اپوزیشن جماعتوں کا مضبوط الائنس بننے جا رہا ہے، پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
پشاور:
پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کا مضبوط الائنس بننے جا رہا ہے، آئین کی بالادستی اور جمہوریت کے لیے تمام لوگوں کو نکلنا ہوگا۔
پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فیصل جاوید نے کہا کہ عید کے بعد اچھی خبریں آئیں گی، پی ٹی آئی کی سینیئر لیڈر شپ اس وقت اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، جو جماعتیں آئین و قانون اور جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہوگی عوام میں اس کی پذیرائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء بیرون ممالک کے دورے کر رہے ہیں اور عوام کی ان کو کوئی فکر نہیں، وفاقی وزراء فارن منسٹر ہیں، یہ فارم 47 کے وزراء ہیں۔
فیصل جاوید نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے اپنی تنخواہیں بڑھا دی ہیں۔ عوام مشکل میں ہے، مہنگائی ہے اور وفاقی کابینہ اپنی تنخواہیں بڑھا رہی ہے، ہمیں تو عمرہ کے لیے نہیں جانے دیا جا رہا، عدالت نے مجھے عمرہ پر جانے کی اجازت دی، پھر بھی مجھے ایئرپورٹ پر روکا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستانیوں کے لیے انتہائی خوشی کا دن ہے، آج کے دن 25 مارچ 1992 کو پاکستان نے کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا، پاکستان نے واحد ون ڈے کرکٹ ولڈ کپ جیتا ہے اور عمران خان کی قیادت میں جیتا، عمران خان نے ایک ناتجربہ کار ٹیم کی قیادت کی اور ولڈ کپ جیت کر آئے تھے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ٹیم کے کھلاڑی کہتے ہیں ولڈ کپ کے لیے جا رہے تھے تو کھلاڑی واپسی کی ٹکٹ کا سوچ رہے تھے، عمران خان سوچ رہے تھے کہ کس کھلاڑی کو ولڈ کپ فائنل میں کھلانا ہے، یہ لیڈر شپ تھی جس نے ناتجربہ کار ٹیم کو فائنل تک پہنچایا اور فائنل جیت کر وطن واپس لوٹے۔
کیس کی سماعت
قبل ازیں، پشاور ہائیکورٹ میں سابق سینیٹر فیصل جاوید کے کیسز کی سماعت ہوئی۔ جسٹس صاحب زادہ اسد اللہ اور جسٹس اورنگ زیب نے سماعت کی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے کہا کہ سینیٹر فیصل جاوید کے خلاف 17 ایف آئی آر درج ہیں، پشاور ہائیکورٹ کے چار مارچ کے فیصلے پر عمل درآمد کیا گیا جبکہ سینیٹر فیصل جاوید نے دوسری ایف آئی آر میں عدالت سے رجوع نہیں کیا۔ وفاقی حکومت نے ایف آئی آر کی تمام تفصیلات فراہم کی تھیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سینیٹر فیصل جاوید کو پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا ہے، سینیٹر فیصل جاوید نے ریگولر ضمانت کے لیے درخواست نہیں دی جبکہ تحقیقات میں پیش بھی نہیں ہو رہے ہیں اس لیے ان کا نام پی این آئی ایل لسٹ میں ہے، فیصل جاوید اپنے خلاف ایف آئی آر میں نہ ضمانت لے رہے ہیں اور نہ ہی تحقیقات میں پیش ہو رہے ہیں۔
جسٹس صاحب زادہ اسد اللہ نے استفسار کیا کہ ہمارے چار مارچ کے فیصلے پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ اس عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد ہوا۔
فیصل جاوید کے وکیل عالم خان ادینزئی نے کہا کہ وزارت داخلہ اور ایف آئی اے نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کیا، فیصل جاوید کو پشاور ہائیکورٹ سے آف لوڈ کیا گیا۔
جسٹس صاحب زادہ اسد اللہ ہم نے دستیاب ریکارڈ کو دیکھنا ہیں اور ان پر فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔
فیصل جاوید کے وکیل نے بتایا کہ عدالت کے حکم پر رمضان کے پہلے عشرے میں عمرہ پر جانا تھا۔ جسٹس صاحب زادہ اسد اللہ نے کہا کہ ہمارے پاس ایف آئی آر کی تفصیلات نہیں تھیں اس لیے ہم نے آرڈر کیا۔
وکیل عالم خان ادینزئی نے کہا کہ ایف آئی آر کی رپورٹ میں ہمارے خلاف درج ایف آئی آر کا ذکر نہیں تھا، میں عدالتوں میں پیش ہوتا رہا اور عمرہ ادا کرنے کے بعد واپس آنا تھا۔ پاسپورٹ ایکٹ 2021 سیکشن 22 کے تحت اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے پاس اختیار نہیں، ایک ایف آئی آر ایسی ہے جس میں فیصل جاوید سمیت دو ہزار افراد نامزد ہیں، فیصل جاوید ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں لیکن فیصل جاوید کے خلاف دہشتگردی کا مقدمات درج ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیصل جاوید کی رٹ پٹیشن اور توہین عدالت دونوں ناقابل سماعت ہیں، فیصل جاوید پی این آئی ایل اور پاسپورٹ ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ دونوں میں شامل ہیں، فیصل جاوید کا نام چار مارچ کو پی این آئی ایل کی لسٹ سے چھ کیسز میں نکال دیا۔
نمائندہ ایف آئی اے نے کہا کہ پی این ایل آئی میں لسٹ شامل کرنا امیگریشن کا کام ہے، ایف آئی اے نے قانونی طور جانے اور غیر قانونی طور جانے والوں کو دیکھنا ہے۔
فیصل جاوید کی جانب سے دائر توہین عدالت اور رٹ پٹیشن کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جسٹس صاحب زادہ اسد اللہ کے فیصلے پر عمل درآمد ایڈیشنل اٹارنی جنرل سینیٹر فیصل جاوید پشاور ہائیکورٹ فیصل جاوید نے فیصل جاوید کے ایف آئی آر نے کہا کہ رہے ہیں کے لیے
پڑھیں:
چین دنیا کی سبز ترقی میں ایک مضبوط رکن اور اہم شراکت دار ہے، چینی صدر
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ نے موسمیاتی تبدیلی اور منصفانہ منتقلی سے متعلق رہنماؤں کے ورچوئل سربراہ اجلاس سے خطاب کیا۔بدھ کے روز
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ جب ہم اعتماد ،یکجہتی اور تعاون کو مضبوط کریں گے تو ہم رکاوٹوں کو توڑنے اور عالمی آب و ہوا کی حکمرانی اور دنیا کے تمام ترقی پسند مقاصد کی مستحکم اور دور رس ترقی کو فروغ دینے کے قابل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے، ہمیں کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ دوسرا، ہمیں بین الاقوامی تعاون کو گہرا کرنے کی ضرورت ہے۔ تیسرا، ترقی یافتہ ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ ترقی پذیر ممالک کو سبز اور کم کاربن منتقلی کے لئے مدد فراہم کریں۔ چوتھا، تمام فریقین کو اقتصادی ترقی اور توانائی کی منتقلی کو مربوط کرنے کی بنیاد پر نیشنل ڈیٹرمنڈ کنٹری بیوشنز (این ڈی سیز) کے ایکشن پلان کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد کے لئے اپنی پوری کوشش کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ بیلم میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس سے قبل، چین اپنے 2035 کے این ڈی سی کا اعلان کرے گا، جن میں پوری معیشت کا احاطہ ہو گا اور تمام گرین ہاؤس گیسیں شامل ہوں گی.
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین دنیا کی سبز ترقی میں ایک مضبوط رکن اور اہم شراکت دار ہے ۔انہوں نے کہا بین الاقوامی صورتحال میں کوئی بھی تبدیلی آئے ، آب و ہوا کی تبدیلی پر چین کا فعال ردعمل متاثر نہیں ہوگا، بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کی چین کی کوششیں کمزور نہیں ہوں گی اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا عمل بند نہیں ہوگا۔ صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین ایک صاف، خوبصورت اور پائیدار دنیا کی تعمیر کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے.