کراچی:

میئر کراچی مرتضی نے کہا کہ افطاری اور سحری کرنے سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ ان کے حل کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پروپیگنڈا کرنے والوں کو کام کے ذریعے جواب دیا جائے گا۔

 انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پیپلز پارٹی بلا تفریق عوام کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور رمضان کے بابرکت مہینے میں اللہ پاک سے دعا کی کہ حاسدین کے شر سے سب کو بچائے۔

انہوں نے گورنر سندھ کو اپنا دوست اور شہر کا محسن قرار دیتے ہوئے کہا کہ گورنر صاحب کے کہنے پر انہوں نے وفاقی حکومت کو خط لکھا تھا۔

مزید پڑھیں: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا مرتضی وہاب کے بیان پر ردعمل سامنے آ گیا

ان کا کہنا تھا کہ کامران بھائی سے درخواست ہے کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق 100 ارب روپے سندھ حکومت کو دلوائیں، جس کی وہ آٹھ دن سے درخواست کر رہے ہیں۔

مرتضی وہاب نے مزید کہا کہ اگر وفاقی حکومت 100 ارب روپے منتقل کرے تو میں حساب دوں گا اور ان کے وعدے کو عملی شکل دینے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بات کرنا آسان ہوتا ہے، لیکن کام کرنا مشکل ہے، کراچی شہر کی ترقی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہر والوں کو ناردرن بائی پاس کی ضرورت ہے تاکہ ٹریفک کی مشکلات کو حل کیا جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے ایک جلسے میں پنجاب کی قیادت کے خلاف سخت جملوں کا استعمال کیا جبکہ ہم صرف سوال ہی پوچھ لیں تو توہین ہو جاتی ہے۔ پنجاب کے کسانوں کی بات کرنے والوں کو سندھ کے کسان نظر کیوں نہیں آتے؟ پالیسی کے تحت اگر پنجاب نے گندم نہیں خریدی تو کسانوں کو لاوارث بھی نہیں چھوڑا۔ پنجاب کے کسانوں کو ایک سو ارب روپے کا پیکج،  پانچ ہزار فی ایکڑ اور پچیس ارب روپے کا ویٹ پروگرام دیا جائے گا۔ پنجاب کے کسانوں کو کسان کارڈ،  ہزاروں ٹریکٹرز اور سپر سیڈرز دیئے گئے ہیں۔ جلسوں میں باتیں کرنا بہت آسان ہے مگر کسی صوبے نے کسانوں کے لیے امدادی قیمت کا اعلان نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے حقوق کی آڑ میں سیاست کرنے والے آج پنجاب کے کسانوں کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، جبکہ سندھ کے کسانوں کی حالت زار پر مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو کی جانب سے دئیے گئے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ "کسانوں کے مسائل پر سیاست چمکانا آسان ہے، لیکن حل دینا اصل قیادت کا کام ہوتا ہے۔"انکا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام یہ ہے کہ سندھ کے کسانوں کی حالت پر کسی نے بات نہیں کی۔ نہ وہاں گندم کا ریٹ مقرر کیا گیا، نہ کسان کارڈ جاری کیے گئے۔ ہر کسان کو فی ایکڑ 5 ہزار روپے دئیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، 25 ارب روپے کے ویٹ سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ ہر ضلع کے بہترین کاشتکار کو 10 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نجی شعبے کو گندم کی خریداری کی اجازت دے دی گئی ہے تاکہ کسانوں کو فوری ریلیف حاصل ہو۔ بنک آف پنجاب کے ذریعے کسانوں کے لیے 100 ارب روپے کی کریڈٹ لائن دی جا رہی ہے اور کسان کارڈ کے ذریعے اب تک 55 ارب روپے کی خریداری ہو چکی ہے۔ دنیا بھر میں استعمال ہونے والی جدید زرعی مشینری بھی حکومت پنجاب خریدے گی اور بغیر کسی منافع کے کسانوں کو فراہم کرے گی تاکہ پیداوار میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کسانوں کے مفاد کو ذاتی اہمیت دیتی ہیں اور حکومت کسان اور کاشتکار کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ گندم کے باہر جانے کا مکمل ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے اور حکومت کے پاس گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قانون سازی اسمبلیوں کا اختیار، کمیٹیوں میں عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں، محمد احمد خان
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے:شاہد خاقان عباسی
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی
  • شدید گرمی سے ہونے والی اموات، سندھ حکومت اور نجی اداروں کے اعدادوشمار میں بڑا تضاد
  • دودھ کی قیمت مقرر کرنے کا کیس: سندھ حکومت کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر عدالت برہم
  • مذاکرات دھمکیوں کےذریعے نہیں ہوتے: عظمیٰ بخاری
  • صنعتوں کو گراؤنڈ رینٹ ادائیگی کے نوٹس کیخلاف میئر کراچی عدالت طلب
  • مراد علی شاہ اور پیپلزپارٹی سندھ میں 16 سالہ حکومت کی کارکردگی بتائیں.عظمی بخاری
  • پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری
  • پی پی گوجرانوالہ کا اجلاس‘ حلقہ 52 کا ضمنی الیکشن ہر صورت لڑیں گے: گورنر