توہین مذہب کا الزام، پانچ افراد کے لیے سزائے موت کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 مارچ 2025ء) پاکستان کے مقامی نشریاتی ادارے سماء کے مطابق مجرمان پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں۔ پاکستانی جریدے دی نیشن کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مجرمان کو مجموعہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 سی، دفعہ 295 اے اور سائبر سکیورٹی ایکٹ پیکا کے تحت سزائیں سنائی گئی ہیں۔
پاکستان میں ''آن لائن توہین مذہب‘‘ کے مقدمات میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے، جہاں نجی نگرانی کرنے والے گروہ سینکڑوں نوجوانوں کے خلاف توہین مذہب کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔
دی نیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ توہین مذہب کا یہ مقدمہ 15 ستمبر 2023ء کو ایف آئی اے کے سائبرکرائم یونٹ راولپنڈی سرکل نے درج کیا گیا تھا۔
(جاری ہے)
یہ مقدمہ درج کرانے والے گروپ لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان کے ایک وکیل راؤ عبدالرحیم نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ''پانچوں ملزمان کو پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز مواد پھیلانے پر سزائے موت سنائی گئی ہے۔
‘‘وکیل راؤ عبدالرحیم کے مطابق، ''علاوہ ازیں، تمام افراد کو قرآن کی بے حرمتی کے الزام میں عمر قید اور مذہبی جذبات کو مجروح کرنے پر 10 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔‘‘
ان پانچ افراد میں چار پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ ایک افغان شہری بھی شامل ہے۔ ان تمام مجرمان کو اعلیٰ عدالتوں میں اپیل کا حق حاصل ہے۔
توہین مذہب پاکستان میں ایک نہایت حساس الزام ہے، جہاں غیر ثابت شدہ الزامات بھی عوامی غصے کو بھڑکا سکتے ہیں اور نوبت ماورائے عدالت قتل تک پہنچ سکتی ہے۔
دوسری طرف پاکستان کے مقبول یوٹیوبر رجب بٹ کے خلاف درج کردہ توہین مذہب کے مقدمے کی کارروائی جاری ہے۔ اس تنازعے کے بعد رجب بٹ سعودی عرب چلے گئے تھے، جہاں سے انہوں نے معافی کی ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے۔ لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ رجب بٹ کی واپسی پر انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔
سوشل میڈیا اسٹار رجب بٹ نے حال ہی میں ایک ویڈیو جاری کی تھی، جس میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ 295 نامی ایک پرفیوم برانڈ لانچ کرنے جا رہے ہیں۔
پاکستان میں سب سے زیادہ فالوورز رکھنے والی اس سوشل میڈیا سیلیبرٹی نے البتہ تنازعے کے فوری بعد یہ ویڈیو ڈیلیٹ کر دی تھی۔رجب بٹ کی طرف سے یہ ویڈیو جاری کیے جانے کے بعد شدت پسند مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان نے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ تعزیرات پاکستان میں دفعہ 295 توہین رسالت اور توہین مذہب سے متعلق ہے۔
ادارت: مریم احمد، مقبول ملک
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان میں توہین مذہب کے خلاف
پڑھیں:
علیمہ خانم کے 11 بنک اکاﺅنٹس منجمد، 5 بنکوں کو توہین عدالت کے نوٹس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی:۔ انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے حکم پر اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بنک اور الفلاح بنک نے بانی پی ٹی آئی اورسابق چیئرمین کی ہمشیرہ علیمہ خانم کے مجموعی طور پر 11 اکائونٹس منجمد کردئیے ہیں۔ منجمد کئے گئے اکائونٹس میں علیمہ خانم کے ذاتی اکائونٹس کے ساتھ ٹرسٹ کے اکائونٹس بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسٹینڈز چارٹرڈ بنک نے ملزمہ کے 10 اکائونٹس اور الفلاح بنک نے ملزمہ کا ایک اکائونٹ منجمد کردیا ہے، عدالت نے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر مسلم کمرشل بنک اور یونائیٹڈ بنک سمیت 5 بنکوں کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کر دئیے ہیں جبکہ وارنٹ گرفتاری کی عدم تعمیل پر عدالت نے ساتویں مرتبہ علیمہ خانم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے ہیں۔
تحریک انصاف کے 26 نومبر کے احتجاج پر تھانہ صادق آباد کے مقدمہ میں گزشتہ روز سماعت کے موقع پر علیمہ خانم اور ان کے وکلا عدالت میں پیش نہ ہوئے اس موقع پر 3 ملزمان ذاتی حیثیت میں عدالت میں موجود تھے جبکہ دیگر 7 ملزمان کے وکیل پیش ہوئے، دوران سماعت اسپیشل پراسیکیوٹر ظہیر شاہ عدالت میں موجود تھے۔
اس موقع پر ملزمہ کے 30 بنک اکائونٹس کے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی گئی جن میں ملزمہ کے ذاتی اکائونٹس کے علاوہ ٹرسٹ اکائونٹس اورمختلف کمپنیوں کے اکائونٹس شامل ہیں، تاہم عدالتی حکم کے باوجود نمل یونیورسٹی اور شوکت خانم سمیت مختلف کمپنیوں کے اکائونٹس منجمد نہ کرنے پر عدالت نے مسلم کمرشل بنک، یونائیٹڈ بنک، حبیب میٹرو بنک، فیصل بنک اور بنک المکرمہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کر دئیے ہیں اور ہدایت کی ہے کہ ملزمہ کے ذریعے آپریٹ ہونے والے تمام اکائونٹس منجمد کیے جائیں عدالت نے ساتویں مرتبہ علیمہ خانم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 6 نومبر تک ملتوی کر دی۔