Daily Mumtaz:
2025-04-25@02:20:37 GMT

جب روبوٹس ڈانس کرنے لگیں

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

جب روبوٹس ڈانس کرنے لگیں

بیجنگ: “آپ یونیٹری G1 کے ساتھ کون سا ڈانس کرنا چاہیں گے؟” حال ہی میں، ہانگ چو کی ٹیکنالوجی کمپنی یونیٹری نے روبوٹ کے ڈانس کی ایک ویڈیو جاری کی جس کا آغاز ہی یہ دلچسپ سوال تھا۔پھر اس کے بعد چینی کونگ فو کرتے ہوئے اس روبوٹ کی ویڈیو نے تو غیر ملکی میڈیا کو بھی حیرت میں ڈال دیا۔ درحقیقت، روبوٹس کی سرگرمیاں تیزی سے زندگی کے مختلف شعبوں میں داخل ہورہی ہیں۔ بجلی کے معائنے، فائر فائٹنگ، سمندری ریسکیو جیسے شعبوں کے ساتھ ساتھ روزمرہ زندگی میں بھی ان کے افعال میں تنوع آ رہا ہے ۔موسیقی ، رقص ، تھائی چی کی مشق ، یہاں تک کہ یہ بچوں کےلیے ریاضی کے سوالات بھی حل کر سکتے ہیں ۔ لوگ ازراہ مذاق کہتے ہیں کہ پہلے روبوٹس صرف گھر کی صفائی کرتے تھے، اب تو “موسیقی، شطرنج، خطاطی اور مصوری” جیسے فنون میں بھی ماہر ہو گئے ہیں۔روبوٹس کی یہ کثیرصلاحیتیں چین کی کھپت میں ہونے والی تبدیلیوں اور ٹیکنالوجی کی بڑھتی ہوئی طلب کی عکاس ہیں۔ چین میں متوسط آمدنی والی آبادی تقریباً 40 کروڑ ہے، اور امکان ہے کہ یہ 2035 تک 80 کروڑ تک پہنچ جائے گی ۔ آبادی کا یہ طبقہ کھپت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ آمدنی میں اضافے کے ساتھ صارفین کی ترجیحات اور ضروریات بھی تبدیل ہو رہی ہیں، جو نہ صرف صارفی صنعتوں کو جدید بنانے بلکہ جدت طرازی کو بھی تقویت دے رہی ہیں ۔ چائنا ڈویلپمنٹ فورم میں شرکت کے دوران ٹیپسٹری گروپ کی جاؤ نین کریووئےسیرات نے سی جی ٹی این کو بتایا کہ چینی صارفین کی تیزی سے بدلتی ترجیحات اور ڈیجیٹل شمولیت نے کمپنی کو مسلسل جدت پر مجبور کیا ہے۔ چین سے حاصل ہونے والے ڈیجیٹل تجربات، جیسے لائیو اسٹریمنگ ،ای-کامرس اور سرکلر اکانومی کے تصورات، اب عالمی سطح پر کمپنی کی حکمت عملی کو نئی شکل دے رہے ہیں۔ کھپت کی ترقی کی بنیاد چین میں مکمل صنعتی چین اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پر مضمر ہے۔ مثال کے طور پر،صوبہ شان ڈونگ کی چھاؤ کاؤنٹی میں ڈیجیٹل ڈیزائننگ سسٹم کی مدد سے چینی روایتی ملبوسات” ہانگ فو” کے نئے ڈیزائنز کی تیاری کا دورانیہ 7 دن تک کم ہو گیا ہے۔صوبہ گوانگ ڈونگ کے چونگ شان کے ایک چھوٹے سے قصبے میں گھریلو استعمال کے آلات کے ہزاروں کارخانے ہیں۔اور صوبہ زے جیانگ کے شہر ای وو میں ثقافتی اور تخلیقی صنعت ہر روز سیکڑوں نئی مصنوعات لانچ کر کےسرحد پار ای کامرس کے ذریعے دنیا بھر کے صارفین تک تیزی سے پہنچاتی ہے۔حکومتی پالیسیاں بھی اس عمل میں تعاون کر رہی ہیں۔ مارچ 2025 میں چین نے “کھپت کو فروغ دینے کے خصوصی اقدامات” جاری کیے۔ اس کے ساتھ ساتھ بیرونی سرمایہ کاری کے لیے دروازے مزید کھولے جا رہے ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاری تک رسائی کے لئے منفی فہرست کو کئی بار ترمیم کر کے آسانیاں پیدا کی گئی ہیں اور ٹرانزٹ ویزا فری پالیسی کے دائرے میں مسلسل توسیع کی گئی ہے۔ ٹیلی کام، تعلیم، اور صحت کے شعبوں میں غیر ملکی کمپنیوں کے لیے شرائط نرم کی گئی ہیں۔ یہ اقدامات نہ صرف چینی صارفین کو زیادہ اختیارات دے رہے ہیں بلکہ عالمی برانڈز کو بھی نئے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ کھپت کی ترقی درحقیقت خوشحالی کے لیے انسان کی جستجو ہے۔ جب روبوٹس ڈانس کرنے لگیں، تو یہ صرف ٹیکنالوجی کی ترقی نہیں بلکہ کھپت کی اپ گریڈنگ میں معیشت کی ایک حقیقی تبدیلی ہے۔بنیادی ذرائع معاش کی ضروریات سے مزید خوبصورت زندگی کی خواہش تک، “میڈ ان چائنا” سے ” چائنیز انٹیلیجنٹ مینوفیکچرنگ” تک ، یہ عمل 1.

4 ارب چینیوں کے معیار زندگی کو بلند کرتے ہوئے، عالمی صارفی منڈی میں ایک نیا “بلیو اوشن” بھی تخلیق کر رہا ہے۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے ساتھ رہے ہیں

پڑھیں:

’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے اداکار نے زندگی کا خاتمہ کر لیا

بھارتی ٹیلی ویژن انڈسٹری کے اداکار للت منچندا نے 36 سال کی عمر میں خودکشی کر لی۔ ان کی لاش پیر کے روز ان کی رہائش گاہ، میرٹھ میں پائی گئی، جس کے بعد ان کے مداحوں اور شوبز حلقوں میں گہرے دکھ اور صدمے کی لہر دوڑ گئی۔

 

للت منچندا کو سب سے زیادہ شہرت مشہور سٹکام تارک مہتا کا الٹا چشمہ میں ان کی اداکاری سے ملی، جہاں ان کے کردار نے ناظرین کے دل جیت لیے تھے۔ ان کے کیریئر میں انہوں نے سیوانچل کی پریم کتھا، انڈیا موسٹ وانٹڈ، کرائم پیٹرول اور یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے جیسے مقبول ڈراموں میں بھی یادگار کردار ادا کیے۔

اداکار کی موت کی تصدیق سین اینڈ ٹی وی آرٹسٹس ایسوسی ایشن (سنٹا) نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے کی۔

رپورٹس کے مطابق للت منچندا گزشتہ کچھ عرصے سے مالی مشکلات کا شکار تھے اور تقریباً چھ ماہ قبل ممبئی سے واپس اپنے آبائی شہر میرٹھ منتقل ہو گئے تھے۔ ان کی ذاتی مشکلات اور پیشہ ورانہ چیلنجز نے ممکنہ طور پر ان کے اس انتہائی قدم کی راہ ہموار کی۔

للت کی اچانک اور افسوسناک موت نے بھارتی ٹیلی ویژن انڈسٹری کو ایک بار پھر ذہنی صحت اور فنکاروں کی فلاح و بہبود کے مسائل پر سنجیدگی سے سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ مداح اور ساتھی فنکار سوشل میڈیا پر ان کے لیے دعائیں اور خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والے اپنے رویے پر نظر ثانی کریں، شزہ فاطمہ
  • شکی مزاج شریکِ حیات کے ساتھ زندگی عذاب
  • سی ڈی اے کے مالیاتی نظام کو مزید شفاف اور کیس لیس بنانے کیلئے اکاونٹس کنٹرولر جنرل کیساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • یورپی یونین نے ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • ’تعلیم، شعور اور آگاہی کی کمی پاکستانی ماؤں کی صحت مند زندگی کی راہ میں رکاوٹ ہے’
  • پوپ فرانسس ۔۔عالمی امن کا داعی
  • ’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے اداکار نے زندگی کا خاتمہ کر لیا
  • اداکارہ امر خان کو ڈانس کی ویڈیو شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا
  • فلم اسٹار خوشبو خان نے اپنی زندگی کے دکھوں سے پردہ اٹھا دیا