ٹینکر نے میاں اور حاملہ بیوی کو کچل دیا، موقع پر بچے کی پیدائش، تینوں چل بسے
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ کے قریب واٹر ٹینکر کی موٹر سائیکل کو ٹکر سے حاملہ خاتون شوہر سمیت جاں بحق ہوگئی، جنم لینے والا نومولود بھی دم توڑ گیا۔
کراچی میں ایک اور المناک حادثہ پیش آیا، جہاں ملیر ہالٹ بس اسٹاپ کے قریب ایک اور موٹرسائیکل سوار خاندان ہیوی ٹریفک کی زد میں آگیا۔
پولیس کے مطابق شوہر اپنی اہلیہ کو چیک اپ کرانے کے لیے موٹرسائیکل پر اسپتال لے جارہا تھا، اس دوران پانی سے بھرے واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل سوار خاندان کو کچل دیا۔
حادثے کے نتیجے میں خاتون اور مرد شدید زخمی ہوئے، بعد ازاں خاتون اور مرد دم توڑ گئے، جاں بحق ہونے والے میاں بیوی ہیں۔
پولیس کے مطابق بیوی حاملہ تھی جس نے زخمی حالت میں بچے کو جنم دیا، موقع پر موجود لوگ بچے کو لیکر اسپتال کی طرف بھاگے، لیکن بچہ بھی جانبر نہ ہو سکا۔
پولیس نے بتایا کہ مرنے والے میاں بیوی ناتھا خان کے رہائشی تھے۔ جن کی شناخت شناخت 24 سالہ زنیب اور 26 سالہ عبدالقیوم کے ناموں سے کرلی گئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ حادثے کے بعد مشتعل عوام نے واٹر ٹینکر کو آگ لگانے کی کوشش کی، جبکہ واٹر ٹینکر کا ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔
حادثے کے فوری بعد پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور ٹریفک کی روانی کو بحال کرایا۔
بعدازاں، ایس ایس پی کورنگی طارق نواز نے بتایا کہ پولیس نے ٹینکر کے ڈرائیور اور ہیلپر کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جبکہ واٹر ٹینکر کو تحویل میں لے کر ماڈل کالونی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے، دونوں گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ رواں سال ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 214 ہوگئی جبکہ رواں سال ہیوی ٹریفک سے اب تک 68 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کو الٹا لٹکانے کا مطالبہ
حادثے میں جاں بحق ہونے والی متوفیہ زینب کے والد گل رحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی حاملہ تھی، علاج کے غرض سے گھر سے نکلی تھی، واٹر ٹینکر نے میری بیٹی اور داماد کو کچل ڈالا۔
والد نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کو الٹا لٹکا دیا جائے۔
متوفی عبد القیوم کے بھائی کا حکومت سے انصاف کا مطالبہ
ٹینکر حادثے میں جاں بحق ہونے والے عبد القیوم کے بھائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت سے ٹینکر مافیا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
متوفی کے بھائی نے بتایا کہ انہیں عبد القیوم کی موت کی اطلاع قریبی رشتہ داروں سے ملی۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب عبد القیوم اپنی اہلیہ کے ساتھ کوہی گوٹھ سے اپنے گھر جا رہے تھے۔
متوفی کے بھائی کے مطابق، ’عبد القیوم کی شادی تقریباً ایک سال پہلے ہوئی تھی اور ان کے ہاں جلد بچے کی ولادت متوقع تھی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ عبد القیوم کنٹونمنٹ بورڈ ملیر کے ملازم اور ملیر کینٹ کے رہائشی تھے۔
متوفی کے بھائی نے حکومت سے اپیل کی کہ ٹینکر مافیا کو لگام دی جائے تاکہ کسی اور خاندان کو اس طرح کا صدمہ نہ جھیلنا پڑے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ دن کے اوقات میں ان بھاری گاڑیوں کے شہر میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کی جائے تاکہ ایسے المناک حادثات کو روکا جا سکے۔
آفاق احمد متاثرہ فیملی کے گھر پہنچ گئے
درد ناک واقعے خبر ملتے ہی مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد ملیر ہالٹ میں واقع متاثرہ فیملی کے گھر پہنچے، جہاں انہوں نے جاں بحق موٹرسائیکل سوار شخص عبدالقیوم کے بھائی سے تعزیت کی اور واقعے کی ایف آئی آر درج کرانے کے لیے تھانے چلے گئے۔
مزیدپڑھیں:کیا نے مزید 2 گاڑیوں کا رعایتی قسطوں پر حصول کیسے ممکن بنادیا؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جاں بحق ہونے نے بتایا کہ عبد القیوم واٹر ٹینکر القیوم کے کے بھائی
پڑھیں:
الخدمت و ٹی ایم سی ناظم آباد کا2 واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کا معاہدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) الخدمت کراچی کے واش پروگرام (WASH) پروگرام اور ٹی ایم سی ناظم آباد کے مابین2واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت (MOU) پر دستخط کر دیے گئے۔ فلٹریشن پلانٹس ملت پارک اور گول مارکیٹ ناظم آباد میں نصب کیے جائیں گے، جس کا مقصد شہریوں کو صاف اور محفوظ پینے کا پانی فراہم کرنا ہے۔معاہدے پر دستخط کی تقریب الخدمت ہیڈ آفس میں منعقد کی گئی،تقریب میں چیف ایگزیکٹو الخدمت کراچی نوید علی بیگ اور ٹی ایم سی ناظم آباد کے ڈائریکٹر پارکس آصف حسین نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
کیے۔اس موقع پر ٹاؤن چیئرمین سید محمد مظفر، ایگزیکٹو ڈائریکٹر الخدمت کراچی راشد قریشی، ڈائریکٹر واش پروگرام گوہرالا سلام سمیت دیگر موجود تھے۔ چیف ایگزیکٹو الخدمت کراچی نوید علی بیگ نے کہاکہ پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کراچی کے شہریوں کا ایک سنگین مسئلہ ہے جو نہ صرف صحت عامہ پر اثر انداز ہو رہا ہے بلکہ مختلف بیماریوں کی جڑ ہے۔ الخدمت کا عزم ہے کہ ہم اپنے وسائل اور صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر زیادہ سے زیادہ افراد تک صاف پانی پہنچائیں۔ ان واٹر فلٹریشن پلانٹس کے قیام کا مقصد یہی ہے کہ عوام کو ان کی دہلیز پر صحت مند اور محفوظ پانی میسر آ سکے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت شہر میں الخدمت کے 69واٹر فلٹریشن پلانٹس آپریشنل ہیں اور یہ پلانٹس شہریوں صاف اور عالمی معیار کا پانی ارزاں نرخوں پر فراہم کر رہے ہیں ۔چیئر مین ناظم آباد ٹاؤن سید محمد مظفر نے کہا کہ الخدمت ایک مثالی فلاحی ادارہ ہے جو بلا تفریق انسانیت کی خدمت کر رہا ہے۔ ناظم آباد کے مکینوں کے لیے صاف پینے کے پانی کی دستیابی ایک دیرینہ مسئلہ تھا اور اس منصوبے سے یہ ضرورت بڑی حد تک پوری ہو گی۔ہم الخدمت کے ساتھ اس منصوبے میں بھرپور تعاون کر رہے ہیں کیونکہ ہمارا مقصد بھی یہی ہے کہ عوام کو پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی سہولت دستیاب ہو ۔ انہوں2 واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کے لیے معاہدے پر الخدمت کا شکریہ ادا کیا ۔