Express News:
2025-04-25@04:55:49 GMT

حکومت کے کنٹرول میں کچھ نہیں، عوام کی مایوسی بجا

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے لیوی بڑھانی تھی وہ بڑھا دی یہ بڑے اچھے پرفارمر ہیں، یہ ایسی پرفارمنس دے رہے ہوتے ہیں کہ بڑے بڑے اداکار عش عش کر اٹھیں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک واضح بات ہوتی ہے کہ ہم فلاں تاریخ کو ریلیف دیں گے یا آج میںاعلان کر رہا ہوں کہ ہم بجلی سستی کرنے جارہے ہیں وہ والا سین نہیں تھا۔ 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ سب سے بڑی بات یہ کہ جمہوریت جس کی ہم بات کرتے ہیں، جمہوری حکومت کیا ہوتی ہے، جمہوری حکومت کا مطلب یہ ہے کہ وہ عوام کو جواب دہ ہو اس کو اس بات کا احساس ہو کہ اس نے ایک خاص مدت کے بعد عوام کے پاس جانا ہے، اگر وہ اچھا کام نہیں کرے گی جس سے عام آدمی کو فائدہ پہنچے یا وہ ایسی پالیسی اپنائے گی جس سے عام آدمی اس سے متنفر ہو تو وہ اس کو ووٹ نہیں دے گا۔ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ گورنمنٹ کے اپنے کنٹرول میں کچھ نہیں ہے، سیکیورٹی کی صورتحال دیکھ لیں وہ بری سے بری ہوتی جا رہی ہے، گورنمنٹ کا اپنا قبلہ درست نہیں ہے، پتہ نہیں ہے کہ کس طرف جا رہے ہیں ، چوبیس کروڑ عوام میں اوور آل جو مایوسی ہے وہ بجا ہے، میں بار بار کہتا ہوں کہ یہ اشرافیہ کا ملک ہے، اشرافیہ کے لیے ہے ان کے لیے توسب کچھ ہے لیکن عوام کے لیے کچھ نہیں ہے۔ 

تجزیہ کار عامرالیاس رانا نے کہا کہ خبریں مسلسل آتی رہیں گی، کبھی بننے کی اور کبھی بگڑنے لیکن چونکہ قرضہ تو ہم نے مانگنا ہے تو شرطیں تو ہمیںماننی پڑیں گی، جو آئی پی پیز کا فائدہ ہے وہ اویس لغاری کو بتانا پڑے گا کہ ایک طرف ہم کو آئی پی پیز کے نام پر سولر پہ لوٹا جا رہا ہے کہ جن کے ریٹ تھے پرانے ان کو چینج کرنا ہے جو نئے ہیں ان کے ساتھ تو بیڑہ غرق کر رہے ہیں۔ 

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ انھوں نے جو سمجھوتہ کیا ہے ان میں ان کی جو شرائط مانی ہیں ظاہر ہے ان کو ماننا پڑے گا، عوام کو تو یہ صرف یہیں بتائیں گے کہ جی اس طرح کردیں گے، اْس طرح کر دیں گے لیکن عوام کو کسی قسم کا ریلیف نہیں ملنے والا، جو بجٹ بن رہا ہے کیونکہ ان ہی خدوخال کے مطابق بجٹ بنے گا اور اس میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ عوام کو نہیں ہے

پڑھیں:

لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا

لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہوگیا. 23 اپریل کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں 2 مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔ذرائع کے مطابق جھوٹا بھارتی دعویٰ بظاہر ایک من گھڑت بیانیے کو پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے. وقت کے تسلسل، زمینی حقائق اور جاری کردہ تصویری شہادتوں میں سنگین تضادات پائے جاتے ہیں .جس واقعے میں 2 افراد کو درانداز قرار دیا جا رہا ہے ان کی شناخت مقامی افراد کے طور پر ہوئی ہے۔ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین گاؤں سجیور کے پُرامن شہری تھے، مارے جانے والے افراد کے لواحقین نے 22 اپریل کی صبح ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی. ان افراد کی گمشدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ وہ کسی ممکنہ دراندازی سے پہلے ہی غائب ہو چکے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ تصاویر واضح طور پر بھارت کے مؤقف کو جھٹلا رہی ہے کہ تصویر میں ایک متوفی کی لاش صاف ستھری، چمکتی ہوئی کالی جوتیوں کے ساتھ دکھائی دیتی ہے. یہ لاش دشوار گزار پہاڑی راستے سے دراندازی کرنے والے کی ہرگز نہیں ہو سکتی. مارے جانے والے شخص کے کپڑے بھی حیران کن حد تک صاف ہیں. اس کے ہتھیار پر مٹی یا خون کے نشانات تک نہیں، اس کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر کسی قسم کی لڑائی کے آثار بھی دکھائی نہیں دیتے۔اسی طرح دوسری لاش کے پاس کسی قسم کا لوڈ بیئرر، اضافی گولہ بارود، پانی کی بوتل، یا کوئی بھی جنگی ساز و سامان موجود نہیں. اگر یہ واقعی ایک درانداز ہوتا تو وہ اس طرح ناپختہ اور غیر محفوظ حالت میں کبھی بھی حرکت نہ کرتا. ایک شخص کے پاس تو صرف پستول ہے جو کہ دراندازی کی کسی بھی فوجی حکمت عملی سے مطابقت نہیں رکھتا۔مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں کے بیانات اس حقیقت کو مزید تقویت دیتے ہیں کہ یہ دونوں افراد پُرامن شہری تھے.ہلاک ہونے والے افراد کا کسی بھی عسکری یا غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا .بھارتی افواج نے انہیں بے دردی سے قتل کر کے اسے ایک فالس فلیگ آپریشن کا رنگ دے دیا. بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا سختی سے نوٹس لے۔

متعلقہ مضامین

  • ’شریف خاندان کے اقتدار میں ملکی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے‘، پی ٹی آئی رہنماؤں کی حکومت پرسخت تنقید
  • پنجاب حکومت کا عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ بینڈز لگانے کا فیصلہ
  • بھارت اس ریجن کے اندر ایک غنڈے کی طرح برتاؤ کرتا ہے
  • آئی پی ایل میں معروف کمنٹیٹرز کو تنقیدی تجزیہ پیش کرنا مہنگا پڑ گیا
  • لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا
  • وفاقی حکومت ناکام ہوچکی کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ہے، فضل الرحمان
  • اڈیالہ جیل پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں: ملک احمد خان
  • پولیس کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ عالیہ حمزہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا
  • پانی چاروں صوبوں کا ہے، اس کے حامی اور مخالف بھی ہیں
  • اپوزیشن اور قوم پرست جماعتیں عوام میں اضطراب نہ پھیلائیں‘چولستان کینال منصوبے پر کاپچھلے سال سے رکا ہوا ہے.مرادعلی شاہ