افغانیوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، میاں افتخار حسین
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ افغانیوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی۔
باچا خان مرکز پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران میاں افتخار حسین نے کہا کہ زبردستی ملک بدری کے بجائے مہاجرین سے قانون کے مطابق نمٹا جائے۔
انہوں نے کہا کہ افغانیوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، پی ٹی آئی دہشت گردی کو سپورٹ کر رہی ہے، جس سے صوبے میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔
اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں، صوبے میں دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہورہا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مون سون کی آمد، حیدرآباد میںتاحال اقدامات نہیں کیے گئے، وسیم حسین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم حیدر آباد کے اراکین قومی اسمبلی سید وسیم حسین اور پروفیسر انجینئر عبدالعلیم خانزادہ نے کہا ہے کہ مون سون کی آمد ہے حیدرآباد کے شہریوں کے لیے میئر حیدرآباد و ایچ ڈی اے، واسا بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں، ایچ ڈی اے کے کارپوریشن بننے کے بعد حیدرآباد کے عوام کو یہ امید ہو چلی تھی کہ حیدرآباد کے مسائل بلدیہ،ٹائون،واسا ملکر حل کریں گے لیکن آج حیدرآباد میں نالوں کی ڈی سلٹنگ نہیں کی گئی ویج مشین کے ذریعے مین ہولز کی صفائی ناپید ہے پمپنگ اسٹیشنز پر طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث کوئی متبادل انتظامات نہیں کیے گئے ہیں سینٹری ورکرز کی تعداد انتہائی کم اور وہ بھی ملی بھگت کے ذریعے ڈیوٹی سے غیر حاضر، شہر بھر میں نالوں کی دیواریں اور مین ہولز ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے اموات و حادثات میں اضافہ ہے شہر بھر کے ٹیل کے علاقوں میں پانی نایاب ہے وہاں کی عوام بورنگ اور پینے کا پانی خرید کر استعمال کرتی ہے ۔میئر حیدرآباد،ٹاؤن چیئرمین ، واسا حکام کو حیدرآباد کی عوام و مسائل سے کوئی غرض نہیں ہے وہ صرف سرکاری وسائل کی لوٹ مار میں مصروف ہیں ۔ اراکین قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ حیدرآباد کے منتخب نمائندوں کو انتظامیہ و بلدیہ حکام کسی سرکاری اجلاسوں میں مشاورت کے لیے مدعو نہیں کرتے اور ہم اگر انہیں حیدرآباد کو درپیش مسائل کے حل کے لیے تحریری یاداشت بھی دیتے ہیں اسے پڑھنا بھی گوارا نہیں کیا جاتا لگتا ہے کہ حیدرآباد کی عوام کو ایم کیو ایم کا ساتھ دینے کی سزا دی جا رہی ہے، حیدرآباد کے بلدیاتی میئر، ٹائون چیئرمین، یو سی چیئرمین کو روڈز پر گڑھوں، مین ہولز کے کھلے ڈھکن، بچوں کی آئے دن کی اموات کے بعد بھی انکا ضمیر انہیں ملامت نہیں کرتا کہ ترجیحی بنیادوں پر ان مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔ اراکین قومی اسمبلی نے حکومت سندھ سے میئر حیدرآباد اور واسا حکام کی غفلت و متعصبانہ رویہ کا جائزہ لینے اور حیدرآباد کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کرنے مطالبہ کیا ہے ۔