لاہور (ممتازرپورٹ)ایم کیو ایم پاکستان نے پنجاب میں اس کے کارکنان کوبغیربتائے ایک نئی سیاسی جماعت میں ان کی شمولیت کا اعلان کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ایم کیو ایم کے سابق ذمہ داران کا ایک ٹولے محض اپنے مفادات کے لیے ایسی بھونڈی حرکتیں کررہاہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے عام انتخابات 2024 کے فوری بعد پنجاب میں تنظیمی کام میں تیزی آنے کی وجہ سے پنجاب کے چار زونوں کو تحلیل کر کے آٹھ زونوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا ۔ اپر پنجاب سنٹرل پنجاب اور جنوبی پنجاب کے زونوں کو ختم کر کے جنوبی پنجاب زون کو بہاولپور ملتان اور ڈیرہ غازی خان سنٹرل پنجاب کو لاہور فیصل آباد اور گوجرانوالہ اپر پنجاب کو راولپنڈی اور سرگودھا زون پر مشتمل زون بنا دئیے گئے تھے ۔گزشتہ ہفتے میں ایک نو مولود سیاسی جماعت کے رہنماء سے ایم کیو ایم کے سابق ذمہ داران نے ملاقات کر کے ان کی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ کیا اس موقع پر ایم کیو ایم کے مخلص ترین کارکنان نے جنہیں بغیر بتائے ان کی شمولیت کا اعلان بھی کرانا چاہا انہوں نے اس غیر سیاسی اور غیر اخلاقی حرکت پر اس ملک کے سابق وزیراعظم کو اور اپنے سابق ذمہ داروں کے اس اقدام کی نہ صرف شدید مذمت کی بلکہ ان کو اس قسم کی حرکت کر کے اپنا سیاسی قد بڑھانے کی اس بھونڈی حرکت قراردیتے ہوئے احتجاجاًپروگرام کا بائیکاٹ کر دیا ۔ترجمان ایم کیوایم پاکستان نے کہاکہ ایم کیوایم پاکستان کے سابق ذمہ داروں کا یہ ٹولہ اس سے قبل بھی اپنے مفادات کے لیے کئی سیاسی جماعتوں میں شمولیت کااعلان کرچکاہے اس ٹولے کے پاس اس وقت ایم کیوایم پنجاب کی کوئی ذمہ داری نہ تھی ایم کیو ایم کا نام استعمال کر کے انہوں نے ایک مرتبہ پھر دیہاڑی لگانے کی کوشش کی جس کو ایم کیوایم کے مخلص کارکنان نے بھری محفل میں ناکام بنادیا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایم پاکستان ایم کیو ایم ایم کیوایم شمولیت کا کے سابق ایم کے

پڑھیں:

خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟

فائل فوٹو

خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔

جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔

اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔

وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی کی بھارتی پولیس کے ہاتھوں نوجوان کے بہیمانہ قتل کی مذمت
  • تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر کی ن لیگ میں شمولیت
  • اسرائیلی پارلیمنٹ کی مقبوضہ مغربی کنارے پر خود مختاری کی کوشش پر پاکستان کی شدید مذمت
  • نامعلوم افراد کے ہاتھوں شیر علی گولاٹو کا قتل قابل مذمت ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • مقبوضہ مغربی کنارے کے غیرقانونی الحاق کی اسرائیلی کوشش، پاکستان کی شدید مذمت
  • ملک ترقی نہیں کررہا، سیاسی ڈائیلاگ میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں: شاہد خاقان
  • 5اگست کے احتجاج کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آرہا،جس نے پارٹی میں گروہ بندی کی اسے نکال دوں گا،عمران خان
  • اسرائیل کے مغربی کنارے پر خودساختہ خودمختاری کے اعلان کی عرب واسلامی ممالک کی شدید مذمت
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • سینیٹ انتخاب میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے: نعیم الرحمٰن