عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس بار بار ملتوی کرنے پر وجوہات بتانے کی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس بار بار ملتوی کرنے پر وجوہات بتانے کی درخواست WhatsAppFacebookTwitter 0 26 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:عمران خان کی جانب سے وکلا کے ذریعے توشہ خانہ ٹو کیس بار بار ملتوی کرنے پر وجوہات بتانے کی درخواست دائر کردی گئی۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا نے توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت بار بار ملتوی کرنے پر وجوہات بتانے کے لیے اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کی عدالت میں درخواست دائر کردی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کروائی جائے اور بانی پی ٹی آئی کی حاضری بھی لگوائی جائے۔
وکلا کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ توشہ خانہ ٹو کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت مقرر تھی، اچانک منتقل کردی۔ توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اڈیالہ جیل کے بجائے جوڈیشل کمپلیکس جی الیون میں ہوئی۔ 27 فروری، 11 مارچ کو بھی توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت منسوخ یا ملتوی کردی گئی تھیں۔
درخواست کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی حاضری کے بغیر سماعت ملتوی یا منسوخ کرنا سنجیدہ معاملہ ہے۔ سماعت بغیرقانونی وجہ کےمنسوخ یا ملتوی نہیں کی جاسکتیں۔ ملزم کی حاضری کو دیکھنا ضروری ہے، 15 روز سے زائد ریمانڈ نہیں دیا جاسکتا۔ عدالت تسلسل کے ساتھ سماعت مؤخر یا ملتوی نہ کرے اور باقاعدہ وجوہات بتائے۔
سماعت بغیر کارروائی ملتوی
دریں اثنا ایف آئی اے عدالت اسلام آباد میں آج بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے 14 اپریل تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: توشہ خانہ ٹو کیس
پڑھیں:
ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد
رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج انقلاب کے ثمرات نہ صرف ایران بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں موجود ہیں، یہی وجہ ہے کہ دنیا میں آج بھی امام خمینی کو ایک عظیم لیڈر کے طور پر جانا جاتا ہے، رہنماwں نے کہا کہ ایران اس وقت عالم اسلام کی نمائندگی کر رہا ہے اور سربراہی کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بانی انقلاب اسلامی ایران رہبر کبیر امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی 36ویں برسی کی مناسبت سے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران ملتان میں پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا، تقریب میں علمائ، سیاسی، سماجی، دانشور اور مذہبی رہنماوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے حجة الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید کاظم علی نقوی، علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ مجاہد عباس گردیزی، پروفیسر حمید رضا صدیقی، نور الامین خاکوانی، علامہ سید طاہر عباس نقوی اور دیگر نے خطاب کیا۔ رہنماوں نے اپنے خطاب میں رہبر کبیر امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی سیاسی، سماجی اور مذہبی زندگی کے مختلف پہلوئوں پر گفتگو کی۔ رہنماوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ انقلاب اسلامی ایران امام خمینی کی مسلسل، انتھک اور بے لوث جدوجہد کا نتیجہ تھا یہی وجہ ہے کہ انقلاب آج بھی اسی طرح باقی ہے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر عبدالقدوس صہیب، انچارج خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران ملتان خانم زاہدہ بخاری، سلیم عباس صدیقی اور دیگر نے کہا کہ امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی شخصیت ایسی شخصیت تھی جو نہ صرف اپنوں میں مقبول تھی بلکہ جو دیگر مذاہب کے لوگ تھے وہ بھی انہیں دل و جان سے چاہتے تھے۔
رہنمائوں نے کہا کہ آج انقلاب کے ثمرات نہ صرف ایران بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں موجود ہیں، یہی وجہ ہے کہ دنیا میں آج بھی امام خمینی کو ایک عظیم لیڈر کے طور پر جانا جاتا ہے، رہنماوں نے کہا کہ ایران اس وقت عالم اسلام کی نمائندگی کر رہا ہے اور سربراہی کر رہا ہے، جس طرح سے امت مسلمہ کے مسائل کو ایران نے حل کیا ہے اور ان کا مقابلہ کیا ہے کوئی اور اسلامی ملک میں نظر نہیں آتا، رہنمائوں نے رہبر معظم سید علی خامنہ ای کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حق نیابت ادا کیا ہے اور جس طرح سے انقلاب اسلامی موجود ہے یہ ان کا عظیم کارنامہ ہے۔