پاکستانی زائرین کیلئے بارڈرز کھولے جائیں، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
جیکب آباد میں مجلس عزاء کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر زائرین اور طلباء کیلئے تفتان اور رمضان بارڈر کھول دے۔ بارڈر پر تعینات عملے میں ایسے افراد لگائے جائیں، جو زائرین سے تعاون کا جذبہ رکھتے ہوں اور تعصب یا مذہبی نفرت سے گریز کریں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مجالس عزاء دراصل ایسی دینی درسگاہیں ہیں جن میں قرآن و احادیث کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ان مقدس محافل میں ہر عمر اور ہر طبقے کے افراد شرکت کرتے ہیں اور دین اسلام، یعنی قرآن و اہل بیت علیہ السلام کی تعلیمات سے روشناس ہوتے ہیں۔ حسینیت کی یہ درسگاہ انسانیت کو حق، صداقت اور ہدایت کا راستہ دکھاتی ہے، جہاں مذہب و مسلک کی کوئی قید نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں گوٹھ علی دوست خان گولاٹو میں منعقدہ سالانہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر ہر سال لاکھوں زائرین کربلا معلیٰ کی جانب روانہ ہوتے ہیں۔ ایران اور عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کے لئے پاکستان، ایران، اور عراق کی حکومتوں پر لازم ہے کہ وہ زائرین کے لئے بر وقت ویزا اور مؤثر انتظامات کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی روز سے پاکستان کی جانب سے بلاوجہ سرحد بند ہے۔ جس کی وجہ سے زائرین اور دینی طلباء شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بلاوجہ بارڈر کی بندش سے طلباء کی تعلیم متاثر ہو رہی ہیں اور سینکڑوں طلباء کی تعلیم کا حرج ہو رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر زائرین اور طلباء کے لئے تفتان اور رمضان بارڈر کھول دے۔ بارڈر پر تعینات عملے میں ایسے افراد لگائے جائیں، جو زائرین سے تعاون کا جذبہ رکھتے ہوں اور تعصب یا مذہبی نفرت سے گریز کریں۔ پاکستان، ایران اور عراق کی حکومتیں باہم رابطے کے ذریعے زائرین کے لئے ویزا، ٹرانسپورٹ اور سیکیورٹی کے بروقت انتظامات کریں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکومت پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ زائرین کے لئے مشکلات پیدا کرنے اور سفر زیارت مہنگا کرنے کے بجائے ان کے لئے آسانیاں پیدا کرے، تاکہ زائرین پرامن اور محفوظ انداز میں زیارت کا مقدس فریضہ انجام دے سکیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود انہوں نے کے لئے
پڑھیں:
وزیر اعظم کا اہم اقدام ،خواتین کیلئے’’ آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن‘‘ قائم،صرف ایک فون کال پر کیا کیا سہولیات فراہم کی جائیں گی ؟ جانیے
لاہور ( طیبہ بخاری سے ) وزیر اعظم شہباز شریف کا خواتین کو خود مختار ، با اعتماد اور معاشرے میں باوقار مقام دلانے کےلیے ایک اہم قدم،آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن قائم کرد یا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن بنیادی طور پر خواتین کیلئے بنایا گیا ہے، اس پولیس اسٹیشن میں خواتین کیلئے ہیلپ لائن 1815 مختص کی گئی ہے۔ ہیلپ لائن پر خواتین بلاجھجک کالز کر کے اپنے مسائل کا فوری حل کروا سکتی ہیں۔1815 ہیلپ لائن پر کال ٹیکر،کال ریسپانڈر اور تفتیشی افسران بھی خواتین پولیس اہلکار ہیں۔
آن لائن ویمن پولیس سٹیشن میں ویڈیو کالنگ اور آن لائن چیٹ کی بھی سہولت موجود ہے۔ خواتین کو ایف آئی آر کے لیے تھانے جانے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ ایف آئی آر ان کے گھر پہنچائی جاتی ہے۔ خواتین کے مسائل کے حل انکے بتائی گئی لوکیشن پر حل کیے جاتے ہیں،فرسٹ ریسپانڈر 5 سے 7 منٹ کے اندر بتائی گئی لوکیشن پر اپروچ کرتی ہیں اور فوری مسائل حل کرتی ہیں۔ جن مسائل کے فوری حل ممکن نہیں ہوتے ان پر وویمن پولیس اسٹیشن کی تفتیشی افسران فوری کارروائی عمل میں لاتے ہوئے مسائل کا حل کرتی ہیں۔
خواتین اوربچوں پر تشدد ،گھریلو ظلم و جبر ،معاشرے کے کمزور طبقات کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے آن لائن ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن کو قائم کیا گیا اورباقاعدہ ہیلپ لائن 1815 متعارف کرائی گئی،جس سے متاثرین قانونی معلومات تک رسائی، شکایات درج کرنے، اور مشاورت حاصل کر سکتے ہیں۔
اس اقدام کا مقصد صنفی بنیاد پر جرائم اور دیگر متاثرین کی ہر ممکن مدد کرنا ہے ، جبکہ ہیلپ لائن 1815 چوبیس گھنٹے فعال ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے کہ مصیبت میں مبتلا افراد کے لیے مدد ہمیشہ صرف ایک فون کال کی دوری پر ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے خواتین کی 15 پر آنے والی کالز 1815 پر منتقل ہو جاتی ہیں۔ آن لائن پولیس اسٹیشن مکمل طور پر پولیس اسٹیشن آن ویلز سے مربوط ہے اور ضرورت کے وقت فرسٹ ریسپانڈر کے ساتھ پولیس اسٹیشن آن ویلز بھی موقع پر روانہ کی جاتی ہے۔
سلامتی کونسل میں مباحثہ ، پاکستان کی تنازعات کے پرامن حل سے متعلق قرارداد منظور
مزید :