حیدر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2025ء)گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کراچی میں ڈمپر مافیا کے خلاف سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ ڈی آئی جی کراچی کو ایک ہفتے کے لئے میرے حوالے کریں، اگر ایک بھی ڈمپر کا حادثہ ہوا تو گورنر شپ سے استعفی دے دوں گا۔حیدرآباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے مختلف اہم مسائل پر اپنی رائے دی اور شہر کی ترقی کے لئے اقدامات کا اعلان کیا۔

کامران ٹیسوری نے مزید کہا کہ عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا گیا ہے، جو ہمارے ہی بچوں کو کچل رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر میئر کراچی کو ان کے زیر نگرانی دے دیا جائے تو شہر کی پرانی سڑکیں فوری طور پر بحال کر دی جائیں گی۔گورنر سندھ نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیا کہ وہ ایم کیو ایم میں مکمل طور پر ضم ہو جائے تاکہ سندھ کی سیاست میں مزید استحکام آ سکے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حیدرآباد آ کر آئی ٹی کے ٹیسٹ لیے تھے، لیکن پانچ ماہ گزرنے کے باوجود کورسز کی تکمیل میں تاخیر ہو رہی ہے۔ اگر میں تاخیر کی وجہ بتاؤں تو پورا حیدرآباد سڑکوں پر نکل آئے گا، لیکن میں نے صبر کا دامن تھاما ہوا ہے۔انہوں نے کراچی گورنر ہاؤس میں ہونے والی مختلف سماجی سرگرمیوں کا ذکر کیا، جہاں روزانہ 50 ہزار بچے ایڈوانس آئی ٹی کورسز کر رہے ہیں اور روزانہ افطار ڈنر کے دوران مختلف انعامات جیسے پلاٹ، موٹربائیک اور عمرہ ٹکٹ تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

گورنر سندھ نے کہا کہ اب تک 10 لاکھ راشن اور 12 ہزار سے زائد مفت لیپ ٹاپ تقسیم کیے جا چکے ہیں، اور ایک روپیہ لیے بغیر اربوں روپے کے کام گورنر ہاؤس کر رہا ہے۔کامران ٹیسوری نے سندھ کے عوام کے تاریخی استقبال کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کے لوگوں نے جس محبت سے استقبال کیا ہے، میں ان کا شکر گزار ہوں۔انہوں نے شہریوں کو یہ اختیار دیا کہ اگر پولیس والے انہیں ناجائز تنگ کریں، تو وہ کہہ سکتے ہیں کہ گورنر ہمارا بھائی ہے، اور اس طرح سے ان کی عزت و توقیر میں اضافہ ہوگا۔

گورنر سندھ نے حیدرآباد میں آنے والے وقت کے مزید چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ہم کمزور رہیں اور وہ آ کر ہم پر قبضہ کر لیں، لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ آدھا قبضہ تو ہوگیا ہے، بلدیہ پر قبضہ نہیں ہوا کامران ٹیسوری نے خطاب کے اختتام پر حیدرآباد کے عوام کو اتحاد اور یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ آنے والے وقت میں ہمیں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، لیکن ہم سب مل کر ان کا مقابلہ کریں گے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کامران ٹیسوری نے گورنر سندھ انہوں نے کہا کہ ا

پڑھیں:

سندھ طاس معاہدہ کیا ہے ؟ مکمل تفصیل جانئے

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت نے مقبوضہ کشمیرکے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کو بہانہ بنا کر پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنےکا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ طاس معاہدہ (Indus Waters Treaty) ایک تاریخی معاہدہ ہے جو پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دریاؤں کے پانی کی تقسیم کے لیے کیا گیا تھا تاکہ پانی کے مسائل پر کوئی جنگ یا تنازع نہ ہو۔زرعی ملک ہونے کے ناطے پاکستان میں فصلوں کی کاشت کا زیادہ تر دارومدار دریاؤں سے پانی کی آمد پر ہوتا ہے۔ایسے میں سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے لیے کافی اہم ہے۔

واہگہ بارڈر پہلے کتنی مرتبہ بند ہو چکاہے ؟ جانئے

اس معاہدے کی ضرورت 1948 میں اُس وقت پیش آئی جب بھارت نے مشرقی دریاؤں کا پانی بند کردیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث عالمی برادری متحرک ہوئی اور 19ستمبر 1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ طے پایا۔

اس معاہدے کے تحت انڈس بیسن سے ہر سال آنے والے مجموعی طور پر 168 ملین ایکڑ فٹ پانی کو پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم کیا گیا جس میں تین مغربی دریاؤں یعنی سندھ، جہلم اور چناب سے آنے والے 80 فیصد پانی پر پاکستان کاحق تسلیم کیا گیا جو 133 ملین ایکڑ فٹ بنتا ہےجبکہ بھارت کو مشرقی دریاؤں جیسے راوی، بیاس اور ستلج کا کنٹرول دے دیا گیا۔

سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر انتقال کر گئے 

چوں کہ مغربی دریاؤں میں سے کئی کا منبع بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں تھا، اس لیے بھارت کو 3 اعشاریہ 6 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے اور محدود حد تک آب پاشی اور بجلی کی پیداوار کی اجازت بھی دی گئی لیکن بھارت نے معاہدے کی اس شق کو پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کے لیے استعمال کرنا شروع کردیا۔بھارت کی طرف سے ماضی میں متعدد بار اس معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور پاکستانی دریاؤں پر پن بجلی منصوبے تعمیر کرکے پاکستان آنے والے پانی کو متاثر کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ تین سال سے بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کا اجلاس بھی نہیں ہو سکا، دونوں ملکوں کے درمیان انڈس واٹر کمشنرز کا آخری اجلاس 30 اور 31 مئی 2022کو نئی دہلی میں ہوا تھا۔ذرائع کے مطابق سندھ طاس معاہدے کے تحت سال میں دونوں ملکوں کے کمشنرز کا اجلاس ایک بار ہو نا ضروری ہے۔  

پیر پگارا کا فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار، حر جماعت کو دفاع کیلئے تیار رہنے کا حکم

وزارت آبی وسائل کے ذرائع کا بتانا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ عالمی معاہدہ ہے جسے بھارت یک طرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 1960 کا سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا تھا، معاہدے میں کوئی تبدیلی دونوں ممالک کی رضامندی سے ہی ہو سکتی ہے۔

پہلگام واقعے پر بھارتی اقدامات کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خاطر خواہ جواب کا فیصلہ کیا جائےگا۔

بھارت نے پہلگام واقعے کو بہانہ بنایا، سکیم کے تحت پاکستان پر دباؤ ڈالنا چاہتا ہے: مشاہد حسین سید

خواجہ آصف کے مطابق بھارت نے جو ایشو اٹھائے ہیں وہ میٹنگ میں ڈسکس کریں گے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو اس طرح معطل نہیں کرسکتا، معاہدے میں صرف پاکستان اور بھارت شامل نہیں دیگر بھی شامل ہیں۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کو 35 یوم کی دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق مکمل کیا جائے، چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا
  • گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی روضہ حضرت امام حسین علیہ السلام پر حاضری
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی روضۂ حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ پر حاضری
  • ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا
  • سندھ طاس معاہدہ کیا ہے ؟ مکمل تفصیل جانئے
  • بابراعظم دراصل کہاں غلطی کر رہے ہیں ؟ محمد عامرکا ناقص پرفارمنس پر مشورہ
  • شہریوں کیلیے بڑی سہولت؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈر پاس صرف 35  روز میں تعمیر ہوگا
  • شہریوں کیلیے بڑی سہولت؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈر پاس صرف 35 روز میں تعمیر ہوگا
  • سندھ میں کچے کے علاقے سے اغوا کسٹم اہلکار بازیاب
  • صدر مسلم لیگ ن نواز شریف نے لندن میں قیام بڑھا دیا