینیٹر عرفان صدیقی کے بیانات پر ردعمل میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے نمائندے اپنے بیانات کے ذریعے ملک میں امن کے قیام کے بجائے دہشت گردی کی آگ پر مزید تیل چھڑک رہے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اسامہ بن لادن سے پیسے لے کر سیاست کرنے والے نواز شریف کی کٹھ پتلیاں خیبرپختونخوا حکومت کو طعنے دے کر اپنے ماضی کو چھپا نہیں سکتیں۔
دہشت گردی کے مسئلے میں شہباز شریف حکومت کی سنجیدگی کا علم یہ ہے کہ ''تنظیم سازی'' میں سرعام پکڑے جانے والے شخص کو وزیر مملکت داخلہ بنادیا اور طالبان کی حمایت میں کالمانہ جہاد سے شہرت پانے والے عرفان صدیقی موقع کی مناسبت سے لبرل بن گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کو آرمی چیف بنوا کر نواز شریف کو نکلوایا اور پھر منتیں کرکے نواز شریف کو واپس پاکستان لانے کا کارنامہ عرفان صدیقی کے عرفان کا نتیجہ ہے۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ شب برات کے پٹاخے پر بھاگ جانے والے دہشت گردی کے ماہر بن کر فرنٹ لائن پر دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے خیبرپختونخوا پولیس اور ایف سی کے شہدا کا مذاق اڑا رہے ہیں، وفاقی حکومت کے مسخروں کی جانب سے شہدا کے خون کو سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے استعمال کرنا انتہائی قابل مذمت اور شرمناک ہے۔
2023-24 میں خیبرپختونخوا کے 364 جوان دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے، وفاقی حکومت کے نمائندوں کے بیانات ان شہدا کی قربانیوں کی توہین ہے،توہین آمیز بیانات دینے والے شہدا کے ورثا سے معافی مانگیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن اسمبلی رانا محمد ارشد نے پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین ، خصوصاً غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں معصوم بچوں کے قتل عام ،نسل کشی، بھوک، علاج اور پناہ سے محرومی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان فوری اور مؤثر سفارتی اقدامات کرے تا کہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
اس کے علاوہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے، انسانی ہمدردی کی تنظیمیں فوری طور پر فلسطینی بچوں کو خوراک، علاج اور پناہ فراہم کریں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین کے مظلوم عوام اور معصوم بچوں کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اُن کی آزادی اور انسانی حقوق کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔