عدالتی اصلاحات کا مقصد مقدمات کا بوجھ کم کرنا، سائلین کو بروقت انصاف دینا ہے: چیف جسٹس
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ)چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ سائلین نظام انصاف کے شراکت دار ہیں ان سے عزت و وقار سے پیش آنا چاہیے۔عوام کو انصاف تک رسائی کو مزید وسعت دینے کی کوششوں کے تحت چیف جسٹس پاکستان کا مختلف شعبہ جات کے سربراہان کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کے رجسٹرار محمد سلیم خان، ڈائریکٹر جنرل فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی، سیکرٹری قانون و انصاف کمیشن سیدہ تنزیلہ صباحت نے شرکت کی۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں چیف جسٹس نے جاری عدالتی اصلاحات کا جائزہ لیا اور عدالتی طریقہ کار کی ڈیجیٹلائزیشن، آسان رسائی، احتساب اور شفافیت کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے نشاندہی کی کہ اصلاحات کا مقصد صرف مقدمات کے بوجھ کو کم کرنا نہیں بلکہ سائلین کو بروقت اور مؤثر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، سائلین انصاف کے نظام کے بنیادی اسٹیک ہولڈرز ہیں، سائلین کے ساتھ عزت و وقار کے ساتھ پیش آنا عدالتی ادارے کی انصاف سے وابستگی اور مثبت عوامی تاثر کو مزید مضبوط کرتا ہے۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں اب تک حاصل کیے گئے نمایاں اہداف پر روشنی ڈالی گئی، اجلاس میں ای فائلنگ نظام کے کامیاب عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔ مزید بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں آئی ٹی ڈائریکٹوریٹ نے عدالتی عمل کو مزید شفاف اور قابل رسائی بنانے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے انضمام اور نئے میکانزم کے قیام پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اجلاس میں چیف جسٹس کو مزید
پڑھیں:
انسانیت کو جنگ و جدل سے بچانے کیلئے اللہ کی مرضی کا نظام قائم کرنا ہوگا، حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ پیغمبر آخر الزماں حضرت محمدﷺ کا لایا ہوا نظام ہی دنیا کو انتشار اور فساد سے بچا سکتا ہے۔ اسلام ہمدردی اور خیر خواہی کا دین ہے۔ مسلمان دنیا میں امن کے قیام کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں مگر امریکہ اسلام دشمنی میں ہر جگہ مسلمانوں کے قتل عام کی سرپرستی کررہا ہے۔
انسانیت کو جنگ و جدل اور خون خرابے سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ یہاں اللہ کی مرضی کا نظام قائم ہو۔ اوور سیز پاکستانی فلسطین و کشمیر سمیت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملائشیا میں سیرت النبیﷺ کانفرنس سے خطاب اور صوبہ الورستار کداہ اور ہرلیس کے وزرا اعلیٰ محمد سنوسی محمد نور، محمد شکری رملی اور ملائیشیا کی پاس پارٹی کے سینیٹر مصدق سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس سے نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر عطا الرحمن، اسلامک سرکل آف ملائیشیا کے صدر ڈاکٹر محمد حیات اور سیکریٹری جنرل سجاد اکبر نے بھی خطاب کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ٹرمپ ہر جگہ جنگیں ختم کرانے کے دعوے کررہے ہیں مگر اسی امریکہ نے اسرائیل کو فلسطین میں قتل عام کا لائسنس دے رکھا ہے اور ایران پر بلاجواز حملہ کیا۔ مسلم ممالک میں امریکی مداخلت اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ انہیں اپنے آئین و قانون کے مطابق فیصلوں سے روک دیتا ہے۔ پاکستان سمیت مسلم ممالک میں امریکی مداخلت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ پاکستان میں امریکہ نے ہمیشہ مارشل لاﺅں اور غیر جمہوری قوتوں کی سرپرستی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان سمیت اسلامی دنیا کی آزادی اور خود مختاری کے بڑے مقصد کے حصول کی جدوجہد کررہی ہے اور اس جدوجہد میں اوور سیز پاکستانی بڑا مو ¿ثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے ملک میں شدید بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی نااہلی ہے کہ اس نے 88ءمیں آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد بھی کوئی پیشگی انتباہی نظام کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔اگر حکمرانوں کو ملک اورعوام کو بچانے کی کوئی فکر ہوتی تو اتنی بڑی تباہی نہ آتی۔
با اثر طبقے نے اپنے علاقوں کو بچانے کیلئے سیکڑوں دیہات اور لاکھوں لوگوں کو سیلاب کی نذر کردیا۔ لاکھوں ایکڑز پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں اور ہزاروں مویشی ڈوب گئے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن اور بدیانتی حکمرانوں کی رگوں میں رچ بس چکی ہے۔ اگر ان لوگوں کے دل میں اللہ کا خوف ہوتا تو یہ اپنے مفاد کیلئے عوام کو نقصان نہ پہنچاتے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پر لوگ غیر متزلزل اعتماد رکھتے ہیں۔ جماعت اسلامی عوام کی خدمت کررہی ہے۔ ہم آئین و قانون کی بالاستی پر یقین رکھتے ہیں۔ جماعت اسلامی کی طرف عوام کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ آئندہ انتخابات میں جماعت اسلامی بہت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔