قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
لاہور: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے امن و امان پر خصوصی توجہ دینے اور قومی معاملات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کو ناگزیر قرار دے دیا ہے۔
گورنر ہاؤس پنجاب میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم اور تمام جماعتوں کو دہشت گردوں سے مقابلے کیلیے متحد ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کو ملک و قوم کیلیے ایک جگہ پر جمع ہونا ہوگا، اپوزیشن کو سیاست کرنی ہے تو وہ عوامی ایشوز پر بات کرے کیونکہ اب وقت ہے کہ ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں بلوچستان اور خیبرپختونخوا پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ویزا چھوٹ پر اتفاق
مشرق وسطیٰ میں پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار، اور ترسیلات زر کا ایک بڑا ذریعہ ہے ، وزیر خارجہ
سفارتی، سرکاری پاسپورٹ کیلیے ویزا چھوٹ کا نفاذ 25 جولائی سے یو اے ای کے تمام ہوائی اڈوں پرنافذ
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ یو اے ای کے تمام ہوائی اڈوں پر پاکستانی سفارتی اور سرکاری پاسپورٹس کے لیے ویزا چھوٹ کا نفاذ کردیا گیا ہے۔نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ میں یو اے ای کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کا اعلان کیا اور اسے دو برادر ممالک کے درمیان ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیا۔وزیر خارجہ نے لکھا کہ مجھے یو اے ای حکام نے آگاہ کیا ہے کہ پاکستانی سفارتی اور سرکاری پاسپورٹس کے لیے ویزا چھوٹ کا نفاذ 25 جولائی 2025 سے یو اے ای کے تمام ہوائی اڈوں پر کر دیا گیا ہے۔پاکستان اور یو اے ای کے درمیان قریبی سفارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات ہیں، یو اے ای مشرق وسطیٰ میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور ترسیلات زر کا ایک بڑا ذریعہ بھی، جہاں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد مقیم ہے اور کام کر رہی ہے۔اسحٰق ڈار نے کہا کہ ہم نے دونوں برادر ممالک کے درمیان سفارتی اور سرکاری پاسپورٹس پر باہمی ویزا چھوٹ پر اتفاق کیا اور اس معاہدے کو مؤثر اور فعال بنانے کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او پر) پر دستخط کیے، جس کا نفاذ دستخط کے 30 دن بعد ہوگا۔اسحق ڈار کے مطابق، یہی باہمی سہولت اماراتی شہریوں کے لیے بھی پاکستان کے تمام ہوائی اڈوں پر فعال کر دی گئی ہے۔