بین الاقوامی نظام کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ٹوکیو : چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے ٹوکیو میں جاپان-چین دوستی کے سات گروپوں کے نمائندوں سے اجتماعی ملاقات کی۔ جاپان-چین دوستی پارلیمانی اتحاد کے صدر اور جاپان کی حکمران پارٹی کے سیکریٹری جنرل مورییاما ہیروشی، جاپان انٹرنیشنل ٹریڈ پروموشن ایسوسی ایشن کے صدر کونو یوہی، نیز جاپان-چین دوستی ایسوسی ایشن، جاپان-چین کلچرل ایکسچینج ایسوسی ایشن، جاپان-چین اکنامک ایسوسی ایشن،جاپان-چین ایسوسی ایشن، اور جاپان-چین فرینڈشپ ہال کے عہدہ داران نے شرکت کی۔پیر کے روزوانگ ای نے کہا کہ بین الاقوامی نظام کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔ چین کی ترقی دنیا میں امن کی قوت میں اضافہ اور استحکام کے عوامل کو مضبوط کر رہی ہے۔ چین ایک بڑے ملک کے طور پر اپنی ذمہ داری اُٹھائے گا اور دنیا کو طاقتوروں کے غلبے والے “جنگل” میں واپس نہیں جانے دے گا۔ جاپان-چین دوستی کے سات گروپوں نے طویل عرصے سے جاپان-چین دوستی کے لیے کوششیں کی ہیں، جسے چین خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ موجودہ صورتحال میں، دونوں ممالک کے تعلقات کی سیاسی بنیاد کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ چین-جاپان مشترکہ اعلامیہ کی چین-جاپان امن اور دوستی معاہدے کے ذریعے تصدیق کی گئی ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے قانونی طور پر پابند رہنما دستاویزات ہیں، جن پر سختی سے عمل کرنا لازمی ہے، خاص طور پر تاریخ اور تائیوان کے معاملات کو درست طریقے سے دیکھنا اور انہیں سنبھالنا چاہیے۔ اجلاس میں شریک جاپان-چین دوستی گروپوں کے نمائندوں نے کہا کہ جاپان-چین دوستی دونوں ممالک اور ان کے عوام کے لیے انتہائی اہم ہے، جاپان-چین دوستی گروپ دونوں ممالک کے تعلقات کی سیاسی بنیاد کو مضبوطی سے تھامے رکھیں گے اور جاپان-چین تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مزید تعاون جاری رکھیں گے۔ اسی دن، وانگ ای نے ٹوکیو میں جاپان کے سابق وزیر اعظم فوکودا یاسو سے بھی ملاقات کی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایسوسی ایشن دونوں ممالک کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کی سفارتکاری نئے اعتماد اور استحکام کے دور میں داخل ہو چکی ہے: خواجہ آصف
اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جو ملکی مفادات، علاقائی تعاون اور عالمی سطح پر اعتماد و استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا ہر موسم کا دوست ہے اور دونوں ممالک سی پیک فیز تھری پر تیزی سے کام بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ برسوں میں اپنی خارجہ پالیسی میں واضح پیش رفت کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط بنیادوں پر استوار ہو رہے ہیں، جبکہ سی پیک فیز تھری کے منصوبے پاکستان کی معاشی ترقی اور علاقائی رابطوں کے لیے سنگِ میل ثابت ہوں گے۔خواجہ آصف نے کہا کہ وسط ایشیائی ممالک، بالخصوص آذربائیجان اور ترکمانستان تک پاکستان کی رسائی میں نمایاں بہتری آئی ہے. جس سے تجارتی و توانائی تعاون کے نئے دروازے کھل رہے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر اسلاموفوبیا کے خلاف ایک مؤثر آواز بن کر ابھرا ہے۔ وزیرِ دفاع نے کہا کہ یہ پاکستان کی سفارتی خوداعتمادی اور پالیسی کے تسلسل کا نتیجہ ہے۔سعودی عرب کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ریاض کی جانب سے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں گہرے اعتماد کا مظہر ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی سفارتکاری آج اعتماد، استحکام اور حقیقت پسندی کی عکاسی کر رہی ہے، جو ملک کے روشن اور خودمختار مستقبل کی ضمانت ہے۔