گورنر پنجاب نے منظور شدہ متعدد بلوں کی توثیق کر دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) گورنر پنجاب سلیم حیدر خان نے اسمبلی سے منظور متعدد بلوں کی توثیق کر دی۔
گورنر پنجاب کی جانب سے صوبائی اسمبلی سے منظور ہونے والے متعدد بلوں کی توثیق کے بعد مذکورہ بل ایکٹ بن کر فوری نافذالعمل ہو گئے۔
سلیم حیدر خان نے پنجاب لوکل گورنمنٹ (ترمیمی بل) 2025 اور صوبائی موٹر وہیکل (ترمیمی) بل 2025 کی منظوری دی۔گورنر نے پنجاب ویگرینسی ترمیمی بل 2025 کی بھی منظوری دے دی۔
پنجاب پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ بل، پنجاب سہولت بازار اتھارٹی بل بھی منظور کر لیا گیا۔ جبکہ پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی بل 2025 اور نوٹریز ترمیمی بل 2025 کی بھی توثیق کر دی گئی۔
تین دن میں 10 لاکھ روپے جمع کرنے والا بھکاری گرفتار
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
سٹی42: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے پنجاب کسان بورڈ کے دفتر کا دورہ کیا جہاں چیئرمین کسان بورڈ پنجاب میاں محمد اجمل نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ گورنر پنجاب نے کسانوں کے وفد سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں کسانوں کو گندم کی پوری قیمت ادا کی گئی تھی۔ موجودہ سیلابی صورتحال نے کسانوں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں، لہٰذا حکومت کو کسانوں کا ساتھ دینا چاہئے۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
سردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ کسان اپنا خون پسینہ بہا کر ہمیں گندم مہیا کرتے ہیں، اس لیے اُن کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ زراعت میں جدید مشینری کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ پیداوار میں اضافہ اور نقصانات میں کمی لائی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا ہے اور کسان اس ہدف کے حصول میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
کسان وفد نے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ حکومت گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی ختم کرے تاکہ منڈیوں میں رسائی آسان ہو۔ کسانوں نے بتایا کہ سیلابی ریلوں میں ان کی جمع پونجی، مال مویشی اور گندم بہہ گئی ہے جبکہ دور دراز کے علاقوں کے کسان شہروں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔
موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق
کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں گندم کی پوری قیمت ادا کی جائے تاکہ ان کی محنت ضائع نہ ہو۔