حکومت نے پاکستانی صحافیوں کے اسرائیل جانے کا نوٹس لے لیا، دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
حکومت نے پاکستانی صحافیوں کے اسرائیل جانے کی رپورٹس کا نوٹس لے لیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے پاکستانی صحافیوں کے دورہ اسرائیل پر پوچھے گئے سوالات کا جواب دے دیا اور کہا کہ حکومت نے صحافیوں کے اسرائیل جانے کی رپورٹس کا نوٹس لے لیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی پاسپورٹ پر درج ہے، یہ اسرائیل کے سفر کےلیے قابل استعمال نہیں، موجودہ قوانین کے تحت پاسپورٹ پر اسرائیل کا دورہ ممکن نہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کا اسرائیل کے بارے میں مؤقف تبدیل نہیں ہوا، ہم اسے تسلیم نہیں کرتے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی غیر متزلزل حمایت کرتا ہے، ان حقوق میں 1967 سے پیشگی سرحدوں پر مشتمل آزاد و خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، پاکستان مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کےلیے غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کرتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: صحافیوں کے دفتر خارجہ کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔
اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔
رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔
دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔
میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔