ہوپس (HOPES) : 29 سالوں سے مریضوں کے لیے امید کی کرن، محدود وسائل، لامحدود خدمات
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
کراچی:
HOPES یعنی امید، گزشتہ 29 سالوں سے لاکھوں لوگوں کی امید بن کر ابھری ہے۔ یہ ایک مخفف جس کا مطلب (Help of Patients in Exigency by students ) ہے اور یہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے طلبہ کے زیر نگرانی چلائی جانے والی ایک غیر سرکاری تنظیم ہے جس کی بنیاد 1996 میں KMDC کے پہلے بیچ نے رکھی۔
اس وقت مریضوں کی پریشانی اور حالت کو دیکھتے ہوئے اس کا آغاز مفت ادویات کی فراہمی سے کیا گیا۔ دسمبر 1996 میں عباسی شہید اسپتال کی انتظامیہ نے کمرہ نمبر 41 HOPES کو دیا جو آج "HOPES Drug Bank" کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ابتدا چند سو روپے کی زندگی بچانے والی دواؤں کے ساتھ ہوا جہاں روزانہ 5 سے 10 مریضوں کی مدد کی جاتی تھی اور آج الحمدللہ، 100 سے زائد مریض روزانہ مستفید ہوتے ہیں جبکہ 2 سے 3 لاکھ روپے کی مالیت کی دوائیں، لیبارٹری ٹیسٹ اور سرجیکل آئٹمز فراہم کیے جاتے ہیں۔ گزشتہ برس HOPES نے HOPES Drug Bank کے ذریعے عباسی شہید اسپتال کے مریضوں کی 5 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی مدد کی۔
2003 میں HOPES کے منتظمین نے محسوس کیا کہ زکوٰۃ اور عطیات کی مدد سے صرف معاشرے کے مخصوص طبقے کو فائدہ پہنچ رہا ہے اس لیے HOPES نے "نو-پرافٹ" بنیاد پر ایک فارمیسی کا آغاز کیا جہاں مارکیٹ سے 70 فیصد کم قیمت پر دوائیں فراہم کی جاتی ہیں۔
آج HOPES کی تین فارمیسیز موجود ہیں: ایک عباسی شہید اسپتال میں، دوسری کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز میں اور تیسری کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں۔ 2013 میں اس ہی ماڈل پر HOPES نے ایک (Diagnostic Lab) کا آغاز کیا جہاں مارکیٹ سے آدھی قیمت پر ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ الحمدللہ,HOPES ایک PCP سے تصدیق شدہ، الحمد شریعہ سے منظورشدہ اور سوشل ویلفیئر سے رجسٹرڈ (NGO) ہے۔
یہ تمام اداروں کے سرٹیفکیٹ اس بات کا ثبوت ہیں کہ HOPES بہترین انداز میں لوگوں کی مدد کر رہا ہے اور آپ سب HOPES پر بھروسا کر سکتے ہیں۔
ہوپ زکوٰۃ کیمپین – مریضوں کے لیے امید کی کرن
ہر سال ہوپ زکوٰۃ کیمپین ہمارے MBBS اور BDS کے طلبہ کی انتھک محنت اور لگن کا مظہر ہوتی ہے جو اس کی کامیابی کے لیے تین سے چار ماہ تک مسلسل کام کرتے ہیں۔ یہ کیمپین ہمارے ڈرگ بینک، لیبارٹری سروسز اور دیگر بنیادی طبی سہولیات کے لیے ایک ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ ان تمام سہولیات کو برقرار رکھنے کے لیے درکار زیادہ تر فنڈز اسی مہم کے ذریعے جمع کیے جاتے ہیں۔
بطور اسٹوڈنٹ رن آرگنائزیشن ہمارے وسائل محدود ہیں لیکن ہماری خدمات کا دائرہ وسیع ہے اور روزانہ بڑی تعداد میں مریض ہم سے مدد کے لیے رجوع کرتے ہیں۔ ہمارا ڈرگ بینک پورے سال مستحق مریضوں کو مفت ادویات فراہم کرتا ہے اور اسے رواں رکھنے کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز کا اکٹھا ہونا ضروری ہے۔ اس وقت ہمیں اپنی خدمات کو برقرار رکھنے اور مزید مریضوں کی مدد کے لیے آپ کے تعاون کی اشد ضرورت ہے۔
ہوپس طلبہ کے زیر نگرانی چلائے جانے والی تنظیم ہے جس کے وسائل تو محدود ہیں مگر خدمات کا دائرہ بے حد وسیع ہے۔ روزانہ سینکڑوں مریض HOPES سے مفت دوائیں، ٹیسٹ اور سرجیکل اشیاء حاصل کرتے ہیں۔
اس نظام کو جاری رکھنے کے لیے ہمیں آپ کے تعاون کی اشد ضرورت ہے۔
آپ کی زکوٰۃ، کسی کی زندگی کا سہارا
یہ مہم محض چندے یا فنڈز اکٹھے کرنے کا نام نہیں بلکہ یہ زندگیاں بچانے کی ایک جدوجہد ہے۔ آپ کی دی گئی زکوٰۃ اور عطیات، غریب اور نادار مریضوں کے لیے زندگی کی ایک نئی امید ثابت ہو سکتے ہیں۔
آئیں، اس مشن میں ہمارا ساتھ دیں!
???????????? ????????????????????
???????????????????????????? ????????????????????:
HELP OF PATIENTS IN EXIGENCY BY STUDENTS HOPES ZAKAT COLLECTION
???????????????????????????? ????????:
9948-0105973906
???????????????? ????????:
PK62MEZN0099480105973906
Meezan Bank Paposh Nagar Branch
???????????? ????????????????????????????????
???????????????????????????? ????????????????????:
HELP OF PATIENTS IN EXIGENCY BY STUDENTS HOPES DONATION COLLECTION
???????????????????????????? ????????:
9948-0105973996
???????????????? ????????:
PK57MEZN0099480105973996
Meezan Bank Paposh Nagar Branch
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مریضوں کی ہے اور کی مدد کے لیے
پڑھیں:
پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی ہے۔ اس دوران ہر قسم کے جلسے، جلوس، ریلیاں، احتجاج، دھرنے اور عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔
عوامی اجتماعات اور ہتھیاروں کی نمائش پر مکمل پابندیمحکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق، چار یا اس سے زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔
اسی طرح اسلحے کی نمائش، لاؤڈ اسپیکر کے غیر ضروری استعمال، اور اشتعال انگیز یا فرقہ وارانہ مواد کی تقسیم پر بھی سختی سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
استثنیٰ حاصل سرگرمیاںحکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق، شادی کی تقریبات، جنازوں اور تدفین اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔
علاوہ ازیں، سرکاری فرائض انجام دینے والے افسران و اہلکار اور عدالتی کارروائیاں بھی اس فیصلے کے دائرہ کار میں نہیں آئیں گی۔
فیصلے کی وجہ اور مدتترجمان کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 میں توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام اور انسانی جان و مال کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پابندی 8 نومبر تک نافذالعمل رہے گی، اور اس دوران لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعے کے خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں