یوتھ سولیڈیریٹی افطار: ترکیہ، پاکستان اور فلسطین کے درمیان بھائی چارے کے فروغ کی ایک اور کاوش
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
یوتھ سولیڈیریٹی افطار: ترکیہ، پاکستان اور فلسطین کے درمیان بھائی چارے کے فروغ کی ایک اور کاوش WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد : ترکیہ تعاون و رابطہ ایجنسی (TİKA) کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ایک شاندار یوتھ سولیڈیریٹی افطار کا انعقاد کیا گیا، جس میں ترکیہ، پاکستان اور فلسطین سے تعلق رکھنے والے 320 طلبہ اور معزز شخصیات نے شرکت کی۔ اس تقریب کا مقصد تینوں برادر ممالک کے درمیان دوستی، یکجہتی اور بھائی چارے کو فروغ دینا تھا۔
تقریب میں پاکستان میں ترکیہ کے سفیر عزت مآب ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو، شمالی قبرص ترک جمہوریہ کی سفیر عزت مآب دلشاد شینول سمیت مختلف جامعات کے ریکٹرز، طلبہ، اور شراکت دار اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔ اس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن، نمل، نسٹ، قائداعظم یونیورسٹی، اسلام آباد پریس کلب، اور ترکیہ المنی ایسوسی ایشن کے اراکین بھی موجود تھے۔
ٹیکا اسلام آباد کی کوآرڈینیٹر صالحہ تونا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ، پاکستان اور فلسطین کے درمیان گہرے تعلقات پر روشنی ڈالی اور نوجوانوں کے کردار کو سراہا، جو ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ترکیہ-فلسطین فرینڈشپ اسپتال کا بھی ذکر کیا، جو غزہ میں کینسر کے مریضوں کے لیے واحد طبی سہولت فراہم کرنے والا مرکز تھا۔ تاہم، حالیہ اسرائیلی جارحیت کے باعث یہ اسپتال تباہ ہو چکا ہے۔
پاکستان میں ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو نے اپنے خطاب میں پاکستان اور فلسطین کو ترکیہ کے قریبی ترین دوست قرار دیا۔ انہوں نے غزہ کے طلبہ کو یقین دلایا کہ ترکیہ کا سفارتخانہ ان کے لیے دوسرا گھر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 15 برسوں میں ٹیکا نے پاکستان میں تقریباً 700 ترقیاتی منصوبے مکمل کیے ہیں، اور پاکستان ٹیکا کے اہم ترین شراکت دار ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ترکیہ مستقبل میں بھی پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے تعاون جاری رکھے گا۔
غزہ سے تعلق رکھنے والی طالبہ فاطمہ النجار نے ٹیکا اور ترکیہ کی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس باوقار تقریب میں شرکت ان کے لیے اعزاز ہے۔ انہوں نے شرکاء سے فلسطینی عوام کے لیے دعا کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ غزہ میں جاری نسل کشی کے باعث حالات دن بہ دن بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔
یوتھ سولیڈیریٹی افطار کا انعقاد ترکیہ، پاکستان اور فلسطین کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کی ایک اور مثال تھا۔ تقریب کا اختتام طلبہ کے درمیان محبت اور بھائی چارے کے تبادلے اور امن، انصاف اور اتحاد کے لیے اجتماعی دعا کے ساتھ ہوا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان اور فلسطین کے درمیان بھائی چارے
پڑھیں:
تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا، مقررین تقریب
ذرائع کے مطابق تقریب میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر ایمبسڈر یوسف الدوبے، کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد میں انڈیا سٹڈی سنٹر نے یوتھ فورم فار کشمیر کے تعاون سے ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں تنازعہ جموں و کشمیر کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی گئی۔ ذرائع کے مطابق تقریب میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر ایمبسڈر یوسف الدوبے، کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے بھی شرکت کی۔ یوسف الدوبے نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موجودہ دورہ پاکستان کی دو وجوہات ہیں، ایک وجہ تو تنازعہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال معلوم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مظفر آباد کا دورہ اور وہاں کے لوگوں اور عہدیداروں سے ملاقاتیں انتہائی مددگار ثابت ہوئیں۔ دورے کی دوسری وجہ جموں و کشمیر کے عوام کو یقین دلانا اور کشمیری عوام کے منصفانہ مقصد کے لیے او آئی سی کے پختہ عزم کا اعادہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ اور او آئی سی دونوں کے ایجنڈے پر سب سے پرانے تنازعات میں سے ایک ہے۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف او آئی سی ایک تنظیم کے طور پر بلکہ او آئی سی کا ہر رکن جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے آئندہ اجلاس میں جموں و کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے گی۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی ایمبسڈر سہیل محمود نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کی کشمیر کاز کے لیے مستقل اور غیر متزلزل حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو کہ او آئی سی کے ایجنڈے کا مرکز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں کیا جا سکتا۔ ڈائریکٹر انڈیا سٹڈی سنٹر ڈاکٹر خرم عباس نے کہا کہ تنازعات کے پرامن حل کے لیے سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ غلام محمد صفی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے حق خودارادیت کے لیے آواز اٹھانے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرنے پر او آئی سی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام تنازعہ کشمیر کے ایسے حل کا مطالبہ کرتے ہیں جو پائیدار، پرامن اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ کشمیر پر مستقبل میں ہونے والی کسی بھی بات چیت میں کشمیری نمائندوں کو شامل کیا جانا چاہیے جو تنازعہ کے اہم فریق ہیں۔
الطاف حسین وانی نے کہا کہ او آئی سی جموں و کشمیر کے عوام کے لیے امید کی کرن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کوئی علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ انسانی حقوق اور حق خودارادیت کا سوال ہے۔ انہوں نے کہا ایک طرف بھارت نے وقف ترمیمی قانون کے ذریعے مسلمانوں کے مذہبی اداروں پر ریاستی کنٹرول کے ساتھ ساتھ عید اور جمعہ کی نماز پر منظم پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور دوسری طرف ہندو یاتریوں کو ہر قسم کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ چیئرمین بورڈ آف گورنرز آئی ایس ایس آئی ایمبسڈر خالد محمودنے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے فالتو اور فرسودہ ہونے کے بھارتی دعوے غلط ہیں۔ قراردادیں برقرار رہیں گی جیسا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی کہا ہے۔ تقاریر کے بعد سوال و جواب کا سیشن اور سرٹیفکیٹ دینے کی تقریب ہوئی۔ آخر میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر یوتھ فورم فار کشمیر زمان باجوہ نے فیلو شپ پروگرام کے نوجوان شرکاء کے جوش و جذبے کی تعریف کی۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ رفاقت سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور اپنی تحریروں اور دیگر علمی سرگرمیوں کے ذریعے کشمیر کاز کو آگے بڑھائیں۔