وزیر ریلوے کا کل سے بلوچستان میں ٹرین سروس بحال کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کل سے بلوچستان میں ٹرین سروس بحال کرنے کا اعلان کردیا۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر ریلوے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس کل پشاور سے کوئٹہ کے لیے روانہ ہوگی جب کہ کوئٹہ سے جعفر ایکسپریس ٹرین سروس جمعہ کے روز سے چلائی جائےگی، مسافروں کو سیکیورٹی فراہم کی جائےگی۔
انہوں نے کوئٹہ سے کراچی کے لیے بولان میل بھی روزانہ کی بنیاد پر چلانے کااعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کا واقعہ بہت افسوسناک تھا، سیکیورٹی اداروں نے فوری رسپانس دیا، خودکش بمباروں کو قابو کیا۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ریلوے کے ڈی ایس اور پوری ٹیم کو لوگوں کو ریسکیو کرنے اور ٹریک کی بحالی پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے سیکیورٹی کے ایشوز ہیں، ریلوے اسٹیشنوں میں اسکینر نہیں ہیں، دیگر مسائل بھی ہیں، ریلوے پولیس میں مزید لوگ بھرتی کریں گے اور ٹرینوں کی تعداد کو بھی بڑھائیں گے، مسافروں کو سیکیورٹی اور سہولیات فراہم کریں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور نسلی فسادات کی لپیٹ میں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں نسلی کشیدگی کی تازہ لہر کے بعد حکام نے متعدد اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے پیش نظر انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب ارمبائی تنگول نامی انتہا پسند میتئی گروپ کے کمانڈر سمیت 5 افراد کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے، مظاہرین نے ریاستی دارالحکومت امپھال میں ایک پولیس چوکی پر حملہ کیا، ایک بس کو نذر آتش کیا اور کئی علاقوں میں سڑکیں بند کر دیں۔
امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، تھوبل، بشنوپور اور کاکچنگ اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے, ریاستی وزارت داخلہ نے 5 روز کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز بند کرنے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ وی سیٹ اور وی پی این جیسی سہولیات بھی معطل کر دی گئی ہیں۔
منی پور میں ہندو میتئی اور مسیحی کوکی برادریوں کے درمیان گزشتہ دو برسوں سے نسلی تنازعات جاری ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان جھڑپوں میں اب تک 250 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 60 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں, اب بھی ہزاروں شہری کشیدہ حالات کے باعث اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکے۔
ارمبائی تنگول پر کوکی برادری کے خلاف تشدد بھڑکانے کا الزام ہے اور حالیہ گرفتاریوں کے بعد اس گروپ نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ ہڑتال کا اعلان بھی کیا ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ زمین اور سرکاری ملازمتوں جیسے مسائل پر شروع ہونے والی کشیدگی کو سیاسی مفادات کے تحت مزید ہوا دی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق صورت حال پر قابو پانے کے لیے سیکیورٹی فورسز تعینات ہیں اور حالات کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیٹ بھارتی ریاست کرفیو معطل منی پور